صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
بھارتی صنعت کی کنفیڈریٹ نے صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے ساتھ صحت سے متعلق ڈیجیٹل سربراہ کانفرنس 2023 کا مشترکہ اہتمام کیا
اس کانفرنس کا موضوع تھا ‘‘ایک صحت کی تعمیر – صحت مساوات کو بہتر بنانا’’
ایک کامن ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ہندوستان کا مقصد ڈیجیٹل / پبلک گڈس درست کرنا اور تیار کرنا ہے۔ ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
‘‘ڈیجیٹل پبلک گڈس رسائی میں اضافہ کریگی، دنیا بھر میں انٹرآپریبلٹی، ڈیٹا، پرائیویسی اور سیکورٹی کے لئے معیارات کو فروغ دیگی’’
حکومت ہند کی جانب سے متعارف کرائے گئے مختلف ڈیجیٹل اقدامات ملک بھر میں قابل رسائی، سستی اور مساوات میں اضافہ کریں گے: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
Posted On:
16 APR 2023 9:42PM by PIB Delhi
‘‘ایک مشترکہ ڈیجیٹل فریم ورک کے ذریعے ہندوستان کا مقصد ڈیجیٹل پبلک گڈس تیار کرنا اور انہیں درست کرنا اور دنیا بھر میں مختلف ملکوں کی جانب سے ان ٹولس کے لئے رسائی بڑھانا ہے اور انٹرآپریبلٹی ، ڈیٹا پرائیویسی اور ڈیٹا سیکورٹی کیلئے معیارات کو فروغ دینا ہے’’، یہ بات ڈیجیٹل ہیلتھ سمٹ 2023 میں گوا کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت کی موجودگی میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہی۔ اس پروگرام کا اہتمام بھارتی صنعت کی کنفیڈریٹ اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے مشترکہ طور پر آج گوا میں کیا تھا۔
اس تقریب کا موضوع تھا ‘صحت کا ایک نظام تیا رکرنا-صحت مساوات کو بہتر بنانا’’، اور اس کا مقصد پالیسی سازوں ، صنعتی رہنماؤں اور حفظان صحت کے عالمی ماہرین اور مفکرین کو ایک ساتھ لانا تھا تاکہ ڈیجیٹل ہیلتھ اسپیس سے نمٹتے ہوئے کلیدی اُمور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر پوار نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تقریب ایک کرۂ ارض، ایک کنبہ ، ایک مستقبل کے لئے حفظان صحت کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور صحت کے عام کووریج کی مدد کیلئے ڈیجیٹل صحت اختراع اور حل سے متعلق بھارت کی جی20 سے متعلق صحت ورکنگ گروپ کے ایجنڈے کے مطابق ہے۔ ڈیجیٹل ہیلتھ اختراعات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل اختراعات 3 ڈی پرنٹنگ ، پوائنٹ آف کیئر، تشخیص، روبوٹس ، بایوانفارمیٹکس ، جینومکس سمیت ایکسپو ننشیل میڈیسن میں گیم چینجرس کو قوت فراہم کررہے ہیں اور ایک ایکولائزر کے طور پر اُبھر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں پر مرکوز ڈیجیٹل ہیلتھ نظام جہاں اعلیٰ معیار کے علاج کے لئے مساوی رسائی ہو، اہم مقصد ہونا چاہیے۔
حکومت ہند کی جانب سے کیے گئے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن، ای-سنجیونی ٹیلی کنسلٹیشن سروس ،آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) کے ساتھ ساتھ کووِن جیسے مختلف اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اور ملک میں ایک ڈیجیٹل ایکو نظام کی تشکیل کو مستحکم کرنے میں ان کے رول کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر پوا رنے کہا کہ یہ اقدامات ملک بھر میں صحت خدمات کی رسائی اور مساوات کو بہتر بنانے کے مقصد کے حصول میں ہماری مد دکریں گے۔
جناب پوار نے اس بات پر زور دیا کہ یہی وقت ہے کہ عوام کیلئے حفظان صحت کی خدمات پھر سے درست ہوئی ہیں تاکہ نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو شامل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی، دی انٹرنیٹ آف تھنگس ، بلاک چین ، میڈیکل آلات کی تیاری میں 3-ڈی پرنٹنگ جیسی اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیاں صحت کے ایکو نظام تیا رکرنے میں مدد کرسکتی ہیں اور صحت کے نتائج بہتر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک عالمی طریقہ کار اکسر زیادہ مؤثر ہوتا ہے اور بھارت نے اپنی جی-20 کی صدارت میں ڈیجیٹل صحت کو پہلے ہی ترجیح دی ہے۔ وہ اس کے صحت کے تین مقاصد میں سے ایک ہے، اس نے ایک عالمی ڈیجیٹل فریم ورک سے متعلق عالمی اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
گوا کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ صحت – ٹیک چوتھے صنعتی انقلاب کا سب سے خاطر خواہ اور اہم پہلو ہے اور انہوں نے کہا کہ گوا ہندوستان میں ایک بہترین پبلک ہیلتھ کے بنیادی ڈھانچے کو تعمیر کررہا ہے اور وہ ایسی پہلی ریاست تھی جس نے دین دیال سواستھ سیوا یوجنا کی شکل میں عوام کیلئے عام حفظان صحت انشورنس کا آغاز کیا۔ ریاست میں ڈیجیٹل خدمات کے جلد نفاظ کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوا ملک میں ڈیجیٹل خدمات کو تیزی سے اپنانے والی دوسری ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوا ہیلتھ ٹیک کی مدد سے مریضوں پر مرکوز دیکھ بھال فراہم کرنے کے اسٹارٹ اپ نظام کو فروغ دینے کی خاطر زبردست تعاون فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے میں درکار ریگولیشن اور پالیسی سے متعلق تبادلہ خیال سے ہیلتھ ٹیک میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے زیادہ سرکاری نجی شراکت داری کی راہ ہموا رہوگی۔
نیتی آیوگ کے رکن (صحت )ڈاکٹر ونود پال نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ہندوستان پہلے ہی ایک فریم ورک، ایک تانے بانے، ایک پلیٹ فارم اور ایک ہائی وے بنا کر فعال قدم اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ ڈیجیٹل ہیلتھ ٹولز بشمول پہننے کے قابل ڈیوائسز، ہیلتھ سسٹمز میں اے آئی ٹولز کی توثیق کی جا سکے اور اس طرح مناسب معیارات بنائے جہاں ٹیکنالوجیز کو جانچا جا سکے۔ انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ صحیح سوچ، منصوبوں، وژن اور حل کے ساتھ آگے آئے تاکہ اسے مختلف مصنوعات اور امکانات کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ آخر میں، انہوں نے ہر روز پیدا ہونے والے ڈیجیٹل ڈیٹا سے قیمتی علم کو اجاگر کرنے اور تخلیق کرنے کی صلاحیت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
اجلاس کے دوران ‘صحت کے ڈیٹا کا فائدہ اٹھانا اور انہیں جمع کرنا’، ڈیجیٹل صحت میں جدت طرازی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل صحت کے مستقبل میں کلیدی سرمایہ کاری جیسے اہم شعبےکے علاوہ ‘سب کے لیے صحت’ کے وژن کو پورا کرنے اور بہت سے دیگر موضوعات پر بات چیت ہوئی۔
اس موقع پرایم او ایچ ایف ڈبلیو کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے ایڈیشنل سکریٹری جناب لو اگروال، سی آئی آئی ہیلتھ کیئر کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر نریش تریہان، ڈیجیٹل صحت سے متعلق سی آئی آئی سب کمیٹی کے چیئرمین جناب ششانک این ڈی ، معاشی تعاون اور ترقی کی تنظیم، امپلائمنٹ، لیبر اور سماجی اُمور کے ڈپٹی ڈائرکٹر جناب مارک پیئرسن، چیف آف ہیلتھ یونیسیف انڈیا کے چیف جناب لوئیگی ڈی اکیونو ، وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ شراکت داروں اور حفظان صحت کے عالمی ماہرین بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ح ا۔ع ن۔
U-4163
(Release ID: 1917203)
Visitor Counter : 142