زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اٹل ٹنکرنگ لیبز کرشی وگیان کیندر اور زرعی ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی سے  منسلک ہیں


تعاون وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کا نتیجہ ہے جنہوں نے اے ٹی ایل کو کے وی کے کے ساتھ جوڑنے کی تجویز پیش کی

Posted On: 13 APR 2023 5:45PM by PIB Delhi

اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم)، نیتی آیوگ، اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت (ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو) پورے بھارت میں اسکولی طلباء میں زرعی شعبے میں اختراع کو فروغ دینے کے لیے یکجا  ہوئے ہیں۔ دونوں سرکاری اداروں نے اس پہل کے تحت اٹل ٹنکرنگ لیبز (اے ٹی ایلز) کو کرشی وگیان کیندر (کے وی کیز) اور زرعی ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی (اے ٹی ایم ایز) سے جوڑنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ تعاون وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کا نتیجہ ہے جنہوں نے ایک بات چیت کے دوران اس خیال کو جنم دیا اور ملک بھر میں کے وی کے کے ساتھ اے ٹی ایل کو جوڑنے کی تجویز پیش کی۔ وزیر اعظم نے دونوں سرکاری  اداروں کو مٹی کی جانچ کی لیبز کو اے ٹی ایل اسکولوں سے  منسلک کرنے کے خیال پر غور کرنے کی بھی تجویز یش کی۔

کے وی کیز ایک "سنگل ونڈو ایگریکلچرل نالج ریسورس اینڈ کیپیسٹی ڈویلپمنٹ سنٹر" کے طور پر کام کرتے ہیں اور یہ تعاون متعدد متعلقہ فریقوں کو ضروری معلومات، تربیت اور معلومات فراہم کرے گا۔ کے وی کیز ، اے ٹی ایمز کے ساتھ شراکت میں، قریبی اے ٹی ایلز کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ زراعت  سے متعلقہ اختراع میں مدد ملے۔

نفاذ کے پہلے مرحلے کے دوران، 11 زرعی ٹیکنالوجی ایپلی کیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے ٹی اے آر آئیز) میں سے ہر ایک کے تحت ایک کے وی کے شامل ہو گا، جو ٹیکنالوجی کو بیک اسٹاپنگ فراہم کرے گا اور علم کے اشتراک اور مہارت پیدا کرنے کی مشقوں میں سہولت فراہم کرے گا۔ کے وی کے ماہرین قریبی اے ٹی ایلز کے ضرورت پر مبنی دورے بھی کریں گے، جبکہ کے وی کیز ضرورت کے مطابق لٹریچر، بیج، پودے لگانے کا سامان، اور دیگر معلومات فراہم کریں گے۔ پائلٹ پروجیکٹ کو دو سال بعد مثبت نتائج کا اندازہ لگانے کے بعد توسیع دی جائے گی۔

تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے، مشن ڈائریکٹر اٹل انوویشن مشن، نیتی آیوگ، ڈاکٹر چنتن وشنو نے کہا، "میرے خیال میں یہ قدم بھارت میں زراعت کی اختراعات کو فروغ دینے کی طرف ایک بڑی چھلانگ ثابت ہونے والا ہے۔ اس تعاون کے دو پہلو ہیں جو بہت سے شعبوں میں  بار بار اپنائے جانے کے قابل ہیں۔ سب سے پہلے، موجودہ سرکاری  پلیٹ فارمز کو ایک مقصد سے جوڑنے کا خیال۔ مثال کے طور پر، صحت عامہ کے مراکز اور اے ٹی ایل کو صحت کی بہتر نگہداشت کے لیے اسی طرح منسلک کیا جا سکتا ہے۔  دوئم، بچوں کو، معاشرے کے سب سے اہم تبدیلی سازوں کو حقیقی، اہم ترین چیلنجوں اور مواقع سے جوڑنا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی ایم اور ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو دونوں  ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو میں ایک سہ ماہی شوکیس بنانے پر بھی غور کر رہے ہیں جہاں اٹل انوویشن مشن کے ذریعے ایگری اسٹوڈنٹ اختراع کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اے آئی ایم نے  ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو کے اشتراک کردہ کے وی کیز اور اے ٹی ایم ایز کی فہرست کی بنیاد پر11 کے وی کیز 55 اے ٹی ایلز (میں سے ہر ایک کی نقشہ سازی، اے ٹی ایمز 5 اے ٹی ایلز) کی میپنگ اور ان کا اشتراک کیا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، سکریٹری، ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو، جناب منوج آہوجا نے زراعت کے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اس تعاون کے امکانات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فریم ورک کے تحت، ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو اور اے ٹی ایل مسئلہ تلاش کرنے کا پلیٹ فارم تیار کر سکتے ہیں اور ہیکاتھون کا اہتمام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے زرعی شعبے کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے "سیکھنے کا مربوط طریقہ" اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اٹل ٹنکرنگ لیبس پہل سے ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو کے حکام کو واقف کرانے کے لیے، 12 اپریل 2023 کو ایک اسکول کا دورہ کیا گیا۔   ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو کے ایک وفد نے ایمیٹی انٹرنیشنل اسکول، ساکیت، دلی میں اے ٹی ایل لیب کا دورہ کیا، جہاں انہیں نوجوانوں کی اختراعات کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اسکول کے طلباء جن میں زراعت سے متعلق اختراعات شامل تھیں۔ اپریل 2023 کے آخری ہفتے میں آئی سی اے آر کے لیے اسی طرح کے دورے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اے آئی ایم اور ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو کے درمیان یہ تعاون بھارت میں زرعی شعبے کی ترقی کی سمت ایک اہم سنگ میل ہے اور اٹل انوویشن مشن ملک کے نوجوانوں میں اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

دریں اثنا، اے ٹی ایل اسکولوں کے وی جنک پوری، ڈی اے وی وسنت کنج اور ایمیٹی انٹرنیشنل اسکول کے طالبا نے بھی اپنے اے ٹی ایل کے تجربات سے واقف کرایا اور زراعت کے شعبے میں اپنی اختراعات کے بارے میں بات کی۔

 

۔۔۔

 

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔                                                 

U–4083


(Release ID: 1916394) Visitor Counter : 161


Read this release in: English , Hindi