وزارات ثقافت

بھارت کی جی 20  صدارت کے تحت کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی)، نالج پارٹنر کے طور پر یونیسکو کے تعاون سے، "پائیدار مستقبل کے لیے زندہ ورثے کو استعمال کرنے" کے موضوع پر دوسرے عالمی موضوعاتی ویبینار کا اہتمام کیا


‘‘زندہ ورثہ فطرت اور ثقافتی روایات اور طریقوں کو یکجا کرتا ہے تاکہ عصری عالمی چیلنجوں کا پائیدار اور متوازن حل فراہم کیا جا سکے”: جناب  گووند موہن

Posted On: 13 APR 2023 7:04PM by PIB Delhi

ہندوستان کی جی 20  صدارت کے تحت کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی ) نے نالج  پارٹنر کے طور پر یونیسکو کے ساتھ مل کر، "پائیدار مستقبل کے لیے زندہ ورثے کو استعمال کرنا" کے موضوع پر دوسرے عالمی موضوعاتی ویبینار کا اہتمام کیا۔

 ثقافت کی وزارت میں سکریٹری  اور سی ڈلیو جی کے چیئرپرسن، جناب گووند موہن،  نے ویبینار میں اپنے افتتاحی کلمات میں کہا، "زندہ ورثہ فطرت اور ثقافتی روایات اور طریقوں کو جوڑتا ہے تاکہ عصری عالمی چیلنجوں کا پائیدار اور متوازن حل فراہم کیا جا سکے۔" ویبینار نے 29 ممالک کے 41 ماہرین کو اکٹھا کیا، جن میں جی 20  کے اراکین اور مہمان ممالک کے ساتھ ساتھ 11 بین الاقوامی تنظیمیں بھی شامل تھیں، جنہوں نے پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے زندہ ورثے کی صلاحیت کے بارے میں تجربات اور بہترین طریقوں کا تبادلہ خیال کیا۔

ویبینار کے دوران ثقافتی تنوع کے تحفظ اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے زندہ ورثے کی اہمیت کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی میں اس کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔ ماہرین نے روایتی ثقافتی طریقوں اور علمی نظام کے تحفظ اور فروغ کے لیے دستاویزات کو مضبوط بنانے اور تحقیق کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے ثقافتی تخصیص کو روکنے اور اس سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا، جو ممالک اور مقامی کمیونٹیز کو پائیدار ذریعہ معاش سے محروم کرتا ہے۔

بہت سے ممالک نے مقامی زبانوں کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ ان میں پائیدار زراعت، قدرتی وسائل کے انتظام اور روایتی ادویات سے متعلق قیمتی معلومات اور طریقوں پر مشتمل دیکھا گیا۔ ماہرین نے قومی پالیسیوں کی مثالیں بھی شیئر کیں جن کا مقصد زندہ ورثے کی حفاظت کرنا، خاص طور پر دستاویزات کی حمایت، علم کی تعمیر اور انوینٹری کی تخلیق، یا ماحولیاتی منتقلی میں زندہ ورثے کے تعاون کو برقرار رکھنا ہے۔

جی 20 کی رکنیت کی توجہ کے لیے کئی سفارشات پیش کی گئیں، جن میں قومی پالیسی اسکیموں کا نقشہ بنانے کے لیے ایک ذخیرے کی تشکیل یا زندہ ورثے کے طریقوں سے متعلق کیس اسٹڈیز شامل ہیں جو پائیدار ترقی میں حصہ ڈالتے ہیں اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ذریعے، دوسروں کے درمیان غیر محسوس ثقافتی ورثے اور ثقافتی تخصیص کے غلط استعمال سے متعلق مسائل کو حل کرتے ہیں۔

15-18 جولائی 2023 کو ہمپی، کرناٹک میں ہونے والے تیسرے سی ڈبلیو جی  اجلاس میں چار عالمی موضوعاتی ویبیناروں  کی ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے گی اور جی 20  ممبران، مہمان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔ اس رپورٹ کا مقصد وقت کے ساتھ ساتھ علم کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کام، غور و فکر، اور سی ڈبلیو جی  کے عمل کی بات چیت کی میراث بنیں۔ تین اور چار پر باقی دو عالمی موضوعاتی ویبینار بالترتیب 19 اور 20 اپریل کو شیڈول ہیں۔

*****

ش ح ۔ا م۔س ا۔

U:4087



(Release ID: 1916342) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi