جل شکتی وزارت

بارش کےپانی کو محفوظ کرنے کے لئے پالیسی

Posted On: 06 APR 2023 5:55PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں  ایک تحریر  ی جواب بتایا کہ مرکزی حکومت نے قومی آبی پالیسی 2012 وضع  کی ہے،جس میں منجملہ دیگر باتوں  کے بارش کے پانی کو محفوظ  کرنے کی گنجائش  ،جیسے کہ ریاستوں کے ذریعہ  روایتی پانی کو محفوظ کرنے کے ڈھانچوں   کے احیاء کی ترغیب، دیہی اور صنعتی علاقوں میں  قابل  استعمال پانی کی دستیابی کو بڑھانے کے لئے  بارش کے پانی کی حوصلہ افزائی، زمین کے پانی اور بارش  کے پانی وغیرہ   کے ساتھ ،سطح کے پانی کے شہری اور دیہی گھریلو پانی کی سپلائی کو ترجیح شامل ہے۔قومی آبی پالیسی  کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مناسب کارروائی کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔

چونکہ پانی  ،ریاست کا موضوع ہے ،اس لئے  پانی کے وسائل  میں اضافہ ،تحفظ  اور مناسب انتظام کے لئے اقدامات  ، بنیادی طورپر متعلقہ ریاستوں کے ذریعہ انجام دئے جاتے ہیں۔ریاستی حکومتوں کی کوششوں  کی تکمیل کی غرض سے   مرکزی حکومت  مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ انہیں  تکنیکی اور مالیاتی  امداد مہیا کرتی ہے۔

پورے ملک میں  بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کو موثر طورپر لاگو کرنے کی غرض سے حکومت  خصوصی مہموں،اسکیموں  اور پروگراموں کی شکل میں  مختلف سرگرمیاں  انجام دیتی ہے۔حکومت ہند کی طرف سے ا س بارے میں کئے گئے کچھ اہم اقدامات  حسب ذیل ہیں:

1-جل شکتی ابھیان  -1 (جے ایس اے -1)کو 2019 میں ملک کے 256 پانی کے دباؤ والے اضلاع میں 2836 بلاکوںمیں  سے 1592 بلاکوں  میں  انجام دیا گیا تھااور2021 میں‘‘ جل شکتی  ابھیان : کیچ دی رین ’’ (جے ایس اے :سی ٹی آر ) کے طورپر توسیع دی گئی تھی،جس  کا موضوع ، پور  ے ملک میں  (دیہی اور شہری علاقوں ) تمام اضلاع کے بلاکوں کا احاطہ کرنے کے لئے ‘‘پانی کو محفوظ کرو ، جہاں یہ گرتا ہے اور جب گرتا ہے’’ تھا۔ ‘‘جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین ’’ (جے ایس اے : سی ٹی آر ) – 2022 مہم جو کہ  جے ایس ایز کےسلسلے میں  تیسری  ہے، کو 29 مارچ  2022 کو شروع کیا گیا تھاتاکہ  پورے ملک میں  تمام اضلاع ( دیہی اورشہری علاقے ) کے تمام بلاکوں کا احاطہ کیا جائے ۔  موجودہ  سال میں  جل شکتی ابھیان : کیچ دی رین  2023 جو کہ جے ایس اے سلسلے کا چوتھا ہے ، کو 4 مارچ  2023  کو شروع  کیا گیا ہے۔بارش کے پانی کو محفوظ  کرنا ، مہم کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے ۔ ریاست اور مرکز کے زیر انتظا م علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جے ایس اے : سی ٹی آر  2023 میں فعال طورپر شرکت کریں اور انہیں یہ تجویز  بھی دی گئی ہے کہ  وہ  جے ایس اے : سی ٹی آر کے تحت  پانی کو محفوظ کرنے کی سرگرمیاں انجام دیں۔دستیاب معلومات کے مطابق   29 مارچ  2022 تا 3 مارچ  2023 کی مدت کے دوران  مندرجہ ذیل پانی سے متعلق کام  / شجر کاری کے کام  مکمل ہوئے / جاری ہیں۔

جے ایس اے :سی ٹی آر 2022 میں پورے ملک میں پانی سے متعلق کام

پانی کا تحفظ اوربارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے ڈھانچے

12,28,553

روایتی آبی ذخائر کی تزئین وآرائش

2,67,472

 

دوبارہ استعمال اور ری چارج  ڈھانچے

8,74,680

واٹر شیڈ کی ترقی

16,28,726

زبردست شجر کاری

78,38,36,035

 

2- حکومت ہند ،سات ریاستوں یعنی گجرات ، ہریانہ ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش  ، مہاراشٹر ، راجستھان  اور اترپردیش کے  80  اضلاع میں 229 بلاکوں کے تحت8220 گرام  پنچایتوں  ( جی پیز ) کے شناخت شدہ  پانی کے دباؤ والے علاقوںمیں  6 ہزارکروڑروپے کی تخمینہ جاتی لاگت کے ساتھ  اٹل  بھوجل یوجنا، جوکہ ایک مرکزی شعبہ جاتی اسکیم ہے، کو لاگو کررہی ہے ،جس کا مقصد  کمیونٹی کےزیر قیادت   پائیدار زمینی پانی کے انتظام کے ذریعہ    زمین کے پانی کی سطح میں گراوٹ کو روکنا ہے۔یہ اسکیم  پانچ سال کی مدت کے لئے یکم اپریل  2020 سے لاگو کی جارہی ہے۔اٹل بھوجل یوجنا کے آغاز  سے  مختص  کردہ اور اس میں استعمال شدہ فنڈ حسب  ذیل  ہے:

 

مالی سال

مختص کردہ فنڈ

استعمال شدہ فنڈ

2020-21

125 کروڑروپے

123کروڑروپے,03

2021-22

330کروڑروپے

48-327 کروڑروپے

2022-23

                      کروڑروپے           1,170

                   کروڑروپ    1,155,37

 

3- پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کا واٹر شیڈ  ترقی  جزو  (ڈبلیوڈی سی – پی ایم کے ایس وائی ) کو اس کے قدرتی   وسائل انتظام  ( این آر ایم  ) عنصر کے تحت   سرگرمیوں  میں سے  ایک کے طورپر بارش کے پانی کو محفوظ کرنا  ہے۔

4- سرفیس مائنر آبپاشی  ( ایس ایم آئی )اور آبی ذخیروں کی مرمت  ، تزئین کاری  اور بحالی  (آر آر آر ) کی اسکیم کے کئی مقاصدہیں۔جیسے کہ آبی ذخیروں کی بہتری  اور بحالی کے ذریعہ   یقینی آبپاشی کے تحت   قابل کاشت علاقے کی توسیع او ر زمینی پانی  کے ری چارج میں اضافہ  اور کھوئی ہوئی آبپاشی  کا احیاء ۔

5- زمینی پانی کو مصنوعی ری چارج کے لئے ماسٹر  پلان  -2020 کو ریاستو ں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ  مشاورت کے بعد  مرکزی گراؤنڈ واٹر بورڈ   کے ذریعہ  تیار کیا گیا ہے۔جو کہ  ایک مائیکرو لیول  پلان ہے اور ملک کے  مختلف  خطوں  کے حالات  کے لئے  مختلف ڈھانچوں کی طرف  اشارہ کرتا ہے۔

6-سینٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی  (سی جی ڈبلیو  اے )کا  زمینی پانی تجرید کے لئے  نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ ( این او سیز) دیتے ہوئے تصور یہ ہے کہ  حمایت کرنے والے  پروجیکٹ علاقے میں  چھتوں پر بارش کے پانی کو  محفوظ کریں اور  ری چارج سسٹم  لگائیں۔

7-حکومت ہند نے اٹل مشن  برائے ریجو ونیشن اور اربن ٹرانفارمیشن  (اے ایم آر یو ٹی ) کو 2015 میں شروع کیا ہے۔جس کی توجہ  بنیادی شہری نفرااسٹرکچر کی ترقی ، خاص طورپر  500شہروں  میں   ہربستی میں   پانی کی سپلائی اور نل کے کنکشن تک رسائی پر مرکوز ہے۔ پانی کی سپلائی کے شعبے میں   یو ایل بیز  / ریاست  پانی کے سپلائی کے نظام  کے نئے / اضافہ  / بحالی سے متعلق  منصوبے  شروع کرسکتے ہیں۔اسی طرح پانی کی سپلائی کے لئے  پانی کے ذخیروں کی بحالی   ، بارش کے پانی کو محفوظ کرنا  اور زمینی  پانی وغیرہ کے ری چارج کو  انجام دے سکتے ہیں۔مزید برآں  ، اے ایم آر یوٹی 2.0 کو  2021 میں شروع کیا گیا ہے، جو  پانی کی سپلائی کے  عالمگیر  احاطے کو یقینی بنانے کے لئے  ملک کے  تمام  قانونی قصبات  کا احاطہ کرتا ہے۔اس کا تصور ہے کہ  پانی کے ذخیروں  کو  بحال  کیا جائے شہری  پانی کا انتظام کیا جائے  اور تازہ  پانی  کے وسائل میں اضافے کے لئے  ری سائیکل  اور دوبارہ استعمال اور بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کو  فروغ دیا جائے ۔اکیوفر مینجمنٹ پلان بھی شہری  اکیوفر نظام میں  مثبت زمینی پانی  کے توازن کو برقرار رکھنے پر  توجہ دینے کے لئے تیار کیا جائے گا۔اب تک  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ  تقریباََ 87896 کروڑروپے کی لاگت کے 2996 پانی کی سپلائی کے پروجیکٹ اور 3666 کروڑروپے کی لاگت کے پانی کے ذخیرے کی بحالی کے  2102 منصوبے  منظورکئے جاچکے ہیں۔

8- مہاتما گاندھی  قومی  دیہی روز گار گارنٹی اسکیم  ( ایم جی این آر ای جی ایس ) میں  پانی کا تحفظ  اور  پانی کو محفوظ کرنے کے ڈھانچے  اس کے  قدرتی وسائل انتظام  (این آر ایم ) جزو کے تحت  سرگرمیوں  میں سے ایک کے طورپر شامل ہے۔

9- ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ  تقسیم کردہ   ماڈل بلڈنگ بائی لاز ( ایم بی بی ایل ) 2016 میں  بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لئے  دفعات شامل ہیں اور اس بائی لاز کو  تمام ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ساتھ  مشترک  کیا گیا ہے۔اب تک  سکم ،لکشدیپ اور میزورم کو چھوڑ کر  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  نے ایم بی بی ایل -2016 کے  بارش کے پانی کو  محفوظ  کرنے کی دفعات کو اختیار کیا ہے۔

10- مشن امرت سروور کو   24 اپریل  2022 کو قومی  پنچائتی راج ڈے کے موقع پرآزادی کا امرت مہوتسو کی تقریب کے ایک حصے کے پر  شروع کیا گیا تھا، جس کامقصدمستقبل کے لئے پانی کومحفوظ کرناتھا ۔اس  مشن کا مقصد  ملک کے ہر ضلع میں  75 آبی ذخیروں  کی تیاری اور بحالی ہے۔

ملک میں پائیدار  زمینی پانی کے انتظام کے لئے  مرکزی  حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اہم اقدامات   کو اس یو آر ایل  پر دیکھا جاسکتا ہے:

: http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default/files/Steps%20taken%20by%20the%20Central%20Govt%20for%20water_depletion_july2022.pdf

*************

ش ح۔ا ک ۔ رم

U-4010 



(Release ID: 1915806) Visitor Counter : 103


Read this release in: English