جل شکتی وزارت

پینے کے محفوظ پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے والاجل جیون مشن


99.25فیصد آبادی کو پینے کے پانی کے ذرائع کے ساتھ مناسب فاصلے پر پینے کے پانی کی فراہمی تک رسائی حاصل ہے

21.45 لاکھ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کے ذریعے پانی کے معیار کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی

Posted On: 06 APR 2023 5:48PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے کہ اگست 2019 سے، حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جےایم )- ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے تاکہ گاؤں کے ہر دیہی گھرانے اور سرکاری اداروں جیسے اسکولوں، آنگن واڑی مراکز، آشرم شالوں (قبائلی رہائشی اسکول) ، صحت کے مراکز، گرام پنچایت کی عمارت، وغیرہ، پورے ملک میں میں نل کے پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17فیصد) گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ تب سے اب تک 8.41 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، آج 11.64 کروڑ (59.9فیصد) سے زیادہ دیہی گھرانوں میں نلکے کے پانی کے کنکشن کی فراہمی ہے۔ اتر پردیش سمیت نلکے کے پانی کے کنکشن والے دیہی گھرانوں کی ریاست وار حیثیت  منسلک ہے۔

4اپریل 2023 کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رپورٹ کے مطابق، ملک میں 16.96 لاکھ بستیوں میں سے 16.77 لاکھ بستیوں میں 99.25 فیصد آبادی کو پینے کے پانی کے ذرائع کے ساتھ مناسب فاصلے پر پینے کے پانی کی فراہمی تک رسائی حاصل ہے۔

جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے آئی  ایس :10500 معیار کو اپنایا جانا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً پانی کے معیار کی جانچ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے یعنی سال میں ایک بار کیمیکل اور فزیکل پیرامیٹرز کے لیے اور سال میں دو بار جراثیم سے متعلق پیرامیٹرز کے لیے اور جہاں ضروری ہو وہاں  علاج کی کارروائی کی جانی چاہیئے  تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گھرانوں کو پانی کی فراہمی مقررہ معیار کے مطابق ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور  مانیٹرنگ کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم  - واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس )پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پر ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے، 23-2022 کے دوران 61.01 لاکھ پانی کے نمونوں کی جانچ لیبارٹریوں میں کی گئی ہے اور 103.81 لاکھ پانی کے نمونے فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے کئے گئے  ہیں۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ شدہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات جے جے ایم ڈیش بورڈ پر پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں اور https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/Main/report پر بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، آج تک، مختلف سطحوں  یعنی ملک میں ریاست، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,078 لیبارٹریز ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو معمولی شرح پر ان کے  پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھول دیا ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ 5 افراد کی ترجیحی طور پر ہر گاؤں کی خواتین کی شناخت  کریں اور تربیت دیں تاکہ  وہ گاؤں  کی سطح پر ایف ٹی کیز/ بیکٹیریاولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کریں اور  ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر اس کی اطلاع دیں۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اطلاع ہے، تقریباً 21.45 لاکھ خواتین کو تربیت دی گئی ہے۔

جے جے ایم کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10 فیصد کافائدہ  دیا جاتا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل والے دیہاتوں کے لیے محفوظ پانی کے ذرائع جیسے سطحی پانی کے ذرائع یا متبادل محفوظ زمینی پانی کے ذرائع پر مبنی بلک واٹر ٹرانسفر کی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کریں۔

چونکہ، محفوظ پانی کے ذریعہ پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منصوبہ بندی، عمل آوری اور شروع کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طور پر آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس (سی ڈبلی پی پیز)کے  لگانے کا مشورہ دیا گیا ہےتاکہ ہر گھر کو پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 8-10 لیٹر فی کس یومیہ (ایل پی سی ڈی ) کی شرح سے پینے کا پانی فراہم کیاجائے۔

 

ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کے لحاظ سے دیہی بستیوں میں نل کے پانی کی کنکشن کی حیثیت

(4اپریل ، 2023تک )

(تعداد لاکھوں میں )

نمبرشمار

ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے

آج کی تاریخ تک کل رہائشی بستیاں

15اگست 2019تک کل دیہی بستیوں میں نل کے کنکشن

نل کے پانی کی سپلائی کے ساتھ  دیہی  بستیاں  

نمبر

فیصد میں

1.

انڈمان ونکوبارجزائر

0.62

0.29

0.62

100.00

2.

آندھرپردیش

95.55

30.74

66.44

69.53

3.

اروناچل پردیش

2.30

0.23

1.77

76.94

4.

آسام

67.62

1.11

32.0

47.33

5.

بہار

166.30

3.16

159.10

95.67

6.

چھتیس گڑھ

50.08

3.20

21.00

41.94

7.

ڈی این ایچ  اورڈی این ڈی

0.85

0.00

0.85

100.00

8.

گوا

2.63

1.99

2.63

100.00

9.

گجرات

91.18

65.16

91.18

100.00

10.

ہریانہ

30.41

17.66

30.41

100.00

11.

ہماچل پردیش

17.09

7.63

16.80

98.30

12.

جموں وکشمیر

18.68

5.75

10.98

58.79

13.

جھارکھنڈ

61.20

3.45

20.42

33.38

14.

کرناٹک

101.17

24.51

67.55

66.77

15.

کیرالہ

70.69

16.64

33.52

47.42

16.

لداخ

0.43

0.01

0.31

72.00

17.

لکشدیپ

0.13

0.00

-

-

18.

مدھیہ پردیش

119.88

13.53

57.58

48.03

19.

مہاراشٹر

146.73

48.44

109.87

74.88

20.

منی پور

4.52

0.26

3.45

76.46

21.

میگھالیہ

6.51

0.05

3.08

47.28

22.

میزورم

1.33

0.09

1.12

83.85

23.

ناگالینڈ

3.70

0.14

2.43

65.81

24.

اڈیشہ

88.58

3.11

52.69

59.49

25.

پڈوچیری

1.15

0.94

1.15

100.00

26.

پنجاب

34.26

16.79

34.26

100.00

27.

راجستھان

107.84

11.74

39.27

36.42

28.

سکم

1.32

0.70

1.08

82.00

29.

تمل ناڈو

125.52

21.76

79.58

63.40

30.

تلنگانہ

53.98

15.68

53.98

100.00

31.

تریپورہ

7.42

0.25

4.59

61.83

32.

اترپردیش

265.34

5.16

96.72

36.44

33.

اتراکھنڈ

14.94

1.30

11.48

76.82

34.

مغربی بنگال

183.40

2.15

58.92

32.12

 

کل میزان

19,43.36

3,23.63

11,66.88

60.04

**********

(ش ح ۔اک۔ ع آ)

U -3973



(Release ID: 1915516) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Manipuri