سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندوستان میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر ڈاکٹر رالف ہیکنر نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان  اورسوئٹزرلینڈ کے درمیان ایک اختراعی پلیٹ فارم بنانے اور مشترکہ اسٹارٹ اپ  اشتراک  قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا

چونکہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ روایتی طور پر خوشگوار باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات میں اشتراک کرتے ہیں، اس لیے دونوں ممالک کے لیے پہلے سے موجود سہولت کی بنیاد پر ایک دوسرے سے وابستہ ہونا آسان ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بیان

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2018 میں اپنے ڈیووس کے دورے کا ذکر کیا جب وزیر اعظم نے عالمی اقتصادی فورم کی  بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا تھا مرکزی وزیر نے سوئٹزرلینڈ کے لوگوں کی طرف سے پیش کی گئی گرمجوشی سے مہمان نوازی کو بھی یاد کیا

Posted On: 06 APR 2023 5:37PM by PIB Delhi

ہندوستان میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر ڈاکٹر رالف ہیکنر نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ،ارضیاتی سائنسز کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر ، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاکے مرکزی وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے آج نئی دہلی میں ملاقات کی۔ وزیر موصوف اور سفیر نے صحت کی دیکھ بھال، ٹیلی میڈیسن اور تکنیکی ترقی جیسے شعبوں میں وسیع تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

سوئٹزر لینڈ کےسفیر نے ہندوستان کی ترقی کی رفتار میں کافی دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جس رفتار اورتیزی  کے ساتھ اختراع کے میدان میں ترقی کر رہا ہے وہ بہت متاثر کن ہے۔ گلوبل انوویشن انڈیکس رینکنگ میں ہندوستان کی تیزی سے چھلانگ اس  بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ، دونوں میں جدت طرازی کے شعبہ میں بہت زیادہ ہم آہنگی کی بڑی صلاحیت  موجود ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ چونکہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈکے درمیان  روایتی طور پر خوشگوار باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات قائم ہیں ، اس لیے دونوں ممالک کے لیے پہلے سے موجود سہولت کی بنیاد پر ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہونا آسان ہے۔ سائنس اورٹیکنالوجی میں تعاون کے سلسلے میں، ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان ایک بین الحکومتی دو طرفہ معاہدے پر 2003 میں سوئس صدر کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے دوران دستخط کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ نہ صرف تحقیقی اداروں کے لیے بلکہ کاروباری اداروں اور اکیڈمیا کے لیے ایک ہند-سوئس اختراعی پلیٹ فارم اور مشترکہ اسٹارٹ اپ  اشتراک قائم کرنےکی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت اور اکیڈمی کے درمیان ہم آہنگی طویل مدتی پائیداری کے لیے ایک شرط ہے۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی جانب سے اسٹارٹ اپ تحریک کو بہت زیادہ ترجیح دی جارہی ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس  اس وقت 90,000 سے زیادہ  اسٹارٹ اپس ہیں جو350 اسٹارٹ اپس سے شروع ہوئے تھے  اور ہمارے پاس 100 سے زیادہ یونی کونس ہیں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تمام سرگرمیوں اور مشترکہ تعاون کے پروگراموں کا جائزہ لینے سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق چھ مشترکہ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی  ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے شعبہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے ’’مشن کووڈ تحفظ‘‘ کے ذریعے، نے چار ویکسین فراہم کیں،کو ویکسین کی تیاری کو بڑھایا، اور مستقبل کے ٹیکوں کوبلارکاوٹ  تیار کرنے کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ تیار کیا، تاکہ ہمارا ملک  عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار رہے۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ سوئس کاروباروں کی طرف سے ہندوستان میں تحقیق اور دیگر سرمایہ کاری میں سرمایہ کاری کرنے کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان مستقبل کے لیے ٹیکنالوجی کو محفوظ بنانے کے لیے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ مصروف عمل ہے جیسے سائبر فزیکل سسٹم، الیکٹرک موبلٹی، کوانٹم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کلین فیول وغیرہ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہم اس سلسلے میں بھی کام کررہے ہیں   کہ سائنس کے نتائج ہمارے معاشرے کے لئے مطابقت رکھتے ہوں۔

اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2018 میں اپنے ڈیووس کے دورے کو یاد کیا جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔ مرکزی وزیر نے سوئٹزرلینڈ کے لوگوں کی طرف سے پیش کی گئی گرمجوشی سے مہمان نوازی کو یاد کیا۔

وزیر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ دونوں فریق دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں  تعاون کے مواقع پیدا کرنے پر مصروف ہیں۔

***********

 

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.3929



(Release ID: 1915285) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi