پارلیمانی امور کی وزارت
پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا
بجٹ اجلاس کے دوران 25 اجلاس منعقد ہوئے
پارلیمنٹ میں آٹھ بل پیش کئے گئے
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے چھ بل منظور: جناب ارجن رام میگھوال، پارلیمانی امور اور ثقافت کے مرکزی وزیر مملکت
Posted On:
06 APR 2023 6:08PM by PIB Delhi
پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس، 2023 جو منگل، 31 جنوری 2023 کو شروع ہوا تھا، آج یعنی جمعرات، 6 اپریل 2023 کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ بجٹ اجلاس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پارلیمانی امور اور ثقافت کے مرکزی وزیر مملکت، جناب ارجن رام میگھوال نے کہا کہ بجٹ سیشن 2023 میں کل 25 نشستیں ہوئیں، جس کے درمیان راجیہ سبھا اور لوک سبھا 13 فروری 2023 سے 12 مارچ تک تعطیل کے لیے ملتوی کر دی گئی اور پیر، 13 مارچ 2023 کو دوبارہ اجلاس شروع ہوا، تاکہ محکمانہ طور پر متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو مختلف وزارتوں/محکموں سے متعلق گرانٹس کے مطالبات کا جائزہ لینے اور رپورٹ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
وزیر موصوف نے پارلیمنٹ کے احاطے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ سیشن کے پہلے حصے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کل 10 نشستیں ہوئیں۔ اجلاس کے دوسرے حصے میں دونوں ایوانوں کی 15 نشستیں ہوئیں۔ پورے بجٹ اجلاس کے دوران مجموعی طور پر 25 نشستیں ہوئیں۔
یہ سال کا پہلا اجلاس تھا، صدر جمہوریہ نے 31 جنوری 2023 کو آئین کے آرٹیکل 87(1) کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے ایک ساتھ خطاب کیا۔ لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک جناب چندر پرکاش جوشی نے پیش کی اور اس کی تائید ڈاکٹر ادے پرتاپ سنگھ نے کی۔ اس عمل میں لوک سبھا میں 12 گھنٹے کے مقررہ وقت کے مقابلے میں 13 گھنٹے 44 منٹ کا وقت لگا۔ راجیہ سبھا میں اسے ڈاکٹر کے لکشمن نے پیش کیا اور جناب پرکاش جاوڈیکر نے اس کی تائید کی۔ اس معاملے نے راجیہ سبھا کو 12 گھنٹے کے مختص وقت کے برخلاف 12 گھنٹے 42 منٹ تک مصروف رکھا۔ اجلاس کے پہلے حصے کے دوران دونوں ایوانوں میں وزیر اعظم کے جواب کے بعد شکریہ کی تحریک پر بحث کی گئی اور اسے منظور کیا گیا۔ لوک سبھا میں 143 ارکان اور راجیہ سبھا میں 48 ارکان نے اس موضوع پر بحث میں حصہ لیا۔
مرکزی بجٹ برائے 2023-24، بدھ یکم فروری 2023 کو پیش کیا گیا۔ اجلاس کے پہلے حصے میں دونوں ایوانوں میں مرکزی بجٹ پر عمومی بحث ہوئی۔ اس نے لوک سبھا کو 12 گھنٹے کے مقررہ وقت کے مقابلے میں 14 گھنٹے 45 منٹ اور راجیہ سبھا کو 12 گھنٹے کے مقررہ وقت کے مقابلے 2 گھنٹے 21 منٹ تک مصروف رکھا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ لوک سبھا میں 145 ارکان اور راجیہ سبھا میں 12 ارکان نے اس موضوع پر بحث میں حصہ لیا۔
لوک سبھا میں مسلسل رکاوٹوں کی وجہ سے انفرادی وزارتوں جیسے ریلوے، دیہی ترقیات، پنچایتی راج، قبائلی امور، سیاحت، ثقافت اور صحت و کنبہ بہبود کے گرانٹس کے مطالبات نہیں اٹھائے جا سکے۔
آخر میں وزارتوں/محکموں کے گرانٹس کے مطالبات جمعرات، 23 مارچ، 2023 کو ایوان کی ووٹنگ کے لیے پیش کیے گئے۔ متعلقہ تخصیصی بل (ایپروپری ایشن بل) بھی 23.03.2023 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا، اس پر غور کیا گیا اور اسے منظور کیا گیا۔ سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات کے دوسرے اور آخری بیچ سے متعلق اختصاصی بل؛ سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے مطالبات اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیے سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے اضافی مطالبات کو اپنانے کے بعد بھی پیش کیا گیا، غور کیا گیا اور 21.03.2023 کو لوک سبھا میں منظور کیا گیا۔ 24.03.2023 کو لوک سبھا سے فنانس بل، 2023 منظور ہوا۔
راجیہ سبھا میں فروغ ہنرمندی اور انٹرپرینیورشپ، ٹیکسٹائل، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری، دیہی ترقیات، امداد باہمی، ریلوے اور جدید و قابل تجدید توانائی کی وزارتوں کے کام پر ایوان میں مسلسل خلل کی وجہ سے بحث نہیں ہوسکی۔ راجیہ سبھا نے سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے مطالبات اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے سلسلے میں سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات، 27.03.2023 کو یونین کے حوالے سے سال 2022-23 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات اور سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے مطالبات سے متعلق تخصیصی بلوں کو واپس کر دیا۔ فنانس بل 2023 کو بھی راجیہ سبھا نے 27.03.2023 کو حکومت کی طرف سے دی گئی ایک ترمیم کی سفارش کے ساتھ واپس کر دیا تھا، جسے لوک سبھا نے 27.03.2023 کو ہی منظوری دی تھی۔ اس طرح 31 مارچ 2023 سے پہلے پارلیمنٹ کے ایوانوں میں پورا مالیاتی کام مکمل ہو گیا تھا۔
جنگلات (کنزرویشن) ایکٹ 1980 میں ترمیم کرنے کے لیے ایک بل یعنی ’’جنگلات (کنزرویشن) ترمیمی بل، 2023‘‘، جس میں مذکورہ ایکٹ کی دفعات کے لاگو ہونے میں ابہام کو دور کرنے، غیر جنگلاتی علاقوں میں شجرکاری کو فروغ دینے اور جنگلات کے تحفظ کے لیے کہا گیا ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا، جب لوک سبھا میں اس کے تعارف کے بعد دونوں ایوانوں میں اس سلسلے میں قراردادیں منظور کی گئیں۔
مسابقہ (ترمیمی) بل، 2023، جو کہ ہندوستان میں مسابقت کے ضابطے کو بڑھانے کا التزام کرتا ہے، کو بھی اس اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کیا گیا۔
اس اجلاس کے دوران کل 8 بل (لوک سبھا میں 8) پیش کیے گئے۔ 6 بل لوک سبھا کے ذریعے منظور کیے گئے اور 6 بل راجیہ سبھا کے ذریعے منظور/واپس کیے گئے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور شدہ/واپس کیے گئے بلوں کی کل تعداد بھی 6 ہے۔
بجٹ سیشن، 2023 کے دوران لوک سبھا کی پیداواری صلاحیت تقریباً 34 فیصد اور راجیہ سبھا کی تقریباً 24 فیصد رہی۔
لوک سبھا میں پیش کیے گئے بلوں کی فہرست، لوک سبھا کے پاس کردہ بل، راجیہ سبھا کے پاس کیے گئے/واپس کیے گئے بل، دونوں ایوانوں کے ذریعے منظور کیے گئے/واپس کیے گئے بلوں کی فہرست ضمیمہ میں منسلک ہے۔
ضمیمہ
17ویں لوک سبھا کے 11ویں سیشن اور راجیہ سبھا کے 259ویں سیشن (بجٹ سیشن، 2023) کے دوران قانون سازی سے متعلق ہوئے کام
I – لوک سبھا میں متعارف کرائے گئے بل
1. فنانس بل، 2023
2. انٹر سروسز آرگنائزیشنز (کمانڈ، کنٹرول اینڈ ڈسپلن) بل، 2023
3. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن بل، 2023
4. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
5. ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
6. ایپروپری ایشن بل، 2023
7. جنگلات (کنزرویشن) ترمیمی بل، 2023
8. کوسٹل ایکوا کلچر اتھارٹی (ترمیمی) بل، 2023
II - لوک سبھا سے منظور شدہ بل
1. فنانس بل، 2023
2. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن بل، 2023
3. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
4. ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
5. ایپروپری ایشن بل، 2023
6. مسابقہ (ترمیمی) بل، 2023
III - راجیہ سبھا کے ذریعے منظور کیے گئے/واپس کیے گئے بل
1. ایپروپری ایشن بل، 2023
2. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن بل، 2023
3. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
4. ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
5. ایپروپری ایشن بل، 2023
6. مسابقہ (ترمیمی) بل، 2023
IV - پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعے منظور کیے گئے/واپس کیے گئے بل
1. فنانس بل، 2023
2. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن بل، 2023
3. جموں و کشمیر ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
4. ایپروپری ایشن (نمبر 2) بل، 2023
5. ایپروپری ایشن بل، 2023
6. مسابقہ (ترمیمی) بل، 2023۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.3826
(Release ID: 1914446)
Visitor Counter : 168