ارضیاتی سائنس کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ حکومت نے، ا ن نشیبی ساحلی علاقوں کے لوگوں کی بحالی کے لیے منصوبے وضع کیے ہیں، جوآنے والی دہائی میں سمندر کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوسکتی تھیں


سن 1990 سے 2018 تک کے عرصے کے لیے ، ملک کی سرزمین کی 6909 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس میں سے 33.6 فیصد ساحلی پٹی مختلف درجے کے کٹاؤ کی زد میں ہے؛ 26.9 فیصد ایکریٹنگ نوعیت کی ہے جبکہ بقایا 39.5 فیصد مستحکم صورتحال میں ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 06 APR 2023 1:43PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزی رمملکت (آزادانہ چارج)، ارضی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا کو بتایاکہ حکومت نے نشیبی ساحلی علاقوں کی لوگوں کی بآز آبادکاری کے منصوبے بنائے ہیں جو آنے والے وقت میں سمندری سطح میں اضافے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔

 راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ،ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے ساحلی اور دریائی کٹاؤ کے باعث بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے،  راحت اور بحالی کے اقدامات پر ایک مسودہ پالیسی تیار کی ہے تاکہ ساحلی اور دریائی کٹاؤ کی وجہ سے لوگوں کی وسیع نقل مکانی کے معاملے سے نمٹا جاسکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ سمندری معلومات کی خدمات کا ہندوستانی قومی مرکز (آئی این سی او آئی ایس) ، آراضی سائنسز (ایم او ای ایس) کی  ایک خود مختار تنظیم ہے جس کے ساتھ ساتھ سطح سمندر میں اضافے کے ممکنہ مضمرات کا اندازہ لگانے کے لیے ہندوستانی ساحل کی ولنریبلیٹی اشاریے (سی وی آئی) کی نقشہ سازی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس مشق نے سات ماحصل پیرامیٹرس کا استعمال کرتے ہوئے نقشے تیار کئے ہیں: ساحلی کی تبدیلی کی شرح، سمندری سطح کی تبدیلی کی شرح، ساحلی بلندی،  ساحلی ڈھلوان، ساحلی جیو مورفولوجی، لہر کی نمایاں بلندی اور سمندری حدود۔

’’ہندوستانی ساحل کے ساتھ ساتھ ساحل کی تبدیلیوں کا قومی جائزہ‘‘ سے متعلق ایک رپورٹ، مختلف مرکزی اور ریاستی حکومتی ایجنسیوں اور شراکت داروں کے ساتھ شراکت کی گئی تاکہ ساحلی تحفظ کے اقدامات کو نافذ کیا جاسکے۔ ارضی سائنسز کی وزارت اپنے مصمم ارادوں کے ذریعے، ساحلی کٹاؤ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے، ریاستی حکومت اور مرکز کے زیر انتظام علاقو ں کو تکنیکی حل اور مشورے بھی فراہم کر رہی ہے۔

 ساحلی تحقیق کا قومی مرکز (این سی سی آر) چنئی، ارضی سائنسز کی وزارت کا ایک منسلک دفتر ہے جو 1990 سے  ریموٹ سینسنگ ڈیٹا اور جی آئی ایس میپنگ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے، ساحل کے کٹاؤ کی نگرانی کا کام انجام دے رہا ہے۔ مجموعی اعتبار سے، 1990 سے 2018 تک کے عرصے کے لیے اصل سرزمین کی 6907.18 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی کا تجزیہ کیا  گیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ساحلی پٹی کا 33.6 فیصد حصہ مختلف درجے کے کٹاؤ کی زد میں ہے، 26.9 فیصد حصہ ایکریٹنگ نوعیت کا ہے اور بقیہ 39.5 فیصد کا حصہ مستحکم صورتحال میں ہے۔ نیچے دیئے گئے جدول میں ریاست کے لحاظ سے ساحلی کٹاؤ کی تفصیلات کی نمائندگی کی گئی ہے۔

نمبرشمار

ریاست

ساحلی لمبائی (کلو میٹر میں)

ساحلی لمبائی (کلو میٹر میں)

کٹاؤ

مستحکم

ایکریشن

کلو میٹر

فیصد

کلو میٹر

فیصد

کلو میٹر

فیصد

1

مغربی بنگال

گجرات

1945.6

537.5

27.6

1030.9

53

377.2

19.4

2

دمن اور دیو

31.83

11.02

34.6

17.09

53.7

3.72

11.7

3

مہاراشٹر

739.57

188.26

25.5

477.69

64.6

73.62

10

4

گوا

139.64

26.82

19.2

93.72

67.1

19.1

13.7

5

کرناٹک

313.02

74.34

23.7

156.78

50.1

81.9

26.2

6

کیرالہ

592.96

275.33

46.4

182.64

30.8

134.99

22.8

7

مشرقی ساحل

تمل ناڈو

991.47

422.94

42.7

332.69

33.6

235.85

23.8

8

پڈوچیری

41.66

23.42

56.2

13.82

33.2

4.42

10.6

9

آندھراپردیش

1027.58

294.89

28.7

223.36

21.7

509.33

49.6

10

اڈیشہ

549.5

140.72

25.6

128.77

23.4

280.02

51

11

مغربی بنگال

534.35

323.07

60.5

76.4

14.3

134.88

25.2

Total

6907.18

2318.31

2733.86

1855.03

فیصد

33.6

39.5

26.9

وزیر موصوف نے بتایا کہ پندرھویں مالیاتی کمیشن نے قدرتی آفات سے انتظامیہ کے قومی فنڈ (این ڈی آر ایم ایف) اور قدرتی آفات سے انتظامیہ کے ریاستی فنڈ (ایس ڈی آر ایم ایف) بنانے کی سفارش کی ہے جس میں قومی اور ریاستی سطح پر  میٹی گیشن فنڈ (این ڈی آر ایف / ایس ڈی آر ایف) اور قومی اور ریسپونس فنڈ شامل ہیں۔ کمیشن نے  این ڈی ایم ایف کے تحت ، ’’کٹاؤ کی روک تھام کے اقدامات ‘‘ اور این ڈی آر ایف کے تحت  ’’ کٹاؤ سے متاثر ہونےوالے بے گھر لوگوں کی باز آباد کاری‘‘ کے لیے بھی مخصوص سفارشات کی ہیں۔

*****

U.No.3807 

(ش ح - اع - ر ا)



(Release ID: 1914295) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Marathi