بجلی کی وزارت

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ریموٹ سینسنگ (آئی آئی آر ایس)، اسرو، دہرادون کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ تودے گرنے کے واقعات کا تعلق تعمیر شدہ / زیر تعمیر  ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے نہیں ہے

Posted On: 05 APR 2023 8:42PM by PIB Delhi

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ریموٹ سینسنگ (آئی آئی آر ایس)، دہرادون نے ہائیڈرو پروجیکٹس کے آس پاس میں تودے گرنے کے واقعات پر ایک مطالعہ کیا ہے اور ‘‘ریموٹ سینسنگ اور جی آئی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر شدہ / زیر تعمیر ہائیڈرو پروجیکٹس میں تودے گرنے سے متعلق مطالعات پر رپورٹ’’ تیار کی ہے۔

آئی آئی آر ایس نے نو (09) این ایچ پی سی پاور اسٹیشنوں/ پروجیکٹوں میں مطالعہ کیا جس میں اروناچل پردیش میں سبانسری لوئر، سکم میں تیستا-وی اور رنگیت، جموں و کشمیر میں سلال، دلہستی اور اری-II، ہماچل پردیش میں چمیرا-1 اور پربت-II اور اتراکھنڈ میں دھولی گنگا شامل ہیں۔ اس مطالعے میں منصوبے کی تعمیر شروع ہونے سے 10 سال قبل لینڈ سلائیڈ انوینٹری کے نقشے تیار کیے گئے تھے جو پراجیکٹ/پاورا سٹیشن کی موجودہ صورتحال تک تھے۔ رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ زیادہ تر معاملات میں، تودے گرنے کے رقبے میں اس منصوبے کی تعمیر سے پہلے دیکھے گئے تودے گرنے  کےایریا کے مقابلے میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے ارد گرد تودے گرنے کی سرگرمیاں منصوبے کی تعمیراتی سرگرمیوں سے متعلق نہیں ہیں اور ٹپوگرافی، ارضیاتی حالات اور بارشیں تودے گرنے کی سرگرمیوں کے اہم سبب / محرک عوامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، وقتی اعدادوشمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر معاملات میں، ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر اور متعلقہ سرگرمیاں اور کمیشننگ کے بعد ہائیڈروولوجیکل حالت نے علاقے کو مستحکم کرنے میں مدد کی ہو گی۔ مزیدبرآں، ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا سائز، آبی ذخائر کا سائز، مقامی ارضیات، مٹی اور زمین کے احاطہ کے حالات (خاص طور پر پودوں کا احاطہ) پروجیکٹ کے علاقوں میں تودے گرنے کو کم کرنے کے لیے کچھ ڈھلوانی استحکام کا کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔

رپورٹ سیٹلائٹ امیج پر مبنی تشریح کی مدد سے تیار کی گئی ہے جو کہ سیٹلائٹ امیج کی ریزولوشن اور دستیابی سے مشروط ہے۔

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No.3780



(Release ID: 1914140) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi , Punjabi