محنت اور روزگار کی وزارت
غیرمنظم شعبے سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو باآسانی رجسٹریشن اور اپ ڈیشن کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ای-شرم کو امنگ موبائل ایپلی کیشن سے جوڑا گیا
Posted On:
03 APR 2023 11:22PM by PIB Delhi
26.08.2021 کو، وزارت محنت اور روزگار نے ای-شرم پورٹل شروع کیا ہے، جو کہ آدھار سے جڑے 16سے59 سال کے درمیان کی عمر کے غیر منظم شعبے سے تعلق رکھنے والے مزدوروں(این ڈی یو ڈبلیو) کا ایک قومی ڈیٹا بیس ہے۔ 26.03.2023 تک، 28.78 کروڑ سے زیادہ غیر منظم شعبے کے مزدوروں نے پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے۔ ای -شرم پورٹل میں رجسٹریشن کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں درج ہیں۔ مالی سال 2019-20 سے مالی سال 2024-25 کی مدت کے لیے این ڈی یو ڈبلیو کے لیے کل 704.01 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے اور 24 مارچ 2023 تک 418 کروڑ روپے کا فنڈ استعمال ہو چکا ہے۔
فنڈ کے استعمال کو مزید بہتر بنانے کے لیے وزارت نے ای-شرم پر رجسٹریشن بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ملک بھر میں غیر منظم شعبے کے مزدوروں کو ملٹی چینل رجسٹریشن کی سہولت فراہم کرائی جا رہی ہے۔ گاؤں کی سطح پر رجسٹریشن کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے سی ایس سی- ایس پی وی کو ان کے 4 لاکھ سے زیادہ گاؤں کی سطح کے صنعت کاروں (وی ایل ای) کو اس کام میں لگایا گیا ہے۔
- وہ ریاستیں جہاں سی ایس سی کی رسائی نمایاں نہیں ہے، غیر منظم شعبے کے مزدوروں کے رجسٹریشن کی سہولت کے لیے ریاستی سیوا کیندروں (ایس ایس کی) کو کام پر لگایا گیا ہے۔
- غیر منظم شعبے کے مزدوروں کو باآسانی رجسٹریشن اور اپ ڈیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ای- شرم کو امنگ موبائل ایپلی کیشن کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔
- III. رجسٹریشن کی رفتار کو بڑھانے کے لیے سی ایس سی کے ساتھ باقاعدگی سے جائزہ اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں۔
- ریاستوں کو آئی ای سی (معلومات، تعلیم، اور مواصلات) کے فنڈز بھی جاری کیے گئے ہیں، تاکہ وہ مزید رجسٹریشن کو فروغ دینے والی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کر سکیں۔
- وزارت کی طرف سے وقتاً فوقتاً رجسٹریشن کیمپ اور مہمات کا انعقاد کیا جاتا ہے، تاکہ غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو ای-شرم پر رجسٹر کرنے کے لیے متحرک کیا جا سکے۔
یہ معلومات محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ
27 مارچ 2023 تک ای-شرم پورٹل پر ریاست وار رجسٹریشن اور ہدف
نمبر شمار
|
ریاست
|
ہدف
|
کل رجسٹرڈ
|
حاصل کردہ ہدف
|
1
|
اترپردیش
|
6,66,07,163
|
8,30,30,579
|
124.66%
|
2
|
اوڈیشہ
|
1,29,79,773
|
1,33,32,320
|
102.72%
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
82,42,144
|
82,75,355
|
100.40%
|
4
|
اتراکھنڈ
|
31,50,240
|
29,73,710
|
94.40%
|
5
|
مغربی بنگال
|
2,78,90,604
|
2,58,14,852
|
92.56%
|
6
|
ہماچل پردیش
|
20,86,547
|
19,24,751
|
92.25%
|
7
|
جموں وکشمیر
|
38,09,769
|
33,86,012
|
88.88%
|
8
|
جھارکھنڈ
|
1,08,06,305
|
91,71,721
|
84.87%
|
9
|
بہار
|
3,49,43,979
|
2,85,83,549
|
81.80%
|
10
|
تریپورہ
|
11,67,542
|
8,45,251
|
72.40%
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
2,39,00,510
|
1,69,78,413
|
71.04%
|
12
|
آسام
|
99,69,971
|
69,43,291
|
69.64%
|
13
|
ہریانہ
|
78,97,313
|
52,61,129
|
66.62%
|
14
|
پنجاب
|
84,39,584
|
54,99,080
|
65.16%
|
15
|
دہلی
|
52,39,058
|
32,54,830
|
62.13%
|
16
|
گجرات
|
1,78,84,271
|
1,06,18,844
|
59.38%
|
17
|
کیرالہ
|
99,95,844
|
59,05,575
|
59.08%
|
18
|
راجستھان
|
2,26,89,152
|
1,28,36,139
|
56.57%
|
19
|
چنڈی گڑھ
|
3,24,372
|
1,74,259
|
53.72%
|
20
|
آندھراپردیش
|
1,50,92,950
|
79,54,498
|
52.70%
|
21
|
منی پور
|
8,65,632
|
4,05,798
|
46.88%
|
22
|
پڈوچیری
|
3,95,791
|
1,76,574
|
44.61%
|
23
|
دادر اور نگر حویلی اور دمن و دیو
|
1,72,402
|
73,017
|
42.35%
|
24
|
کرناٹک
|
1,89,17,552
|
75,29,782
|
39.80%
|
25
|
مہاراشٹر
|
3,44,80,382
|
1,35,39,819
|
39.27%
|
26
|
تمل ناڈو
|
2,17,95,554
|
84,02,599
|
38.55%
|
27
|
تلنگانہ
|
1,07,83,075
|
41,45,727
|
38.45%
|
28
|
لداخ
|
80,926
|
29,524
|
36.48%
|
29
|
ناگالینڈ
|
6,29,914
|
2,18,887
|
34.75%
|
30
|
اروناچل پردیش
|
4,39,728
|
1,41,241
|
32.12%
|
31
|
میگھالیہ
|
9,42,678
|
2,91,775
|
30.95%
|
32
|
انڈومان نیکوبار جزائر
|
1,16,770
|
28,564
|
24.46%
|
33
|
میزورم
|
3,46,988
|
58,376
|
16.82%
|
34
|
گوا
|
4,44,150
|
59,552
|
13.41%
|
35
|
سکم
|
1,93,270
|
25,558
|
13.22%
|
36
|
لکشدیپ
|
20,491
|
2,450
|
11.96%
|
|
میزان
|
38,37,42,394
|
28,78,93,401
|
75.02%
|
*************
ش ح ۔ ق ت۔ ت ع
U. No.3736
(Release ID: 1913807)
|