جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان میں 40فیصد گاؤوں  نے اپنے آپ کو اوڈی ایف  پلس قرار دیا


جل شکتی کے مرکزی وزیر نے صرف ایک سال میں  گاؤوں میں  اوڈی ایف  پلس  میں پانچ  گنا اضافے کی حصولیابی کی تعریف کی

دو ہزار 23 اور 24 کے دوران ایس  بی ایم  - جی مرحلہ دوئم    کی سرگرمیوں کے لئے  ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے 52,049  کروڑروپے کا بجٹ منظور کیا گیا

Posted On: 31 MAR 2023 8:25PM by PIB Delhi

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے  آج سووچھ  بھارت مشن  -گرامین  ، مرحلہ دوئم   کے تحت   ہندوستان میں   اوڈی ایف  پلس گاؤوں  میں صرف ایک سال میں پانچ گنا اضافے کی حصولیابی کی تعریف کی ۔اس طور پر  کہ  ہندوستان کے  آباد گاؤوں  میں سے  40فیصد سے زیادہ نے  اپنے آپ کو اوڈی  ایف  پلس قرار دیا ہے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر  نے ا س بات  پر زوردیا کہ اوڈی  ایف  پلس گاؤں مارچ  2022 میں  46121 گاؤں  (7.4 فیصد) سے  بڑھ کر مارچ  2023 میں 238973 گاؤں  (40.21فیصد ) ہوگئے ۔ جناب شیخاوت نے مزید کہا کہ   ان 238993 اوڈی  ایف  پلس گاؤں  میں سے  160709 اوڈی  ایف  پلس ایسپائرنگ زمرے  میں، 27409 اوڈی  ایف  پلس رائزنگ زمرے میں ہیں اور  50855 اوڈی  ایف  پلس ماڈل زمرے میں ہیں۔

جناب شیخاوت  نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی  مارچ  2022 میں  صرف  46480 کے مقابلے میں   2.38 لاکھ  اوڈی  ایف  پلس گاؤں  سے زیادہ کے حصول پر  تعریف  کی ۔ اقوام متحدہ کی آبی کانفرنس  2023 میں  اپنی  شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا ‘‘ ہندوستان نے پوری دنیا میں پہچان حاصل  کی ہے اور صفائی کے میدان میں اسے  ایک مثالی نمونہ تصور کیا جاتا ہے۔سووچھ  بھارت مشن گرامین  ،جس نے  پورے  دیہی ہندوستان میں  صفائی تک رسائی کو یقینی بنایا  ،درحقیقت   یکسر  تبدیلی   پیدا کرنے والا  ہے۔’’

مرکزی وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ قومی اسکیم  منظوری  کمیٹی   ( این ایس  ایس سی ) جس  نے  28 مارچ  2023  کو تمام ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ نفاذ  کے منصوبوں  (اے آئی پیز ) پر غور کے لئے  میٹنگ کی، نے مالی سال 24-2023 کے لئے ہم آہنگی کے ذریعہ   ایس  بی ایم جی مرحلہ دوئم  سرگرمیوں  کے لئے  52049 کروڑروپے تک کا ریاست  /مرکز کے زیر انتظام  علاقوں  کا بجٹ   منظور کیا ہے ۔ریاستوں  کو مالی سال  24-2023 کے لئے مرکزی شئیر فنڈز  میں   14030 کروڑروپے  کے  عارضی مختص کردہ فنڈ  کی اطلاع دے دی گئی ہے۔

ریاستوں کی کارکردگی کے بارے میں  وزیر موصوف نے  اعلان کیا کہ انڈمان اور نکوبار جزیروں   ،  دادرا اور  ناگر حویلی  اور دمن اور دیو   کے تینوں  مرکز کے زیر انتظام  علاقے  صرف اوڈی  ایف  پلس نہیں  تھےبلکہ ان کے گاؤں  اوڈی  ایف  پلس ماڈل زمرے   کے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرفہرست کارکردگی والی ریاستیں  100فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤوں  کے ساتھ   تلنگانہ   تھا ،جس کے بعد  95.7 فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤوں  کے ساتھ  تمل ناڈو  تھا اور  کرناٹک  93.7  فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤں کے ساتھ  تھا۔دوسری  طرف  وہ ریاستیں  جنہوں نے  نمایاں پیش رفت  حاصل کی ، ہماچل پردیش تھا ، جو  2022 میں  18  فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤوں سے  2023 میں  79فیصد گاؤں تک  پہنچ  گیا۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش  ، جو  2022 میں 6فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤں سے  2023 میں  62فیصدگاؤں تک  پہنچ گیا اور اترپردیش  ،  جو 2022 میں دو فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤں سے  2023 میں 47فیصدگاؤں تک پہنچ  گیا۔ جہا ں تک شمال مشرقی ریاستوں کا تعلق ہے ، تو میزورم   2022 میں 6  فیصد اوڈی  ایف  پلس گاؤں سے  2023 میں 35فیصد گاؤں  تک پہنچ گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CC29.jpg

ریاستو ں کے ذریعہ کل خرچ  پر مرکزی وزیر نے  بہار اور یوپی کی کوششوں کی تعریف کی  ، اس لئے کہ انہوں نے موجودہ مالی سالی  23-2022 میں  اعلیٰ  فنڈ اخراجات   ( 90فیصد سے زیادہ ) رکھے۔جناب شیخاوت نے سال  23-2022 کے لئے  ایس بی ایم  - جی کے تحت  کامیابیوں کا تذکرہ کیا،  جن میں  ایس ایل  ڈبلیو ایم  پیش رفت کا احاطہ کرنے  کے لئے ایس  بی ایم  2.0 موبائل ایپ کا آغاز   ،  ایس ایل ڈبلیو ایم میں  خواتین ایس  ایچ  جیز  کی شمولیت   اور  انہیں   آمدنی  پیداکرنے کے مواقع   فراہم کرنا  ،  ٹھوس اور مائع  ویسٹ  مینجمنٹ   ( ایس  ایل  ڈبلیو ایم) اجزا کے لئے ٹیکنیکل  گائڈ اور ٹول کٹس   کا اجراء ، مربوط  بھورے  پانی کے انتظام  اور گندگی سلج  انتظام   کے لئے ٹوین  پٹ  مہم  کے لئے  سجلم  اور ری  ٹروفٹ   ،  ایس  بی ایم  اکیڈمی  - آئی وی آر ایس   پر مبنی  ( آن لائن کورس )اور  گوبر دھن  کے نفاذ کے لئے  نوڈل  ڈیپارٹمنٹ کو  ڈی ڈی ڈبلیو ایس  نامزد کرنا شامل ہیں۔

جناب شیخاوت  نے  گوبردھن  پہل قدمی کی اہمیت  کا اعادہ  کیا۔ اس کا مقصد  فضلہ کو  دولت  میں بدلنا  ،دیہی حیاتیاتی  طور پر ضائع  ہوجانےوالے  فضلہ کا انتظام  ،دیہی آمدنی کا  پیدا کرنا اور ایک مدوّر  معیشت کو پیدا کرنا ہے۔گوبردھن  ، جو دوسرے  اسٹیک ہولڈر وزارتوں کے ساتھ  تال میل میں نافذ کیا جارہا ہے ، کے تحت   آج تک کی کامیابی   510کمیونٹی گوبردھن  پروجیکٹس  ہیں  ، جو   ایم او پی  اینڈ این جی   کے ذریعہ  ایس  اے ٹی  اے ٹی  کے تحت   43سی بی جی پروجیکٹوں  کے ساتھ  ایس بی ایم  ( جی ) کے تحت  مکمل ہوئے ہیں اور  36 پروجیکٹس  ایم این آر  ای  فنڈنگ کے تحت  پورے ہوئے ہیں۔آخر میں  وزیرموصوف نے  ‘ پوری  حکومت  ’اور ‘پورے  سماج ’ نقطہ نظر کی  دعوت دی ، جو  2024 تک   100فیصد اوڈی  ایف  پلس  گاؤوں کے حصول  یا سمپورن سووچھتا کے لئے  کلیدی حیثیت  رکھتے ہیں۔

 

*************

ش ح۔ا ک ۔ رم

(03-04-2023)

U-3650

 


(Release ID: 1913238) Visitor Counter : 111


Read this release in: Hindi , English