جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
جی -20 انرجی ٹرانزیشن ورکنگ گروپ میٹنگ - گاندھی نگر؛ ’تجدید قابل تجدید ذرائع اور اہم معدنیات کی سپلائی چینز سے ایڈوانس انرجی ٹرانزیشن‘ پر ضمنی تقریب کل
Posted On:
02 APR 2023 7:28PM by PIB Delhi
ہندوستان کی جی20 صدارت کی دوسری توانائی کی منتقلی کے ورکنگ گروپ میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، کانوں کی وزارت اور بجلی کی وزارت، حکومت ہند، 'قابل تجدید اور اہم معدنیات کو متنوع بنانا، ایڈوانس انرجی ٹرانزیشن کے لیے سپلائی چینز' پر کل گاندھی نگر، گجرات میں ایک سرکاری ضمنی تقریب کی میزبانی کرے گی۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور کونسل برائے توانائی، ماحولیات اور پانی (سی ای ای ڈبلیو) کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس پروگرام میں بشمول ویلیو چینز میں گردش کو فروغ دینا، قابل تجدید توانائی (آر ای) اور توانائی کی منتقلی کے لیے اہم معدنی سپلائی چینز کو متنوع اور محفوظ بنانے پر توجہ دی جائے گی۔
جناب بھوپندر سنگھ بھلا، سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، اور جناب وویک بھاردواج، سکریٹری، کانوں کی وزارت، افتتاحی خطبہ دیں گے اور اس تقریب کا سیاق و سباق طے کریں گے جس میں صنعت، اکیڈمی اور پالیسی سازی کے شعبے میں دنیا کے معروف ماہرین کو بلایا جائے گا۔
اس کے بعد دو رپورٹیں جاری ہوں گی – سی ای ای ڈبلیو کی رپورٹ 'گلوبل کلین انرجی ٹرانزیشن کے لیے لچکدار قابل تجدید توانائی کی فراہمی کی چینز کو تیار کرنا'، اور سی ای ای ڈبلیو ، انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (اے ای آئی )، انسٹی ٹیوٹ آف ٹرانسپورٹیشن اسٹڈیز یو سی ڈیوس اور ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ انڈیا (ڈبلیو آر آئی آئی ) کی رپورٹ 'کریٹیکل منرلز کی سپلائی چین میں کمزوریوں کو دور کرنا'۔ اس تقریب میں قابل تجدید توانائی کی فراہمی چینز کو محفوظ بنانے، اور پیداوار میں اضافہ کرکے اور سرکلرٹی کے ذریعے معدنی قدر کی چین کو مضبوط بنانے پر دو پینل مباحثے ہوں گے۔
تقریب سے خطاب کرنے والوں میں توانائی کی منتقلی کے ورکنگ گروپ کے چیئر جناب آلوک کمار، سکریٹری، بجلی کی وزارت، جناب کینیچی یوکویاما، ڈائریکٹر جنرل، جنوبی ایشیا کے علاقائی شعبہ، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )، محترمہ ممتا ورما، پرنسپل سیکرٹری، توانائی اور پیٹرو کیمیکلز , حکومت گجرات، ڈاکٹر برائن مدر وے، سربراہ، انرجی ایفیشنسی ڈویژن، انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (اے ای آئی )، ڈاکٹر اجے ماتھر، ڈائریکٹر جنرل، انٹرنیشنل سولر الائنس (آئی ایس اے)، محترمہ گوری سنگھ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، راجارشی گپتا آئی آر ای این اے ، منیجنگ ڈائریکٹر، ای این جی سی ودیش لمیٹیڈ ، جناب راجیو رنجن مشرا، شریک چیئرمین، سی آئی آئی نیشنل کمیٹی آن پاور، اور ایم ڈی اپراوا انرجی لمیٹڈ اور جناب مینک چودھری، یونٹ ہیڈ برائے جنوب ایشیا پرائیویٹ سیکٹر آپریشنز، اے ڈی بی ڈاکٹر انبوموزہی, ڈائریکٹر، ریسرچ اسٹریٹجی اینڈ انوویشن، اکنامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ برائے آسیان اینڈ ایسٹ ایشیا (ای آر آئی اے)اور ڈاکٹر پردیپ تھراکن، ڈائریکٹر، انرجی ٹرانزیشن، اے ڈی بی شامل ہیں۔
عالمی اقتصادی ترقی ایک سکڑتی ہوئی کاربن کی جگہ، موسمیاتی خطرات میں شدت، اور بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی مشکلات کے ساتھ موافق ہے۔ دنیا کو خالص صفر مستقبل حاصل کرنے کے لیے، 2021 اور 2050 کے درمیان، شمسی اور ہوا سے بجلی کی صلاحیتوں کو بالترتیب 17 اور 10 گنا بڑھنا چاہیے۔ اور بجلی کی منتقلی اور نقل و حرکت کے شعبےکو فعال کرنے کے لیے بیٹری کی سالانہ تعیناتیوں کو بالترتیب 50 گنا اور 28 گنا بڑاھنے کی ضرورت ہے۔
قابل تجدید ذرائع میں خطرے سے پاک منتقلی صرف اسی صورت میں ممکن ہو گی جب ممالک شمسی، ہوا، بیٹریاں اور ہائیڈروجن جیسی آر ای ٹیکنالوجیز کی بلاتعطل اور سستی سپلائی چین تک رسائی حاصل کر سکیں۔ ہندوستان قابل تجدید توانائی کی نصب صلاحیت کے لحاظ سے پہلے ہی دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے اور 2070 تک اپنے خالص صفر کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے تیزی سے تیز تر ہو رہا ہے۔
تاہم، صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز بنانے کے لیے استعمال ہونے والی بہت سی معدنیات نایاب ہیں، اور اکثر چند جغرافیوں میں مرکوز ہوتی ہیں۔ معدنیات پر منحصر ٹیکنالوجیز کا ایک بڑا فائدہ ان کی دوبارہ استعمال اور مسلسل ری سائیکل کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس سے مناسب ٹیکنالوجیز اور بنیادی ڈھانچے کے ذریعے ان مواد کی قابل اعتماد فراہمی کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ گردش کو فروغ دینے سے معدنی قدر کی زنجیروں کو مضبوط کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اپنے جی 20 سال میں، ہندوستان کے مشن لائف (لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ) کے اصول قابل تجدید ذرائع کی طرف منتقلی کے لیے ان معدنیات کی تیاری اور استعمال میں گردش کو فروغ دے سکتے ہیں۔
تقریب میں اختتامی خطاب جناب دنیش ڈی جگدلے، جوائنٹ سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، ہندوستان اور ڈاکٹر وینا کماری ڈی، جوائنٹ سکریٹری، کانوں کی وزارت، ہندوستان، دیں گے۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-3633
(Release ID: 1913174)
Visitor Counter : 100