وزارت دفاع
آتم نربھرتا عروج پر: دفاعی برآمدات تقریباً اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، مالی سال 2022-23 میں 16,000 کروڑ روپے؛ 2016-17 سے 10 گنا زیادہ اضافہ؛ ہندوستان 85 سے زیادہ ممالک کو برآمد کررہا ہے
وزیر اعظم نے اسے ’میک ان انڈیا‘ کے تئیں ہندوستان کی صلاحیتوں اور جوش کا واضح مظہر قرار دیا
جناب نریندر مودی کا کہنا ہے کہ حکومت ہندوستان کو دفاعی پیداوار کا مرکز بنانے کی کوششوں کی حمایت کرتی رہے گی
پی ایم مودی کی قیادت میں دفاعی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوتا رہے گا: وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ
Posted On:
01 APR 2023 6:06PM by PIB Delhi
حکومت کے مسلسل پالیسی اقدامات اور دفاعی صنعت کی زبردست شراکت داری کے ذریعے، ہندوستان نے مالی سال 2022-23 میں دفاعی برآمدات میں ایک قابل ذکر سنگ میل حاصل کیا ہے۔ برآمدات تقریباً اب تک کی بلند ترین سطح تقریباً 16,000 کروڑ روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہیں، جو کہ پچھلے مالی سال کے مقابلے تقریباً 3,000 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ یہ 2016-17 کے بعد سے 10 گنا سے زیادہ کا اضافہ ہے۔ تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
(کروڑ روپے میں)
مالی سال
|
برآمدات کی مجموعی قدر
|
2016-17
|
1,521
|
2017-18
|
4,682
|
2018-19
|
10,745
|
2019-20
|
9,115
|
2020-21
|
8,434
|
2021-22
|
12,814
|
2022-23
|
15,920
|
ہندوستان اب 85 سے زیادہ ممالک کو برآمد کر رہا ہے۔ ہندوستانی صنعت نے دنیا کو ڈیزائن اور ترقی کی اپنی صلاحیت دکھائی ہے، اس وقت 100 فرم دفاعی مصنوعات برآمد کر رہی ہیں۔ بڑھتی ہوئی دفاعی برآمدات اور ایرو انڈیا 2023 میں 104 ممالک کی شرکت ہندوستان کی بڑھتی ہوئی دفاعی پیداواری صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔
ایک ٹوئیٹ میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس کامیابی کو ہندوستان کے ہنر اور ’میک ان انڈیا‘ کے تئیں جوش و جذبہ کا واضح مظہر قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ، یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں اس شعبے میں کی گئیں اصلاحات اچھے نتائج دے رہی ہیں۔ ہماری حکومت ہندوستان کو دفاعی پیداوار کا مرکز بنانے کی کوششوں کی حمایت کرتی رہے گی۔‘‘
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ریکارڈ دفاعی برآمدات کو ملک کی قابل ذکر کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے ٹوئیٹ کیا، ’’وزیراعظم جناب نریندر مودی کی متاثر کن قیادت میں دفاعی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوتا رہے گا۔‘‘
آج، بھارت، جو تقریباً آٹھ سال پہلے ایک درآمد کنندہ کے طور پر جانا جاتا تھا، بڑے پلیٹ فارم جیسے ڈورنیئر-228، 155 ملی میٹر ایڈوانسڈ ٹووڈ آرٹلری گنس (اے ٹی اے جی)، برہموس میزائل، آکاش میزائل سسٹم، ریڈار، سیمولیٹر، مائن پروٹیکٹیڈ وہیکلز، بکتر بند گاڑیاں برآمد کرتا ہے۔ پی آئی این اے کے اے راکٹ اور لانچرز، گولہ بارود، تھرمل امیجرس، باڈی آرمرز، سسٹمز کے علاوہ لائن ریپلیسبل یونٹس اور ایویونکس اور چھوٹے ہتھیاروں کے پرزے اور اجزاء۔ ایل سی اے- تیجس، لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر، ایئر کرافٹ کیریئر، ایم آر او سرگرمیوں وغیرہ کی عالمی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دفاعی برآمدات کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت نے گزشتہ 5-6 سالوں میں متعدد پالیسی اقدامات کیے ہیں اور اصلاحات کی ہیں۔ ایکسپورٹ کے طریقہ کار کو آسان بنایا گیا ہے اور اسے انڈسٹری کے لیے دوستانہ بنایا گیا ہے، جس میں اِنڈ ٹو اِنڈ آن لائن ایکسپورٹ اتھورائزیشن شامل ہے جس سے تاخیر میں کمی آتی ہے اور کاروبار کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ حکومت نے کل پرزوں کی برآمد/ٹیکنالوجی کی منتقلی/بڑے پلیٹ فارموں اور آلات کے لیے تین اوپن جنرل ایکسپورٹ لائسنس (او جی ای ایل) نوٹیفائی کیا ہے۔ او جی ای ایل ایک بار کا برآمدی لائسنس ہے، جو صنعت کو اجازت دیتا ہے کہ وہ ان مخصوص اشیاء کو مخصوص مقامات پر برآمد کر سکے، جو او جی ای ایل میں درج ہیں۔ اس کے لئے او جی ای ایل کی ویلیڈٹی کے دوران ایکسپورٹ اتھورائزیشن حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
مختلف ممالک سے موصول ہونے والی ایکسپورٹ لیڈز، رجسٹرڈ ہندوستانی ڈیفنس ایکسپورٹرز کو آن لائن پورٹل کے ذریعے ریئل ٹائم کی بنیاد پر فراہم کی جاتی ہیں تاکہ وہ برآمدی مواقع کا فائدہ اٹھاسکیں۔ ہندوستانی دفاعی مصنوعات کو فروغ دینے اور ہندوستانی صنعت کو سہولت فراہم کرنے کے لیے صورت حال کا بیرون ملک واقع ہندوستانی مشنوں کے ساتھ باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ دوست غیر ملکی ممالک (ایف ایف سی) کے ساتھ صنعتی ایسوسی ایشنوں کی شمولیت کے ساتھ 40 سے زیادہ ویبناروں کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 3607
(Release ID: 1912952)
Visitor Counter : 190