مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹی آر اے آئی نے ”ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ سیکٹر میں مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے“ پر سفارشات جاری کیں

Posted On: 31 MAR 2023 5:25PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) نے آج ”ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ سیکٹر میں مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے“ پر اپنی سفارشات جاری کی ہیں۔

ہندوستانی نشریاتی شعبے کا ڈیجیٹلائزیشن 2012 میں شروع ہوا اور مارچ 2017 تک پورے ملک میں مکمل ہوا۔ اس نے مقامی مینوفیکچررز کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ایک منفرد موقع فراہم کیا۔ حکومت نے ’میک ان انڈیا‘ اور ’ڈیجیٹل انڈیا‘ جیسے اقدامات شروع کیے ہیں اور ہندوستان کو ایک عالمی ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ مرکز میں تبدیل کرنے کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے۔

اتھارٹی نے آلات کی تیاری میں ہندوستان کی حقیقی صلاحیت کا حقیقت پسندانہ اندازہ لگانے اور حکومت کو سفارشات پہنچانے کے مقصد کے ساتھ جو ہندوستانی نشریاتی سازوسامان کی تیاری کے شعبے کو درآمدات پر منحصر شعبے سے مقامی مینوفیکچرنگ کے عالمی مرکز میں منتقل کرنے کے قابل بنائے گی، 22-12-2021 کو ”ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ سیکٹر میں مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا“ سے متعلق ایک مشاورتی مقالہ جاری کیا، جس میں تمام اسٹیک ہولڈروں کے تبصرے طلب کیے گئے۔

تبصرے جمع کرانے کی آخری تاریخ 19-01-2022 تھی اور جوابی تبصرے، اگر کوئی ہیں تو 02-02-2022 تک، جسے اسٹیک ہولڈر کی درخواست پر بالترتیب 09-02-2022 اور 23-02-2022 تک بڑھا دیا گیا تھا۔ ٹی آر اے آئی کو اسٹیک ہولڈروں سے 16 تبصرے اور 01 جوابی تبصرے موصول ہوئے، جو ٹی آر اے آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ اس سلسلے میں 28-04-2022 کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اوپن ہاؤس ڈسکشن کا انعقاد بھی کیا گیا۔

مشاورتی عمل کے دوران اسٹیک ہولڈروں سے موصول ہونے والے تمام تبصروں اور مسائل کے مزید تجزیے پر غور کرنے کے بعد، اتھارٹی نے اپنی سفارشات کو حتمی شکل دی ہے جیسا کہ ذیل میں دیا گیا ہے:

  1. ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور کنورجنسی کے دور کے اصولوں پر توجہ مرکوز کرنے اور براڈکاسٹ آلات کے لیے ایک ماحولیاتی نظام کی تعمیر کا مقصد رکھنے کی ضرورت ہے۔ سنٹر آف ایکسی لینس براڈکاسٹ آلات کے لیے قائم کیا جا سکتا ہے یا موجودہ ٹیلی کام سنٹرز آف ایکسی لینس کو اپ گریڈ کیا جا سکتا ہے تاکہ براڈکاسٹ آلات پر بھی توجہ دی جا سکے۔
  2. مقامی طور پر تیار کردہ براڈکاسٹ آلات کی برآمدات کو فروغ دینے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے ٹیلی کام ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ٹی ای پی سی) جیسی تنظیم یا اسی طرح کی کوئی تنظیم کو فعال کریں۔
  3. ٹیلی کام انجینئرنگ سنٹر (ٹی ای سی)، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کو تمام نشریاتی آلات کو جانچنے اور معیاری بنانے کا پابند کیا جانا چاہیے۔
  4. سرکاری شعبے میں موجودہ تحقیقی و ترقیاتی مراکز کو مضبوط بنائیں، جیسے کہ سی-ڈاٹ۔ پی پی پی روٹ کے ذریعے صنعت کی شراکت کے ساتھ مقامی تحقیقی و ترقیاتی ماحولیاتی نظام تیار کریں۔ نشریاتی شعبے کے لیے تحقیق و ترقی اور مقامی مصنوعات/ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ’ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ‘ بنائیں۔
  5. مقامی تحقیقی و ترقیاتی کے ذریعے تیار کردہ مصنوعات کے لیے مارکیٹ میں جانے کی حکمت عملی بھی اپنائی جا سکتی ہے۔
  6. لینیئر سیٹ اپ باکس کو پی ایل آئی اسکیم کے تحت لایا جائے۔
  7. وقتاً فوقتاً نشریاتی آلات بشمول چپ سیٹس کے لیے درکار دیسی اجزا کی دستیابی کا جائزہ لیں۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت لوکلائزیشن کی سطحیں طے کرتے وقت مقامی اجزا کی دستیابی کو مدنظر رکھا جائے گا۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے درکار سرمایہ کاری کے اخراجات کا جائزہ لیں تاکہ ایم ایس ایم ای کے ذریعے کچھ منتخب آلات کے لیے مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جا سکے جس کی وقتاً فوقتاً نشاندہی کی جا سکتی ہے۔
  8. سیمی کون انڈیا پروگرام کے خطوط پر ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ سیکٹر کے دیگر متعلقہ اجزا کی مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا۔
  9. ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ سیکٹر میں مختلف آلات کے زمرے کے لیے ’مقامی مینوفیکچرنگ‘ کے دائرہ کار کو مقامی طور پر حاصل کیے گئے اجزا/خدمات کے فیصد کے لحاظ سے متعین کریں۔
  10. ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ سیکٹر میں مقامی مینوفیکچرنگ پر اثرات کے حوالے سے ایف ٹی اے اور اس طرح کے معاہدوں کا جائزہ لیں۔

سفارشات کا مکمل متن ٹی آر اے آئی کی ویب سائٹ www.trai.gov.in پر دستیاب ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

31-03-2023

U: 3570



(Release ID: 1912745) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi