نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر  جمہوریہ کی تقریر - رائزنگ انڈیا سمٹ -2023  کا متن    

Posted On: 30 MAR 2023 8:53PM by PIB Delhi
  • درحقیقت، ایک شاندار واقعہ۔ سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ، امرت کال میں اس کی میزبانی کی جا رہی ہے۔
  • یہ انتہائی مناسب اور اطمینان  بخش ہے کہ ہمارے حقیقی ہیروز پر توجہ ایک ایسے وقت میں دی جا رہی ہے، جب ہندوستان عروج پر ہے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا اور عروج کو روکا نہیں جا  سکتا ہے، یہ بے مثال عالمی شناخت اور احترام حاصل کر رہا ہے۔
  • اپنے ہیروز کے احترام کے  مد نظر آئیے عہد کریں کہ ہم اپنے تاریخی کارناموں پر فخر کریں اور ہمیشہ ہندوستانی رہیں گے۔
  • ہمیشہ قوم کو پہلے رکھیں۔ کوئی بھی مفاد، کاروبار یا کوئی اور چیز قومی مفاد سے بالاتر نہیں ہو سکتی۔
  • کافی ٹیبل بک کا تھیم جو کچھ دیر پہلے منظر عام پر آیا تھا "وائس آف انڈیا - مودی اور  ان کی  انقلابی تبدیلی والی من کی بات" بہت موزوں ہے۔
  • ایک لحاظ سے من کی بات نے لوگوں کے تخیل کو مکمل طور پر متاثر کیا ہے، یہ ایماندارانہ گفتگو اور عوام کے ساتھ ہموار رابطہ ہے۔
  • میں میڈیا سے کافی بک کے مواد کو وسیع تر پھیلانے کی اپیل کرتا ہوں اور حقیقی بھارت کی کامیابی کی کہانیوں کو اجاگر کرتا ہوں ،جو ہمارے قدیم اقدار کے نظام، ‘‘وسودھائیو کٹمبکم ’’ کی مثال ہے۔
  • دوستو!  آج ہمارے پاس دنیا کی سب سے فعال جمہوریت ہے۔ ہم سب سے بڑی جمہوریت  اور جمہوریتوں کی  ماں ہیں۔ ہمارے آئینی ادارے مضبوط اور خودمختار ہیں۔ ہمیں عدالتی نظام پر فخر ہے۔
  • دنیا میں کسی کے پاس بھی اس پہلو پر ہمیں سبق دینے کے لیے کوئی جواز یا سند نہیں ہے۔ ان لوگوں کو اپنے اندر جھانکنے اور اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
  • یہ تکلیف دہ ہے کہ ہم میں سے کچھ لوگ ہمارے جمہوری اداروں کو داغدار اور بدنام  کرنے کی بغیر سوچے سمجھے  مذموم مہم کے ڈرامہ میں مصروف ہیں۔
  • ہمیں اپنی ترقی کی رفتار کو گھٹانے اور سست کرنے کے لیے نقصان دہ ایجنڈے کے ساتھ   ہمارے جمہوری اداروں کو داغدار اور بدنام کرنے  اور ہماری کامیابی کو روکنے کے لئے  داخلی اور خارجی  مذموم قوتیں نظر آتی ہیں۔
  • آپ کو دنیا میں کوئی ایسی مثال نہیں ملے گی کہ اقتدار کے عہدوں پر فائز لوگ اپنے ہی ملک کی نکتہ  چینی  کے لیے دوسرے ملکوں میں جائیں۔ ہم سب کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
  • ہم سب کو ملک کے اندر اور باہر کام کرنے والی اچھی طرح سے منظم عالمی مشینری کے ذریعہ ہندوستان کی سالمیت کے خلاف ورچوئل شدید جنگ سے آگاہ رہنے کی ضرورت ہے۔
  • کوئی بھی  شخص  ایک پورا ماحولیاتی نظام دیکھ سکتا ہے، جس کا مقصد ہماری ترقی کو روکنا ہے۔ قومی ریاست کے طور پر ہندوستان کی قانونی حیثیت پر حملہ کرتے ہوئے، پارلیمنٹ سمیت اس کے آئینی ادارے ملک سے باہر کچھ لوگوں کا پسندیدہ وقت گزارنے  کا ذریعہ بنتے جا رہے ہیں۔
  • ہندوستان کی اقدار، سالمیت اور اس کے اداروں پر ایک شدید حملہ اچھی طرح سے رکھ رکھاؤ  والے انکیوبیٹرز سے ہو رہا ہے۔
  • میں زیادہ نہیں کہوں گا،  لیکن آپ کی توجہ مبذول کروں گا  –  آئیوی لیگ یونیورسٹی میں ساؤتھ ایشیا اسٹڈیز کو دیکھیں۔ یہ ہمارے ارب پتیوں کی طرف سے فنڈ کیا جا رہا ہے، یہاں تک کہ 2008 میں حکومت نے اسے فنڈ کیا ،  لیکن ہماری قوم اور پڑوسی ملک کی قوم کے بارے میں ان کی سرگرمیوں پر نظر ڈالیں،  تشویش کی بات ہے کہ کیا ہم ان لوگوں کو فنڈز فراہم کریں، جن کا ایجنڈا بغیر  سوچے  سمجھے اس قوم کو  نقصان پہنچانا ہے۔
  • عالمی طاقت کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جا رہا ہے۔ زمینی حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے ،ایک قومی ریاست کے طور پر ہندوستان کی قانونی حیثیت اور اس کے آئین پر حملہ کرنا کچھ بیرونی اداروں کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔اس طرح کے آرکیسٹریٹڈ بیانیے کو میڈیا اور دانشوروں کے طبقے کی طرف سے اس انداز میں پھیلایا جاتا ہے کہ گوئبلز بھی  پیچھے  چھوٹ  جاتا  ہے ۔
  • یہ تحریک آزادی کے ہمارے حقیقی ہیروز اور اس کے بعد بدعنوانی کے خلاف مسلسل جنگ کو قانونی انجام تک پہنچانے کو یقینی بنانے کے لیے ایک مناسب خراج تحسین ہوگا۔
  • یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بدعنوانی کے خلاف قانونی طور پر مقدس کروسیڈ کا مقابلہ متعصبانہ موقف اور انفرادی تحفظات سے کیا جاتا ہے۔ کرپشن کے معاملات کو سیاسی نقطہ نظر سے سے کیسے دیکھا جا سکتا ہے؟
  • یہ ہم سب کے لیے یہ سمجھنے کا وقت ہے کہ جمہوریت میں کوئی بھی کسی بھی بنیاد پر قانون سے بالاتر اور قانون کی پہنچ سے باہر ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔
  • اب وقت آگیا ہے کہ  سب اس حقیقت سے ہم آہنگ ہوجائیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں "آپ  چاہے  جتنے  بلند ہو جائیں ، قانون ہمیشہ آپ سے اوپر ہوتا ہے۔"
  • عدالتی فیصلوں سے پیدا ہونے والے مسائل کو منظم انداز میں حل کرنا ہوگا۔
  • "کوئی شخص پلے کارڈز اٹھا کر اور جراثیم کے خلاف نعرے لگا کر مریض کی بیماری سے نہیں لڑتا۔" یہ اس کتاب سے اٹھایا ہے، جو میں اس وقت پڑھ رہا ہوں۔ آئیے بحث کریں اور مسئلہ کی تشخیص کریں اور پھر عمل کریں۔
  • حالیہ برسوں میں، ہماری تاریخ میں ہمارے گمنام ہیروز کے لیے قابل ستائش اور قابل تعریف پہچان رہی ہے۔
  • دوستو!  حالیہ برسوں میں حکمرانی کے نظام کی واضح تبدیلی شفاف اور جوابدہ ماحولیاتی نظام کے ابھرنے کا باعث بنی ہے۔
  • اقتدار کے گلیارے ، جو طویل عرصے سے لوگوں سے رابطے میں تھے اور کیا نہیں کرتے تھے، اب صاف کر دیے گئے ہیں۔ یہ ایک وقت میں ایک منافع بخش صنعت ہوا کرتی تھی۔
  • بیوروکریٹک پوزیشننگ میں بھی زبردست تبدیلی کی عکاسی ہوئی ہے، جس میں "منافع بخش عہدے " کے تصور کو گرہن لگ رہا ہے۔
  • یہ ہمارے معروف  اور گمنام  ہیروز کو خراج تحسین ہے، کہ حکومتی اقدامات اور پالیسیوں کے سلسلے کی وجہ سے صحت مند تبدیلی رونما ہو رہی ہے، جس سے شہری اپنی صلاحیتوں اور ہنر مندیوں سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے  ہیں۔
  • مواقع کے نئے نظارے اب دستیاب ہیں۔ یہ اس پس منظر میں ہے کہ 80,000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 100 سے زیادہ ایک یونی کارنس پیدا کرنے میں ہمارا ٹریک ریکارڈ دنیا کے لیے قابل رشک ہے۔
  • ہندوستان آج بصورت دیگر  دباؤ والے عالمی منظر نامے میں سرمایہ کاری اور مواقع کی عالمی منزل ہے۔
  • ستمبر 2022 میں یہ ہم سب کے لیے فخر کا لمحہ تھا،  جب ہندوستان ہمارے سابق نوآبادیاتی حکمرانوں  -  برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت بن گیا۔ دہائی کے آخر تک ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔
  • دوستو!  میں خاص طور پر صحافیوں اور دانشوروں سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ ماحول پیدا کریں،  تاکہ ہمارے اراکین پارلیمنٹ ، جمہوریت کے مندروں میں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی تقلید کے قابل اعلیٰ معیارات کی مثال قائم  کریں۔
  • جمہوریت کے یہ مندر، مکالمے، بحث، مباحثے اور غور و فکر کے لیے جائز آئینی تھیٹر رکاوٹوں اور خلفشار سے دوچار ہیں۔
  • پارلیمنٹ میں بدنظمی معمول بن چکی ہے۔ اس سے زیادہ تشویشناک اور کوئی بات نہیں ہو سکتی۔
  • یہ ہمارے معروف اور گمنام  ہیروز کے لیے ایک حقیقی خراجِ تحسین ہو گا، کہ ہم  ان کی قربانیوں کے ذریعہ  ہمیں عطا کردہ جمہوریت  کی ہم  پرورش وپرداخت کریں ۔
  • یہ سب سے بہتر طور پر حاصل کیا جا سکتا ہے اور جمہوری اقدار اور مفاد عامہ کی بہترین خدمت اس وقت کی جا سکتی ہے ، جب مقننہ، عدلیہ اور ایگزیکٹو اپنی اپنی ذمہ داریوں کو اپنے اپنے دائرہ کار تک محدود رکھتے ہوئے اور ہم آہنگی، اتحاد اور ساتھ ساتھ  نبھائیں ۔
  • ایک متحرک جمہوریت میں جیسا کہ ہمارا ملک ہے ، ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا،جب ان اداروں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ مسائل ضرور ہوں گے۔ ان کو باہمی تعاون کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے۔
  • ان اداروں -  مقننہ، عدلیہ اور ایگزیکٹوز کے درمیان ایک منظم انٹرایکٹو میکانزم کو تیار کرنے کی ضرورت ہے ،تاکہ مسئلے کا حل مکمل طور پر اثر انداز ہو۔
  • میں عدلیہ کا ایک سپاہی ہوں اور تین دہائیوں سے سینئر وکیل رہا ہوں۔ بار ایسوسی ایشن کے صدر کے عہدوں پر فائز رہاہوں ۔ میں ایک لمحے کے لیے بھی کیسے سوچ سکتا ہوں کہ میں کوئی ایسا کام کروں گا ، جس سے ادارے کو نقصان پہنچے۔ میں اس پلیٹ فارم کو استعمال کروں گا ، جو آئینی اداروں کے سربراہوں کو عوامی ڈومین میں بات چیت نہیں کرنے دیتا۔
  • دوستو!  میں کروڑوں ہم وطنوں کے ساتھ، بھارت کے حقیقی ہیروز کے لیے گہرے جذبات کو شیئر  کرتا ہوں  اور نیٹ ورک 18 کے لیے اس پروگرام کو ان کے لیے وقف کرنے کے لیے اظہار تشکر کرتا ہوں۔ ہم ہمیشہ ان کے مقروض رہیں گے۔
  • شکریہ ! جئے ہند!

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-3547



(Release ID: 1912480) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Hindi