کامرس اور صنعت کی وزارتہ

خزانے کے وزیر مملکت (فنانس) ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراڈ نے ممبئی میں پہلی جی – 20 ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ورکنگ گروپ (ٹی آئی ڈبلیو جی) کی میٹنگ کا افتتاح کیا

Posted On: 29 MAR 2023 5:57PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراڈ نے ممبئی میں آج تجارت اور سرمایہ کاری ورکنگ گروپ (ٹی آئی دبلیو جی) کی پہلی میٹنگ کا افتتاح کیا۔ جی – 20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک، علاقائی گروپوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے تقریباً 100 مندوبین نے جی 20 ٹی آئی ڈبلیو جی افتتاحی تقریب میں شرکت کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/karad-1I8HX.jpg

عالمی تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ترجیحات، جن پر بھارتی ایوان صدر عمل پیرا ہے، آج (29 مارچ، 2023) پر مباحثہ کیا گیا ، اور کل (30 مارچ، 2023) کو چار تکنیکی بند دروازوں کے اجلاس میں بھی یہ بحث کی جائے گی۔ آج ہونے والی بات چیت میں ترقی اور خوشحالی کے لیے تجارتی کام کرنے، اور لچکدار گلوبل ویلیو چین کی تعمیر کے لیے پیش رفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کل، عالمی تجارت میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کو باہم مربوط کرنے اور تجارت کے لیے موثر لاجسٹکس تشکیل دینے کے لیے ٹی آئی ڈبلیو جی کی ترجیحات پر دو ورکنگ سیشنز میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس موقع پر مصالحہ جات، باجرا، چائے اور کافی پر، تھیم پر مبنی تجرباتی زون قائم کیے گئے ہیں اور ٹیکسٹائل کی نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ایم او ایس (فنانس)، ڈاکٹر کراڑ نے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کا خاص طور پر ذکر کیا، جو وبائی امراض اور جغرافیائی سیاسی بحرانوں کے دوران مزید بڑھ رہا  ہے۔ موثر اور لچکدار عالمی سپلائی چینز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جی -20 کے رکن ممالک کو ایسی مداخلتوں کی تشکیل میں تعاون کرنا چاہیے جو خوراک، کھاد، توانائی اور دواسازی جیسے اہم شعبوں میں عالمی سپلائی چین  کو متنوع بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز، غیر متناسب طور پر کریڈٹ کی رکاوٹوں اور دیگر صنفی بنیادوں پر رکاوٹوں سے متاثر ہوتی ہیں۔ ایم ایس ایم ایز پر تجارتی لاگت کے اس غیر متناسب بوجھ کو دور کرنے اور اس کو درست کرنے کے لیے، جناب کراڑ نے بین الاقوامی تجارتی برادری کے ذریعے اجتماعی کارروائی کی تجویز پیش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/karad-2TXDV.jpg

سکریٹری، ڈپارٹمنٹ آف کامرس اور ٹی آئی ڈبلیو جی میٹنگ کے چیئر جناب سنیل برتھوال نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت کی صدارت میں، جی - 20 کے رکن ممالک کا مقصد ترقی پذیر ممالک کی شرکت کو بڑھانا، ترقی پذیر اور لچکدار بنانے کے لیے مشترکہ نتائج حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدارت کا مقصد سب کی شمولیت والی ایسی تجارتی پالیسیاں تشکیل دینا ہے جن سے عالمی خوشحالی کو مدد ملے اور جس کی رہنمائی ایک کرہ ارض ایک کنبے اور ایک مستقبل کے اصول سے حاصل کی گئی ہو اور جہاں ملکوں کے مابین تعاون اور اشتراک ترقی کو فروغ دینے میں اور غربت اور غیر مساوات کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/karad-3JC7N.jpg

صدارت کا مقصد ماضی کی جی - 20 صدارتوں کے ذریعہ کئے گئے کام کو آگے بڑھانا ہے تاکہ ایم ایس ایم ایز کو عالمی تجارت میں بہتر طریقے سے ضم کیا جا سکے، ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک دونوں میں گزر بسر کو برقرار رکھنے میں ان کی اولین حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مستحکم لاجسٹکس بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے ذرائع جو سرحدوں اور اندرونی علاقوں دونوں میں لین دین کے اخراجات کو کم کر سکتے ہیں، ان پر  بھی جی 20 مندوبین غور کریں گے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/karad-4IKKD.jpg

بھارت کی صدارت کے تحت، اس کا مقصد عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کو تیز رفتار بنانے میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں مفاہمت پیدا کرنا ہے، اور وسودھیو کٹمبکم کے نعرے پر عمل کرتے ہوئے انسانیت کے فائدے کے لیے موجودہ موقعوں کو کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے، جہاں مشترکہ طریقہ کار کی تلاش کلیدی حیثیت کی حامل ہوگی۔

ٹی آئی ڈبلیو جی  جی 20 کے افتتاحی اجلاس میں وزیر خزانہ ڈاکٹر بھگوت کشن راؤ کراڈ کی تقریر کے لیے یہاں کلک کریں۔ ۔۔۔

 

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔                                              

29.03.2023

U3505



(Release ID: 1912035) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Marathi , Hindi