زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زرعی سائنس دانوں کے ساتھ پدم بھوشن جناب داجی کا روحانی مراقبہ


مرکزی وزیر زراعت جناب تومر نے جناب داجی کو اعزاز سے نوازا

مقصد کے حصول کے لیے عمل کے ساتھ روحانیت کا راستہ بھی اہمیت کا حامل ہے:جناب تومر

اگر اعمال درست ہیں تو ظاہر ہے روح مطمئن ہوگی :جناب داجی

Posted On: 28 MAR 2023 10:27PM by PIB Delhi

پدم بھوشن ایوارڈسے سرفراز ،رام چندر مشن کے صدر، ہارٹ فلنیس میڈیٹیشن کے روحانی رہنما اور ہارٹ فلنیس ایجوکیشن ٹرسٹ کے بانی  جناب  کملیش ڈی پٹیل (داجی)، کو زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے این اے ایس سی کمپلیکس  ،پوسا ،نئی دہلی  میں اعزاز سے نوازا۔جناب داجی نے زرعی سائنسدانوں کے ساتھ روحانی مراقبہ کیا اور ان کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا۔

اس موقع پر مرکزی وزیر جناب تومر نے کہا کہ جناب داجی ایک ایسی شخصیت ہیں، کہ اگر ہم انہیں روحانیت اور سائنس کا علمبردار کہیں تو مبالغہ آرائی نہیں ہوگی، زراعت برادری کی یہ خوش قسمتی ہے کہ ان کے درمیان اتنی بڑی اہم روحانی شخصیت موجود ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ کسی بھی شخصیت کی نشوونما میں جسمانی کامیابی اہم ہوتی ہے،لیکن ہمہ گیر نظریہ رکھتے ہوئے دماغ، عقل و دانش اور روح کو جسم کے ساتھ جوڑ کر ہم مجموعی ترقی کے وژن کو حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دنیا میں ہر کوئی خوشی کی تلاش میں ہے، لیکن اس کے حصول کے لیے جو طریقے اختیار کیے گئے ہیں وہ لامتناہی ہیں۔ ان کے حصول کے لیے کرم  یعنی عمل کے ساتھ ساتھ روحانیت کا راستہ بھی بہت ضروری ہے۔جناب داجی میں ہم روحانیت اور عمل دونوں کاحسین  امتزاج دیکھ سکتے ہیں۔ ان کی رہنمائی، رہن سہن، دور رس سوچ اور نظریات، فطرت سے محبت اور فطرت سے لگن، ان سب کی روشنی میں اگر ہم کوئی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کریں تو حتمی مقصد کے قریب پہنچ سکتے ہیں۔ جناب تومر نے کہا کہ جناب داجی کو حال ہی میں پدم بھوشن  اعزازسے نوازا گیا ہے،اس کے علاوہ انہیں ماضی میں بہت سے دوسرے اعزازات  بھی ملے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں موجودہ حکومت ایسے ہنرمندوں اور ترقی پسند کسانوں کا پورا احترام کر رہی ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ جناب داجی، زیادہ سے زیادہ لوگوں تک زندگی کی اقدار کا پیغام پہنچانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ جناب داجی کے اندر روحانیت اور سائنس کا عکس موجود ہے، جسے وہ سب کے ساتھ بانٹنا چاہتے ہیں اور اس  عمل میں مسلسل مصروف رہتے ہیں۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ یعنی زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل اور کانہا شانتی ونم آشرم کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط بھی کیے گئے، جس سے سب کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ کانہا شانتی ونم  میں جناب داجی کی کوششوں کی بدولت 1400 ایکڑ بنجر زمین اب ہرے بھرے پیڑوں سے ڈھکی ہوئی ہے اور ساتھ ہی وہ پانی کے بہترین انتظام کے ذریعے  ،پانی کے ہر ایک قطرے کی بچت کررہے ہیں۔ تقریباً 130 ممالک سے لوگ وہاں آتے ہیں اور مراقبہ کرتے ہیں۔کانہا شانتی ونم میں ایک وقت میں ایک لاکھ لوگ مراقبہ کر سکتے ہیں اور ایک وقت میں 50,000 لوگ وہاں رہ سکتے ہیں۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے  جناب داجی نے کہا کہ ہندوستان ایسا واحد ملک ہے جو دنیا کی روحانی بنیاد کوہر طرح سے مکمل کرسکتا ہے اوراس کی تعمیر کرسکتا ہے۔روحانیت کے بغیر کوئی ملک قائم نہیں رہ سکتا۔ ہمارے دانشمند بزرگوں نے تجربہ کیا تھا کہ ہر ذرے میں شان خداوندی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اور روحانیت میں بڑا فرق ہے۔ مذہب میں ہم خدا کو اپنے دلوں سے نکال دیتے ہیں، اس لیے لوگ غورو فکر اور استغراق نہیں کرتے کیونکہ ان کا ضمیر ان کوجھنجھوڑتا ہے۔ اسی لیے لوگ مراقبہ کے دوران پریشان ہو جاتے ہیں۔ احتیاط علاج سے بہتر ہےمراقبہ آئینے کے سامنے کھڑے ہونے کی طرح ہے جس میں انسان کی واضح تصویر دکھائی دیتی ہے۔ جناب داجی نے کہا، بھگوان شری کرشن کہتے ہیں کہ ہر کوئی  اپنی زندگی میں خوشی چاہتا ہے، لیکن جس کے دماغ میں سکون نہیں ہے، وہ خوشی کہاں سے حاصل کرے گا؟ اس لیے پاکیزگی کے ذریعے ہمارے دل میں ہم آہنگی لانے کے لیے  مراقبہ کیاکریں ۔ ایک مرکوز ذہن ،دیانتداری لائے گا، مراقبہ حیرت انگیز کام کرتا ہے لیکن زیادہ تر لوگ نہیں جانتے کہ یہ کیا ہے۔مراقبہ کے دوران، ذہن ہمیشہ خیالات میں مگن رہتا ہے، جبکہ مراقبہ خدا کے ادراک کے لیے ہے۔ خدا کو پانے کے لیے اندرونی تلاش کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعمال درست ہوں تو روح کو خود بخود سکون ملتا ہے ورنہ روح ہمیں مایوس کر دیتی ہے۔ ایک بار جب دل صاف ہو جائے تو خدا آپ کے پاس آئےگا۔ خدا آپ سے ملنے کے لیے آپ سے زیادہ بے چین ہے۔جناب داجی نے کہا کہ آپ آج جوعمل کرتے ہیں وہ مستقبل میں آپ کا پیچھا کرے گا۔ آپ اسے دل کوپاک و صاف کرنے کی تکنیکوں اور مراقبہ کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں۔

 

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، ڈی اے آر ای کے سکریٹری اورآئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (زرعی تعلیم) ڈاکٹر آر سی۔ اگروال کے علاوہ شری سنجے سہگل،جناب یو ایس باجپائی،جناب گجیندر سنگھ اور ہارٹ فلنیس میڈیٹیشن کے جناب رشبھ کوٹھاری اور آئی سی اے آر اور وزارت زراعت کے دیگر معزز افراد اورسینئر افسران اور سائنسدان اس پروگرام میں موجود تھے۔

***********

ش ح ۔ ع ح ۔ م ش

U. No.3446




(Release ID: 1911691) Visitor Counter : 119


Read this release in: English , Hindi