جل شکتی وزارت

سوکھے ہوئے آبی ذخائر

Posted On: 27 MAR 2023 6:30PM by PIB Delhi

 

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور توڈونے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ قومی مشن برائے صاف گنگا نے کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی ) کے ذریعے پانچ اہم ریاستوں، یعنی اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے 31 اضلاع میں "گنگا تاس میں آبی ذخائر کے اعداد وشمار کے سروے" کے پروجیکٹ کو فنڈ فراہم کیا تھا۔ اس پروجیکٹ کے تحت کیو سی آئی نے صرف 1,100 سرکاری ملکیت والے آبی ذخائر کا سروے کیا اور ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ ان آبی ذخائر کی تفصیلات یہ ہیں:

 

نمبرشمار

ریاست

آبی ذخائر

1.

اتراکھنڈ

44

2.

اترپردیش

329

3.

بہار

113

4.

جھارکھنڈ

56

5.

مغربی بنگال

558

مجموعی

1100

 

تاہم، یہ نمائندہ نمونہ نہیں ہے کیونکہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کی طرف سے کی گئی گنتی کے مطابق 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 24 لاکھ سے زیادہ آبی ذخائر موجود ہیں۔

جل شکتی کی وزارت نے ملک میں تمام آبی ذخائر کا قومی ڈیٹا بیس تیار کرنے کے مقصد سے چھٹی چھوٹی آبپاشی  کی گنتی(حوالہ سال 2017-18) کے ساتھ مل کر آبی ذخائر کی پہلی گنتی کا آغاز کیا۔ یہ گنتی ریاستی حکومتوں کے ذریعہ اس مقصد کے لئے ہر ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شناخت کردہ نوڈل محکمہ کے ذریعہ کی گئی تھی۔ آبی ذخائر کااعداد وشماراس موضوع پر تمام اہم پہلوؤں بشمول ان کی قسم، حالت، تجاوزات کی حیثیت، استعمال، ذخیرہ کرنے کی گنجائش، اسٹوریج کو بھرنے کی حیثیت وغیرہ کے بارے میں معلومات اکٹھی کرتی ہے (تفصیلات ضمیمہ -I میں)۔

مزید برآں، قومی آبی مشن، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے نے سال 2021 میں تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو این آر ایس سی سے دستیاب نقشوں کا استعمال کرتے ہوئے تمام آبی ذخائر/ آبی ڈھانچے کی جی آئی ایس پر مبنی انوینٹری بنانے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ 29.03.2022 سے 03.03.2023 تک مکمل ہونے والے کام کی ریاستی سطح پر مداخلت کی تفصیلات ضمیمہ II میں منسلک ہے۔


ضمیمہ ۔ I

سرکاری/نجی ملکیت کے مطابق آبی ذخائر کی ریاست کے لحاظ سے تعداد جیسا کہ آبی ذخائر کی پہلی مردم شماری میں اطلاع دی گئی ہے (عارضی)

 

نمبرشمار

ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے

عوامی ملکیت

نجی ملکیت

کل آبی ذخائر

1

انڈمان اور نیکوبار جزائر

657

2,871

3,528

2

آندھرا پردیش

81,703

1,09,074

1,90,777

3

اروناچل پردیش

254

739

993

4

آسام

8,081

1,64,411

1,72,492

5

بہار

27,835

17,958

45,793

6

چندی گڑھ

188

0

188

7

چھتیس گڑھ

29,463

4,537

34,000

8

دہلی

849

44

893

9

گوا

610

853

1,463

10

گجرات

53,979

90

54,069

11

ہریانہ

14,543

355

14,898

12

ہماچل پردیش

48,927

39,090

88,017

13

جموں و کشمیر

5,016

4,749

9,765

14

جھارکھنڈ

66,659

40,939

1,07,598

15

کرناٹک

25,327

1,686

27,013

16

کیرالہ

16,345

39,389

55,734

17

مدھیہ پردیش

70,847

11,796

82,643

18

مہاراشٹر

96,767

295

97,062

19

منی پور

632

1,026

1,658

20

میگھالیہ

4,732

8,600

13,332

21

میزورم

451

1,734

2,185

22

ناگالینڈ

84

1,348

1,432

23

اوڈیشہ

89,262

92,575

1,81,837

24

پڈوچیری

1,123

48

1,171

25

پنجاب

15,633

379

16,012

26

راجستھان

7,906

9,033

16,939

27

سکم

76

58

134

28

تمل ناڈو

98,139

8,818

1,06,957

29

تلنگانہ

51,593

12,462

64,055

30

تریپورہ

382

35,857

36,239

31

اتراکھنڈ

2,361

735

3,096

32

اتر پردیش

2,40,027

5,060

2,45,087

33

مغربی بنگال

25,354

7,22,126

7,47,480

 


ضمیمہ ۔ II

جل شکتی ابھیان :بارش کے پا نی کو جمع  کرنا2022

قومی آبی مشن ، جل شکتی کی وزارت

طریقہ کار ۔مکمل کئے  گئے کام  کی حیثیت کے اعتبار سے رپورٹ

(2022/03/29 سے 2023/03/03  تک کی صورتحال)

نمبر شمار

ریاست

پانی کا تحفظ اوربارش کے پانی کو جمع کرنا

آبی اداروں کی روایتی  تجدید کاری

ڈھانچہ سازی کا دوبارہ استعمال

واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ

زیادہ سے زیادہ شجرکاری

ٹریٹ کئے گئے بیکار پانی کااستعمال (کے ایل ڈی میں)

ٹریننگ پروگرام / کسان میلہ

1

انڈمان اور نیکوبار جزائر

70

4

39

8

1346002

0

0

2

آندھرا پردیش

78824

18397

310

19918

127577

0

111

3

اروناچل پردیش

651

33

45

141

626484

0

2

4

آسام

10096

1707

15

10336

6947

0

227

5

بہار

29315

4973

7794

12789

25997744

0

79151

6

چندی گڑھ

0

0

0

0

0

0

0

7

چھتیس گڑھ

45967

9180

15305

26765

877211

5045572

677

8

دادر اور نگر حویلی اور دامن اور دیو

24

1

0

0

0

0

0

9

دہلی

1

1

0

0

4777172

0

0

10

گوا

38

29

4

17

11

0

0

11

گجرات

16233

7503

21205

21827

164896305

320000

205

12

ہریانہ

10991

4788

10821

2614

15105570

831643

25702

13

ہماچل

9007

1573

751

29041

55102

0

63

14

پردیش

6628

1271

21445

9894

5916237

0

24

15

جموں اور کشمیر

19617

812

10250

94720

55381

0

1629

16

جھارکھنڈ

99862

15261

140970

151640

37675952

703534

26973

17

کرناٹک

21429

9349

15631

67782

719111

6828

199

18

کیرالہ

850

19

253

760

44

0

0

19

لداخ

0

0

0

0

1

0

0

20

لکشدویپ

229649

6942

25909

65403

48642076

1152896

1296

21

مدھیہ پردیش

15434

4625

27905

8291

53308426

198961

7636

22

مہاراشٹر

507

103

8

223

2206445

0

5

23

منی پور

1592

189

25

1503

1003092

0

89

24

میگھالیہ

4854

275

238

2211

903

0

1

25

میزورم

107

65

8

106

1173192

0

21

26

ناگالینڈ

53801

11075

10840

68770

80240972

21084

54

27

اوڈیشہ

3

546

0

6

56100202

0

5

28

پڈوچیری

1717

3795

563

5226

10112013

30666

618

29

پنجاب

38298

6960

8308

33328

16872438

16939

1112

30

راجستھان

346

11

472

1229

1645324

0

1

31

سکم

87862

10973

183980

57899

1829656

25846

17151

32

تمل ناڈو

9814

4647

48421

26068

204418867

200

89

33

تلنگانہ

10627

416

703

21086

7007002

0

139

34

تریپورہ

65088

26217

27361

300233

18625283

193663

120

35

اتر پردیش

13781

3514

2246

29374

21873937

1502

652

36

اتراکھنڈ

14237

5917

947

6006

38674

0

330

مجموعی

897320

161171

582772

1075214

783281353

8549334

164282

 

 

**********

 

 

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

 

U. No.3392



(Release ID: 1911370) Visitor Counter : 85


Read this release in: English