ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ملک میں ویٹ لینڈز (بشمول جھیلوں) کے تحفظ اور بندوبست کے لیے مرکزی حکومت اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کے درمیان لاگت کے اشتراک کی بنیاد پر ’نیشنل پلان فار کنزرویشن آف ایکویٹک ایکو سسٹمز‘ (این پی سی اے) اسکیم نافذ کی گئی ہے
Posted On:
27 MAR 2023 3:36PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت نے سال 2012-13 تک ملک میں شناخت شدہ ویٹ لینڈز اور جھیلوں کے تحفظ اور بندوبست کے لیے بالترتیب نیشنل ویٹ لینڈز کنزرویشن پروگرام (این ڈبلیو سی پی) اور نیشنل لیک کنزرویشن پلان (این ایل سی پی) کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی امداد فراہم کرائی ہے۔ بہتر ہم آہنگی حاصل کرنے اور خامیوں سے بچنے کے لیے، این ڈبلیو سی پی اور این ایل سی پی کی دونوں اسکیموں کو فروری 2013 میں ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم یعنی ’نیشنل پلان فار کنزرویشن آف ایکویٹک ایکو سسٹمز‘ (این پی سی اے) میں ضم کر دیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت اس وقت ملک میں ویٹ لینڈز (جھیلوں سمیت) کے تحفظ اور بندوبست کے لیے مرکزی حکومت اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کے درمیان لاگت کے اشتراک کی بنیاد این پی سی اے اسکیم نافذ کر رہی ہے۔ پچھلے 3 برسوں کے دوران مرکزی حصہ کے طور پر مختص کیے گئے فنڈز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیل ضمیمہ 1 میں دی گئی ہے۔
اسپیس ایپلی کیشن سنٹر- اسرو احمد آباد کے ذریعہ شائع کردہ ’’نیشنل ویٹ لینڈ ڈیکیڈل چینج اٹلس، 2017 کے مطابق، ملک میں کل 2,31,195 ویٹ لینڈز (1:50000 اسکیل اور رقبہ>= 2.25 ہیکٹر پر) کی میپنگ کی گئی ہے۔ کل ویٹ لینڈ کےرقبہ کا تخمینہ 15.98 ملین ہیکٹر (ایم ایچ اے) ہے جس میں دریا شامل ہیں اور دھان کے کھیت کے علاقوں کو چھوڑ کر جو ملک کے جغرافیائی رقبے کا تقریباً 4.86 فیصد ہے۔ ویٹ لینڈ کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطے وار تقسیم ضمیمہ 2 میں دی گئی ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت نے ملک بھر کے ویٹ لینڈز کے تحفظ اور بندوبست کے لیے ماحولیاتی (تحفظ) ایکٹ، 1986 کے ضابطوں کے تحت ویٹ لینڈز (تحفظ اور بندوبست) رولز، 2017 کو ریگولیٹری فریم ورک کے طور پر نوٹیفائی کیا ہے تاکہ بغیر کسی ، دانشمندانہ استعمال کی پابندی کے ویٹ لینڈز کے ماحولیاتی رول کا تحفظ، بندوبست کیا جاسکے اور اسے برقرار رکھا جا سکے۔ ان رولز کے تحت ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ویٹ لینڈ اتھارٹیز کی تشکیل کی گئی ہے اور ویٹ لینڈز کی شناخت اور نوٹیفکیشن کے اختیارات ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو سونپے گئے ہیں۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت، ہر سال ورلڈ ویٹ لینڈز ڈے کے موقع پر علاقائی ورکشاپس اور متعدد پروگراموں کا انعقاد کرکے، ویٹ لینڈ کے مینیجرز، ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں، مقامی کمیونٹیز کے درمیان ویٹ لینڈز کے تحفظ کی اہمیت اور ویٹ لینڈز کے تحفظ کے لیے دستیاب پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کے بارے میں بیداری پیدا کرتی ہے۔
ضمیمہ -1
’نیشنل ویٹ لینڈ کنزرویشن پروگرام‘ پر ، 27 مارچ 2023 کو لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 4203 کے حصہ (اے) کے جواب میں ضمیمہ -1 کا حوالہ دیا گیا ہے۔
(رقم کروڑ روپے میں)
نمبر شمار
|
ریاست
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
1
|
اروناچل پردیش
|
1.21
|
-
|
-
|
2
|
بہار
|
0.79
|
-
|
-
|
3
|
گجرات
|
1.52
|
-
|
3.00
|
4
|
ہریانہ
|
0.49
|
-
|
-
|
5
|
ہماچل پردیش
|
0.12
|
-
|
-
|
6
|
جموں و کشمیر
|
1.68
|
-
|
-
|
7
|
کرناٹک
|
-
|
-
|
-
|
8
|
کیرالہ
|
-
|
-
|
-
|
9
|
مدھیہ پردیش
|
8.41
|
7.00
|
5.4097
|
10.
|
منی پور
|
-
|
7.92
|
18.00211
|
11.
|
میزورم
|
1.92
|
2.78
|
4.16877
|
12.
|
مہاراشٹر
|
3.90
|
8.10
|
3.00
|
13.
|
ناگالینڈ
|
5.62
|
0.50
|
-
|
14.
|
اوڈیشہ
|
4.10
|
5.38
|
1.65
|
15.
|
پڈوچیری
|
0.50
|
-
|
-
|
16.
|
پنجاب
|
-
|
-
|
-
|
17.
|
راجستھان
|
-
|
-
|
-
|
18.
|
سکم
|
2.60
|
-
|
0.40408
|
19.
|
تمل ناڈو
|
1.37
|
-
|
-
|
19.
|
تریپورہ
|
3.13
|
-
|
-
|
20.
|
اتر پردیش
|
2.93
|
0.95
|
0.36534
|
21
|
مغربی بنگال
|
4.29
|
-
|
-
|
|
کل
|
44.58
|
32.63
|
36.00
|
ضمیمہ-2
’نیشنل ویٹ لینڈ کنزرویشن پروگرام‘ پر 27 مارچ 2023 کو لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 4203 کے حصہ (بی) اور (سی) کے جواب میں ضمیمہ 2 کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ہندوستان میں ریاست کے لحاظ سے ویٹ لینڈز کی تقسیم
مختلف ریاستوں میں ڈیکیڈل ویٹ لینڈز کی فہرست
|
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
2017-18
|
نمبر
|
ایریا (ہیکٹیئر)
|
ایریا (ویڈ لینڈ کا فیصد)
|
1
|
آندھرا پردیش
|
24104
|
1141606
|
7.14
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1182
|
151104
|
0.95
|
3
|
آسام
|
5902
|
849078
|
5.31
|
4
|
بہار
|
4526
|
374766
|
2.34
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
11457
|
342443
|
2.14
|
6
|
گوا
|
742
|
24749
|
0.15
|
7
|
گجرات
|
17613
|
3499429
|
21.9
|
8
|
ہریانہ
|
1905
|
33649
|
0.21
|
9
|
ہماچل پردیش
|
215
|
94011
|
0.59
|
10
|
جھارکھنڈ
|
2635
|
187045
|
1.17
|
11
|
کرناٹک
|
14936
|
787127
|
4.93
|
12
|
کیرالہ
|
1399
|
158336
|
0.99
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
13947
|
861736
|
5.39
|
14
|
مہاراشٹر
|
25935
|
1152625
|
7.21
|
15
|
منی پور
|
132
|
67408
|
0.42
|
16
|
میگھالیہ
|
225
|
31002
|
0.19
|
17
|
میزورم
|
127
|
19476
|
0.12
|
18
|
ناگالینڈ
|
148
|
21118
|
0.13
|
19
|
اوڈیشہ
|
13331
|
719942
|
4.5
|
20
|
پنجاب
|
1190
|
47024
|
0.29
|
21
|
راجستھان
|
13321
|
778824
|
4.87
|
22
|
سکم
|
259
|
7049
|
0.04
|
23
|
تمل ناڈو
|
26883
|
925712
|
5.79
|
24
|
تلنگانہ
|
12338
|
566680
|
3.55
|
25
|
تریپورہ
|
416
|
18438
|
0.12
|
26
|
اتر پردیش
|
18555
|
1104562
|
6.91
|
27
|
اتراکھنڈ
|
172
|
112882
|
0.71
|
28
|
مغربی بنگال
|
12955
|
1130127
|
7.07
|
29
|
انڈمان اور نکوبار
|
2774
|
143238
|
0.9
|
30
|
چنڈی گڑھ
|
11
|
336
|
0
|
31
|
دادرہ نگر حویلی
|
12
|
2063
|
0.01
|
32
|
دمن اور دیو
|
59
|
2728
|
0.02
|
33
|
دہلی
|
123
|
2773
|
0.02
|
34
|
جموں و کشمیر
|
404
|
164110
|
1.03
|
35
|
لکشدیپ
|
50
|
79716
|
0.5
|
36
|
لداخ
|
1073
|
373049
|
2.33
|
37
|
پڈوچیری
|
139
|
5555
|
0.03
|
|
کل
|
231195
|
15981516
|
100
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ ن ا۔
U-3388
(Release ID: 1911360)
Visitor Counter : 121