جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہر کھیت کے لیے پانی کی رسائی

Posted On: 27 MAR 2023 6:33PM by PIB Delhi

پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) سال 2015-16 کے دوران شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد کھیتوں پر پانی کی جسمانی رسائی کو بڑھانا اور یقینی آبپاشی کے تحت قابل کاشت علاقے کو بڑھانا، کھیت پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانا، پانی کے تحفظ کے پائیدار طریقوں کو متعارف کرانا وغیرہ ہے۔

اس کے بعد دسمبر 2021 میں بھارت سرکار نے 2021-22سے 2025-26کی مدت کے لیے پی ایم کے ایس وائی کے مسلسل نفاذ کو منظوری دی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی کے تیز رفتار آبپاشی فوائد پروگرام (اے آئی بی پی) کے تحت 2021-26کے دوران 13.88 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت پیدا کرنے کا تصور کیا گیا ہے، جو ہر سال تقریباً 2.77 لاکھ ہیکٹیئر کی اوسط آبپاشی کی صلاحیت ہے۔

بھارت سرکار اپنی جاری اسکیموں کے تحت ریاستی حکومتوں کو شناخت شدہ آبپاشی پروجیکٹوں کے لیے تکنیکی مدد اور جزوی مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ تاہم،متعلقہ ریاستی حکومت کو اپنی ترجیحات اور وسائل کی دستیابی وغیرہ کے مطابق آبپاشی پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی اور نفاذ کرنا ہے۔

پی ایم کے ایس وائی- اے آئی بی پی اس وزارت کے تحت ایک جاری اسکیم ہے، جس میں نشان زد بڑے اور درمیانے درجے کے آبپاشی پروجیکٹوں کی تکمیل کے ذریعے آبپاشی کی صلاحیت پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ سال 2016-22کے دوران پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے تحت 24.47لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت پیدا کی گئی ہے۔

گذشتہ تین برسوں کے دوران پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے تحت مکمل ہونے والے آبپاشی منصوبوں کی کل تعداد کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

پی ایم کے ایس وائی- اے آئی بی پی: 2019-20 سے 2021-22 کے دوران مکمل ہونے والے منصوبوں کی تعداد

نمبر شمار

‏ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

‏مکمل ہونے والے آبپاشی منصوبوں کی تعداد‏

1

‏آسام‏

1

2

‏مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر‏

2

3

‏کرناٹک‏

1

4

‏مدھیہ پردیش‏

2

5

‏مہاراشٹر‏

3

6

‏منی پور‏

1

7

‏اڈیشہ‏

2

 

‏کل‏

12

 

یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

**

(ش ح – ع ا – ع ر)

U No 3371


(Release ID: 1911274)
Read this release in: English