ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گریٹ انڈین بسٹرڈ کے تحفظ کا منصوبہ

Posted On: 27 MAR 2023 3:35PM by PIB Delhi

وزارت ،راجستھان سمیت ملک میں گریٹ انڈین بسٹرڈ کے تحفظ اور حفاظت  کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں چند اہم اقدامات درج ذیل ہیں۔

     دی گریٹ انڈین بسٹرڈ کو وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 کے شیڈول-1 میں درج کیا گیا ہے، اس طرح یہ شکار سے قانونی تحفظ کی اعلیٰ ترین ڈگری ہے۔

     گریٹ انڈین بسٹرڈس کے اہم رہائش گاہوں کو ان کے بہتر تحفظ کے لیے قومی پارکس/ پناہ گاہوں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

     اس کی نسلوں  کی شناخت مرکزی طور پر حمایت  شدہ اسکیم- وائلڈ لائف ہیبی ٹیٹس کی ترقی کے جزو 'اسپیسز ریکوری پروگرام' کے تحت تحفظ کی کوششوں کے لیے کی گئی ہے۔ گریٹ انڈین بسٹرڈ اور اس کے مسکن کو بہتر تحفظ فراہم کرنے کے لیے اسکیم کے تحت ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کی جاتی ہے۔

     گریٹ انڈین بسٹرڈ کی افزائش نسل راجستھان، گجرات اور مہاراشٹر کے جنگلات کے محکموں اور وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہرادون کے تکنیکی تعاون کے ساتھ شروع کی گئی ہے جس کا مقصد جنگلات میں رہائی کے لیے نسلوں  کی ایک قیدی آبادی کو تحفظ اور اس کو فروغ دینا ہے۔

     راجستھان اور گجرات کے محکمہ جنگلات، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بین الاقوامی ماہرین کی مشاورت سے گریٹ انڈین بسٹرڈ اور لیزر فلوریکن پرندوں کے لیے تحفظ افزائش کے مراکز کے قیام کے لیے جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سام، جیسلمیر، راجستھان میں سیٹلائٹ تحفظ افزائش نسل کی سہولت قائم کی گئی ہے۔

     وزارت مرکزی طور پر حمایت شدہ اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی مدد فراہم کرتی ہے: جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے وائلڈ لائف ہیبی ٹیٹس کی ترقی، بشمول گریٹ انڈین بسٹرڈ۔ وزارت کو راجستھان کی حکومت سے گریٹ انڈین بسٹرڈ کے تحفظ کے لیے ایک تجویز موصول ہوئی تھی۔ وزارت نے حکومت راجستھان کو مطلع کیا ہے کہ ریاستی منصوبہ اور/یا ریاستی کیمپا فنڈز سے فنڈنگ سپورٹ پر غور کرنے کے لیے اسٹیٹ بورڈ فار وائلڈ لائف کی طرف سے تجویز کو منظور کیا جانا چاہیے۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح ۔ا م۔

U:3360


(Release ID: 1911266) Visitor Counter : 212


Read this release in: English