زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
موٹے اناج کی کاشت
Posted On:
24 MAR 2023 4:50PM by PIB Delhi
جوار، باجرہ، راگی وغیرہ جیسے موٹے اناج (شری انّ) کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کے تحت غذائی اناج (موٹے اناج) پر ایک ذیلی مشن کو 19-2018 سے 14 ریاستوں کے 212 اضلاع میں کو نافذ کر رہا ہے۔ این ایف ایس ایم – غذائی موٹے اناج کے تحت، کسانوں کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے فصلوں کی پیداوار اور تحفظ کی ٹیکنالوجیز، فصل کے نظام پر مبنی مظاہروں، نئی جاری کردہ اقسام/ ہائبرڈز کے تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم، مربوط غذائی اجزاء اور کیڑوں کے انتظام کی تکنیکوں پر ، بہتر کاشت عمل در آمد / زرعی آلات /وسائل کے تحفظ کی مشینری، پانی کی بچت کے آلات، فصل کے موسم کے دوران تربیت کے ذریعے کسانوں کی استعداد کار میں اضافہ، تقریبات/ورکشاپ کا انعقاد، سیڈ منی کٹس کی تقسیم، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تشہیر وغیرہ پر مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔ این ایف ایس ایم کے تحت سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ایز) کے قیام جیسے اقدامات کئے گئے ہیں اور موٹے غذائی اناج کے بیجوں کے مرکزوں کو بھی تعاون فراہم کیا گیا ہے۔
مزید برآں، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) نے 23-2022 سے27-2026 کے دوران موٹے اناج پر مبنی مصنوعات (پی ایل آئی ایس ایم ڈی پی ) کے لیے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔ جس کے تخمینہ جاتی اخراجات 800 کروڑ روپے ہیں۔آتم نر بھر بھارت ابھیان کے تحت شروع کی گئی مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز ( پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے پردھان منتری فارملائزیشن کو فی الحال 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ حکومت زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کو بھی مقبول بنا رہی ہے، تاکہ کسانوں/ ایف پی اوز/ انٹرپرینیورز کو موٹے اناج (شری انّ)میں پرائمری پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کے لیے 2 کروڑ روپے تک کے قرضوں پر سود میں رعایت کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے مدعو کیا جا سکے۔ کاشتکاروں کو باجرے کی کاشت کرنے کی ترغیب دینے کے لیے جوار، باجرہ اور راگی کے لیے اعلیٰ کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) کا اعلان کیا گیا ہے۔
مزید برآں، 2023 کو موٹے اناج کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) کے طور پر منائے جانے کے پیش نظر، حکومت ہند پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، کھپت، برآمد، ویلیو چین کو مضبوط بنانے، برانڈنگ، صحت کے فوائد وغیرہ کے لئے بیداری پیدا کرنے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک کثیر حصہ دار نقطہ نظر کو نافذ کر رہی ہے۔
18 مارچ 2023 کو محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ذریعہ آئی وائی ایم کے لئے پہلی عالمی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ہندوستان کے وزیر اعظم نے شرکت کی، جس میں آئی وائی ایم کندہ شدہ ڈاک ٹکٹ اور کرنسی کا سکہ بھی لانچ کیا گیا۔ اس تقریب کے ایک حصے کے طور پر، 100 ممالک کے شرکاء بشمول موٹے اناج پیدا کرنے والے/برآمد کرنے والے سرکردہ ممالک کے چھ وزرائے زراعت، بین الاقوامی تنظیموں، سائنسدانوں، پدم ایوارڈ یافتہ، کسانوں، ایف پی اوز، بین الاقوامی کمپنیوں وغیرہ نے شرکت کی۔ مزید برآں، اے پی ای ڈی اے کے تعاون سے ایک عالمی سطح پر خرید فروخت کرنے والوں کی میٹنگ (بی ایس ایم) اور نمائش کا انعقاد کیا گیا ،جس میں موٹے اناجوں کو فروغ دینے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی برآمد کنندگان کی شرکت کے ساتھ موٹے اناج پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ کئی دیگر اسٹیک ہولڈرز جیسے کسان پروڈیوسر کمپنیاں/ کسان، سیلف ہیلپ گروپس، اسکول، زرعی یونیورسٹیاں، کرشی وگیان کیندرز (کے وی کیز)، گرام پنچایتیں، کوآپریٹو ادارے، ہوٹل مینجمنٹ اسکول، یووا کیندر، آنگن واڑی، ہندوستانی سفارتخانے، ریلوے کی وزارت اور ہندوستان تارکین وطن وغیرہ نے بھی آن لائن ایونٹ میں شرکت کی۔
حکومت غذائیت سے بھرپور موٹے اناجوں کو مقبول بنانے کے لیے تحقیقی اداروں کوآر اینڈ ڈی کی مدد فراہم کر رہی ہے۔ آئی سی اے آر- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر)، حیدرآباد این ایف ایس ایم کے تحت مالی اعانت سے شیلف لائف، خوراک کے معیارات، ڈیٹا بیس ڈیولپمنٹ وغیرہ سے متعلق مختلف تحقیقی پروجیکٹس انجام دے رہا ہے۔ سنٹرل فوڈ ٹیکنالوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایس آئی آر – سی ایف ٹی آر آئی) موٹے اناج کی پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور مصنوعات کی ترقی میں رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے تحقیق وترقی پروجیکٹس انجام دے رہا ہے۔ حکومت ہند کی پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے تحت، سی ایس آئی آر – سی ایف ٹی آر آئی، میسور نے غیر منظم زمرے میں موٹے اناج پر مبنی صنعتوں سمیت موجودہ انفرادی مائیکرو انٹرپرائزز کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے کئی تربیتی اور ہنر مندی کے پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کے تحت - زرعی اور اس سے منسلک شعبوں کی بحالی ( آرکے وی وائی – آر اے ایف ٹی اے اے آر) پروگرام کے تحت ایک سنٹر آف ایکسی لینس فار پروسیسنگ موٹے اناج اور انکیوبیشن سنٹر قائم کیا جا رہا ہے، جوموٹے اناج کے لیے وقف تقریباً 8 پروسیسنگ لائنوں پر مشتمل ہے۔ یہ لائنیں بہتر شیلف لائف کے ساتھ معیاری پرائمری اور سیکنڈری مصنوعات حاصل کرنے میں مدد کریں گی۔ آئی سی ایم آر -نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن موٹے اناج پر تحقیق و ترقی کی سرگرمیاں کر رہا ہے ،جیسے مختلف پروسیس شدہ اور پکے ہوئے موٹے اناج کی غذائیت کی قدریں، پکے ہوئے موٹے اناج کی خوراک کی افادیت، فنگر ملٹس پر مبنی غذائی تکمیل کا اثر۔
گزشتہ تین سالوں کے دوران تین موٹے اناج یعنی جوار، باجرہ اور راگی کو دی جانے والی کم از کم امدادی قیمت کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
(روپے فی کوئنٹل)
نمبر شمار
|
فصل
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
1
|
جوار (ہائبرڈ)
|
2620
|
2738
|
2970
|
جوار (مالڈنڈی)
|
2640
|
2758
|
2990
|
2
|
باجرہ
|
2150
|
2250
|
2350
|
3
|
راگی
|
3295
|
3377
|
3578
|
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-3325
(Release ID: 1911053)
Visitor Counter : 155