کامرس اور صنعت کی وزارتہ
صنعت وتجارت کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل نے برآمد کنندگان سے بر آمداتی باسکٹ کو متنوع بنانے کے لیے ہر ضلع میں پوشیدہ صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کی ، 'ووکل فار لوکل اور لوکل گوز گلوبل ' کا اعادہ کیا
صنعت و تجارت کی مرکزی وزیر مملکت نے فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز (ڈبلیو آر)کے زیر اہتمام منعقدہ چھٹے اور ساتویں ایکسپورٹ ایکسی لینس ایوارڈ میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ایوارڈ سے نوازا
Posted On:
25 MAR 2023 4:41PM by PIB Delhi
صنعت و تجارت کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل نے مغربی خطے سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی، پذیرائی اور انہیں اعزاز سے نوازنے کے آج یہاں ممبئی میں 'ایکسپورٹ ایکسی لینس ایوارڈ ' دیے ۔ فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن (ایف آئی ای او) نے مالی سال2018-19 اور 2019-20کے دوران سامان اور خدمات کی برآمداتی کارکردگی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اراکین کے لیے بالترتیب چھٹے اور ساتویں ایکسپورٹ ایکسی لینس ایوارڈ کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے، صنعت و تجارت کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل نے کہا، ''مغربی خطہ نے ہندوستان کے تجارتی سامان کی برآمدات میں تقریباً 50 فیصد تعاون کیا ہے۔ اس تعاون کو دیکھتے ہوئے ہمارے پاس اس کامیابی کا جشن منانے کی ہر وجہ ہے۔ مجھے امید ہے کہ ایوارڈ حاصل کرنے والے مستقبل میں بھی رول ماڈل کے طور پر کام کرناجاری رکھیں گے اور دوسروں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔
امرت کال کے دوران برآمدات کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’آج ہم جو کوششیں کر رہے ہیں وہ ملک کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے کی سمت میں بہت اہم ہوں گے ۔ اب ہم امرت کال میں ہیں اور آئندہ 25 سال ہمارے لیے خواب دیکھنے اور اپنے خوابوں کے سچ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں۔ برآمد کنندگان کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے اپنا تعاون پیش کرنا چاہیے۔ ملک کے برانڈ امیج کے لیے ان کا تعاون بہت بڑا ہے۔ وزارت صنعت و تجارت آپ کی حمایت اور مدد کے لیے ہر قدم پر آپ کے ساتھ ہے۔"
برآمد کنندگان سے بڑھتی ہوئی دو طرفہ تعلقات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا "آج ہم پانچویں بڑی معیشت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ آئندہ چار سے پانچ برسوں میں ہم تیسری سب سے بڑی معیشت بننےکی راہ پر گامزن ہوں گے۔ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھیں گے ، ہم مزید مواقع پیدا کریں گے۔ بڑی تعداد میں ایف ٹی اے کے لحاظ سے ہماری دوطرفہ مصروفیات بڑھ رہی ہے، ہم متحدہ عرب امارات، آسٹریلیا اور دیگرملکوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ عالمی منڈیوں تک رسائی کے لیے ان مواقع کا استعمال کرنا چاہیے۔
برآمدات کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے سلسلے میں مرکزی وزیر نے کہا، ''وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہندوستان کے ہر ضلع میں بے پناہ صلاحیت ہے، جس کا موازنہ دنیا کے کسی ایک ملک سے کیا جاسکتا ہے۔ کیوں نہ برآمدات کے لیے ان پوشیدہ صلاحیتوں اور 'وکل فار لوکل اینڈ لوکل گوز گلوبل' کے نعرے سے فائدہ اٹھایا جائے۔ برآمد کنندگان کو برآمداتی باسکٹ کو متنوع بنانے اور زیادہ سے زیادہ منزلوں تک پہنچنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اس کے لیے ہم ایک اقدام پر کام کر رہے ہیں - برآمداتی مرکز کے طور پر ضلع ۔
تخلیقی صلاحیتوں اور جدت طرازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا، "تخلیقیت اور اختراعات برآمدات میں بہت اہم ہیں۔ برآمد کنندگان کے طور پر آپ مصنوعات میں زیادہ اختراعی ہونے کی اہمیت کو جانتے ہیں۔ میں آپ سے گزارش کرتی ہوں کہ تحقیق میں مزید سرمایہ کاری کریں۔ عالمی منڈیاں آج ترقی کر رہی ہیں۔ ہمیں وقت کی بدلتی ہوئی ضروریات کو سمجھنا اورخود کو ان کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ "
اپنے کلیدی خطبہ کے اختتام پر، صنعت و تجارت کی مرکزی وزیر مملکت نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا، "مجھے امید ہے کہ آپ 2030 تک اس بڑے ہدف کو حاصل کرنے کی سمت میں اپنا تعاون پیش کرتے رہیں گے، جس میں ہر ایک تجارتی سامان اور خدمات کی برآمدات کو ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچانا ہے۔"
تقریب کے دوران، صنعت و تجارت کی مرکزی وزیر مملکت نے خطے کے برآمد کنندگان کو شاندار کارکردگی کے لیے 67 ایوارڈ سے نوازا جن میں ایم ایس ایم ای، غیر ایم ایس ایم ای، اور سروسز کے شعبے شامل ہیں۔ بینکوں/مالیاتی اداروں کو بھی شاندار برآمداتی فنانس قرضہ دینے پر نوازا گیا۔ایسے متعدد زمرے تھے جن کے تحت برآمد کنندگان کو نوازا گیا، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام مستحق برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی اور پذیرائی ہو ۔ اس ایوارڈ کے دوران تمام کموڈٹی گروپس کے برآمد کنندگان کو نوازا جاتا ہے۔
صنعت و تجارت کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل کا استقبال کرتے ہوئے ، ایف آئی ای او کے صدر ڈاکٹر اے شکتی ویل نے کہا کہ ان کی موجودگی نہ صرف برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی کرے گی، بلکہ ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کا حوصلہ بھی بڑھے گا ۔ ہمارے ایوارڈ جیتنے والوں کی غیر معمولی کامیابی واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ جب مشکلیں زیادہ ہوں ، تو مضبوط لوگ آگے بڑھنے کے لیے مزید سخت محنت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں مجموعی برآمدات 775-790 بلین امریکی ڈالر کے درمیان رہنے کی توقع ہے جو 2021-22 کے 672 بلین امریکی ڈالر کی ریکارڈ برآمدات کے مقابلے میں تقریباً 12 فیصد زیادہ ہے۔ برآمدات میں دوہرے ہندسے میں اضافہ خاص طور پر مشکل عالمی حالات اور سست عالمی تجارت کے پیش نظر حوصلہ افزا ہے۔ یہ اس لیے بھی زیادہ اہم ہے کہ ہمارے مسابقتی ممالک کی برآمدات میں بہت زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے ایوارڈ جیتنے والوں کو ان کی بہترین کارکردگی اور معیشت میں شراکت پر مبارکباد دی۔ ریاستوں کے تجارت/ کامرس کے وزراء کے ساتھ بطور ممبر تجارت کی ترقی اور فروغ کونسل کے قیام میں وزارت تجارت کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ یہ قومی غیر ملکی تجارتی پالیسی کے ساتھ ریاستی حکومتوں کو تجارتی پالیسی کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کو بیان کرنے اور برآمداتی حکمت عملیوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
ایف آئی ای او کے ریجنل چیئرمین –مغربی خطے کے جناب پریش مہتا نے ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے، ویسٹرن ریجن ایکسپورٹ ایوارڈز کی اہمیت پر روشنی ڈالی، کیونکہ یہ ہندوستان کی پانچ بڑی ریاستوں، مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش، گوا اور چھتیس گڑھ کے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے برآمد کنندگان کو اعزاز سے نوازتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ ایکسی لینس ایوارڈ نئے سنگ میل حاصل کرنے کے لیے برآمد کنندگان میں جوش و جذبے کو بڑھاتے ہیں۔
نائب صدر جناب خالد خان نے مہمانِ خصوصی، ایوارڈ یافتگان، اعلی سرکاری حکام اور تمام مہمانوں کے تئیں ان کی موجودگی کے لیے شکریہ کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات نہ صرف قیمتی زرمبادلہ کمانے کے لیے اہم ہیں بلکہ اس سے زیادہ اہم روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کی جی ڈی پی کو آگے بڑھانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔
صنعت کے سرکردہ سربراہان، مرکزی اور ریاستی حکومت کے افسران، بین الاقوامی سفارتی برادری کے نمائندوں، تجارت اور انجمنوں کے نمائندوں اور برآمد کنندگان نے اس تقریب میں شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
3307
(Release ID: 1911014)
Visitor Counter : 127