ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جناب بھوپیندر یادو نے پانچ ریاستوں میں اراولی پہاڑی سلسلے کے آس پاس کے 5 کلومیٹر کے بفر زون کو سرسبز و شاداب بنانے کی ایک بڑی پہل کے طور پر اراولی گرین وال پروجیکٹ کا آغاز کیا
جناب یادو نے جنگل بانی کے ذریعہ ریگستانی اور زمین کے بنجر بننے سے نمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان کی نقاب کشائی کی
Posted On:
25 MAR 2023 5:33PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان، ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک پر پابندی، پانی کے تحفظ کی کوششوں اور قدرتی وسائل کے تحفظ جیسے مختلف اقدامات کے ذریعے اراولی کو بحال کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ جناب یادو نے آج ہریانہ کے ٹکلی گاؤں میں جنگلات کے بین الاقوامی دن کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں اراولی گرین وال پروجیکٹ کا افتتاح کیا ۔ اس پہل کا مقصد پانچ ریاستوں میں پھیلے اراولی پہاڑی سلسلے کے تقریباً 5 کلومیٹر کے بفر زون کو سرسبز وشاداب بنانا ہے۔ پروگرام کے دوران، جناب یادو نے جنگل بانی کے ذریعے زمین کو صحرا میں بدلنے اور زمین کے بنجر بننے سے روکنے کے لئے ایک ایکشن پلان اورانڈین کونسل آف فاریسٹری ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے ذریعہ زرعی جنگل بانی پر شائع ایف اے کیو کی نقاب کشائی کی ۔مرکزی وزیر نے شجرکاری مہم میں بھی حصہ لیا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر نے کہا کہ اراولی گرین وال پروجیکٹ کے تحت جنگل بانی، جنگلات کی بحالی اور آبی ذخائر کی بحالی کے ذریعہ نہ صرف اراولی کے سرسبزوشاداب علاقہ اور حیاتیاتی تنوع میں اضافہ ہوگا بلکہ علاقہ کی مٹی کی زرخیزی، پانی کی دستیابی اور آب و ہوا میں بھی بہتری آئےگی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ مقامی کمیونٹیز کو روزگار کے مواقع، ذریعہ معاش اور ماحولیاتی نظام کی خدمات فراہم کرکے فائدہ پہنچائے گا۔ انہوں نے پروجیکٹ کو نافذ کرنے میں تعاون اور حمایت کے لیےہریانہ کے محکمہ جنگلات اور دیگر فریقوں کی کوششوں کی سراہا اور 2030 تک اضافی 2.5 بلین ٹن کاربن سنک کے قومی نشانہ کو حاصل کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ آبی ذخائر کے احیا اور مقامی دھاروں کے آبی ذخیرے سے مٹی کی مجموعی نمی، پیداواریت اور خشکی کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ریسٹوریشن ، سماجی و اقتصادی عوامل اور ترقیاتی سرگرمیوں کے درمیان تال میل کو فروغ دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تحفظ اور ترقی دونوں کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔
اس پروگرام میں اپنے خطاب میں ہریانہ کے جنگلات وجنگلی حیات کے وزیر جناب کنور پال گرجر نے آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے مقصد سے جنگل بانی اور انحطاط جنگلات کی بحالی پر زور دیا۔ انہوں نے ریاست کے ہر بھرے رقبے کو بڑھانے اور اس کے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے محکمہ جنگلات کی طرف سے کی جارہی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے خاص طور پر ہریانہ کے تعلق سے اراولی منظر نامے کی بحالی کے لیے حکومت ہند کی کوششوں کو سراہا ۔ اس پروگرام میں حکومت ہند اور ہریانہ حکومت کے سینئر افسران نے حصہ لیا۔
ہریانہ میں اراولی گرین وال پروجیکٹ
ابتدائی مرحلے میں، پروجیکٹ کے تحت 75 آبی ذخائر کا احیا کیا جائے گا ، جس کا آغاز 25 مارچ کو اراولی منظرنامہ کے ہر ضلع میں پانچ آبی ذخائر سے ہوگی ۔ پروجیکٹ میں اراولی علاقہ میں بڑے پیمانے پر شجرکاری مہم اور آبی وسائل کا تحفظ بھی شامل ہوگا۔ یہ پروجیکٹ گروگرام ، فرید آباد، بھیوانی، مہیندر گڑھ اور ہریانہ کے ریواڑی ضلع میں بنجر زمین کو شامل کرے گا۔
رضاکار تنظیم، سوسائٹی فار جیو انفارمیٹکس اینڈ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ اور این جی او، آئی ایم گڑگاؤں بالترتیب بندھواڑی اور گھاٹ بند میں آبی ذخائر کے احیاء کے لیے شرمدان کے مقصد کے سے لوگوں کو جمع کرنے کے کام میں لگی ہوئی ہیں ۔
اراولی گرین وال پروجیکٹ کے بارے میں
اراولی گرین وال پروجیکٹ مرکزی وزارت جنگلات کے زمین کے زرخیزی کے ختم ہونے اور بنجربننے سے نمٹنے کے لئے ملک بھر میں گرین کوریڈور تیار کرنے کے وژن کا حصہ ہے ۔ اس پروجیکٹ میں ہریانہ، راجستھان، گجرات اور دہلی ریاستیں شامل ہیں جہاں 60 لاکھ ہیکٹر رقبے پراراولی کی پہاڑیاں پھیلی ہیں۔ اس پروجیکٹ میں تالابوں، جھیلوں اور ندیوں جیسے سطح پر آبی وسائل کے احیا کے ساتھ ساتھ جھاڑیوں ،بنجر زمین اور خراب جنگلاتی زمین پر درختوں اور جھاڑیوں کی اصل قسموں کو لگانا شامل ہوگا۔ یہ پروجیکٹ مقامی کمیونٹیز کے ذریعہ معاش کو بڑھانے کے لئے زرعی –جنگلبانی اور چراگاہ کے فروغ پر بھی توجہ مرکوز کرے گا۔
اراولی گرین وال پروجیکٹ کے مندرجہ ذیل مقاصد ہیں:
- اراولی رینج کے ماحولیاتی ہیلتھ میں بہتری
- تھار ریگستان کے مشرق کی طرف توسیع کو روکنے اورگرین کاوٹوں کو بنا کرمٹی کے کٹاؤ کو کم کرنا، ویران ہونے کے عمل اور دھول بھری آندھیوں کو روکنا۔
- یہ گرین وال اراولی رینج درخت کی دیسی اقسام کو لگاکر، جنگلی حیات کے لیے مسکن فراہم کرکے، پانی کے معیار اور مقدار میں بہتری لاکر، اراولی رینج کے حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی نظام خدمات کو بڑھانے کے لئے کاربن سیکوئسٹریشن اور آب و ہوا میں تبدیلی کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔
- جنگل بانی، زرعی جنگلبانی اور آبی تحفظ سے مقامی کمیونٹیز کو منسلک کرکے پائیدار ترقی اور ذریعہ معاش کے مواقع کو فروغ دینا جس سے آمدنی، روزگار، غذائی تحفظ اور سماجی فوائد سامنے آئیں گے۔
- اس پروجیکٹ پر مرکز اور ریاستی حکومتوں ، محکمہ جنگلات، تحقیقی اداروں، سول سوسائٹی تنظیموں، پرائیویٹ اداروں اور مقامی کمیونٹیز جیسے مختلف فریقوں کے ذریعہ عمل درآمد کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے وافر مالی مدد ، تکنیکی مہارت، پالیسی کوآرڈینیشن اور عوامی بیداری وغیرہ پر کام کیا جائے گا۔
- یو این سی سی ڈی ( یونائیٹیڈ نیشن کنونشن ٹو کامبیٹ ڈائیورسیفیکیشن)، سی بی ڈی (ح کنونشن آن بائیولوجیکل ڈائیورسٹی) اور یو این ایف سی سی سی ( یونائیٹیڈ نیشن فریم ورک کنوینشن آن کلائمیٹ چینج) جیسے مختلف بین الاقوامی کنوینشن کے تحت ہندوستان کی عہدبستگی کے لئے تعاون کرنا۔
- ماحولیات کے تحفظ اورگرین ڈیولپمنٹ میں عالمی لیڈر کے طور پر ہندوستان کی ساکھ کو آگے بڑھانا۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 3309)
(Release ID: 1910983)
Visitor Counter : 159