محنت اور روزگار کی وزارت

پینسل پورٹل کو  بچہ اور نا بالغ مزدوری ( امتناع اور ریگولیشن )  ایکٹ کے موثر نفاذ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے

Posted On: 23 MAR 2023 5:00PM by PIB Delhi

حکومت نے  بچہ مزدوری ( امتناع  اور ریگولیشن ) ایکٹ، 1986  تیار کیا ہے ، جس میں   2016 ء میں ترمیم کی گئی تھی۔ ترمیم شدہ  قانون کو  بچہ اور نا بالغ مزدوری  ( امتناع اور ریگولیشن) [سی اے ایل پی آر] ایکٹ، 1986  کا نام دیا گیا ہے۔ کسی بھی پیشے اور عمل میں 14 سال سے کم عمر کے بچوں کا کام یا ملازمت اور 14 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں کا  مضر پیشوں اور عمل میں ملازمت کو مکمل طور پر ممنوعہ قرار دیا گیا ہے ۔ ترمیم میں ایکٹ کی خلاف ورزی پر آجروں کو سخت سزا دینے کا بھی بندوبست کیا گیا ہے اور اسے قابلِ تعزیر   جرم قرار دیا گیا ہے۔

بچہ اور نا بالغ مزدوری  ( امتناع اور ریگولیشن)  ایکٹ، 1986 ریلوے انتظامیہ، بڑی بندرگاہ، کان، آئل فیلڈ  وغیرہ کو چھوڑ کر  ، جو مرکزی حکومت کے زیر انتظام آتے ہیں ، ریاستی حکومتوں کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے ۔  چھڑائے گئے بچہ مزدوروں کی تفصیلات ، سی اے ایل پی آر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر صنعتوں کے مالکان کے خلاف کی گئی کارروائی، سی اے ایل پی آر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے جرمانے کی رقم وغیرہ کو مرکزی حکومت کی سطح پر برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔

محنت اور روزگار کی وزارت ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں ڈسٹرکٹ پروجیکٹ سوسائٹیوں کے ذریعے بچوں کے مزدوروں کی بحالی کے لئے نیشنل چائلڈ لیبر پروجیکٹ  ( این سی ایل پی )   اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ این سی ایل پی  اسکیم کے تحت، 9-14 سال کی عمر کے بچوں کو کام سے بچایا جاتا ہے / واپس لیا جاتا ہے اور این سی ایل پی  خصوصی تربیتی مراکز  ( ایس ٹی سیز )   میں داخل کرکے ، اُن کی  تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، مڈ ڈے میل، رسمی تعلیمی نظام میں مرکزی دھارے میں آنے سے پہلے وظیفہ، صحت کی دیکھ بھال وغیرہ کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں ۔  این سی ایل پی  اسکیم کو اب سمگر شکشا ابھیان  ( ایس ایس اے  )  اسکیم کے تحت یکم اپریل ، 2021 ء سے ضم کر دیا گیا ہے ۔ اب سے بچائے گئے بچے مزدوروں کو ایس ایس اے کے تحت ایس ٹی سی آپریشنل کے ذریعے باضابطہ تعلیمی نظام میں مرکزی دھارے میں لایا جائے گا۔

اس کے علاوہ ، حکومت نے  سی اے ایل پی آر  ایکٹ کے موثر نفاذ کے لئے ایک آن لائن پورٹل  پینسل (پلیٹ فارم فار ایفیکٹیو انفورسمنٹ آف  نو چائلڈ لیبر) تیار کیا ہے۔ پورٹل میں چائلڈ لیبر سے متعلق شکایت کے اندراج کے لئے ایک شکایت کارنر بھی ہے۔ ان شکایات کا ازالہ ضلع کے متعلقہ ضلع نوڈل افسران کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ، محنت اور روزگار کی وزارت اپنی ویب سائٹ اور مختلف سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے چائلڈ لیبر کے بارے میں عوامی بیداری کا کام بھی کرتی ہے۔

نیشنل چائلڈ لیبر پروجیکٹ  ( این سی ایل پی )  اسکیم کے تحت 1988 ء میں شروع ہونے سے لے کر اب تک تقریباً 14 لاکھ بچے مزدوروں کو کام سے بچایا/ نکالا گیا ہے، ان کی بحالی اور مرکزی دھارے میں لایا گیا ہے۔ مالی سال 23-2022 ء  کے دوران ( 17 مارچ ، 2023 ء تک )  ایس ٹی سیز کو چلانے کے لئے ضلع پروجیکٹ سوسائٹی کو 12.45 کروڑ   روپئے جاری کئے گئے ہیں اور این سی ایل پی اسکیم کے تحٹ ایس ٹی سیز میں اندراج شدہ بچوں کے وظیفے کے لئے 3.20 کروڑ روپئے  جاری کئے گئے ہیں ۔

یہ معلومات آج محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے راجیہ سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب میں  فراہم کیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 3202



(Release ID: 1910068) Visitor Counter : 95


Read this release in: Telugu , English