الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

یو آئی ڈی اے آئی کے مسلسل اقدامات  نےآدھار نظام کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار کی

Posted On: 21 MAR 2023 7:00PM by PIB Delhi

آدھار اپنی افادیت اور رہائشیوں میں بڑھتے ہوئے قبول عام کے لیے ہندوستان بھر میں ہر جگہ عام ہو گیا ہے، اور ہر ماہ اوسطاً 200 کروڑ+ آدھار پر مبنی تصدیق ہو رہی ہے۔ ایک ہزار چھ سو ستر مرکزی اور ریاستی سماجی بہبود (ڈی بی ٹی) اور گڈ گورننس اسکیموں کو آدھار کے استعمال کے لیے مشتہر کیا گیا ہے۔

یونیک آئیڈنٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے ذریعہ، نئی حفاظتی خصوصیات کو شامل کرکے اور آدھار ایکو سسٹم کو مضبوط بنا کر آدھار ایکو سسٹم کے حوالے سے  لوگوں میں پیدا ہونےوالے مسلسل اعتبار میں اضافہ کر رہی ہے۔

آدھار 2.O کے ایک حصے کے طور پر، ایک روڈ میپ تیار کیا گیا ہے جس میں ایسے علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے جیسے رہائشی مرکز پر مسلسل توجہ مرکوز کرنا؛ آدھار کے استعمال کو بڑھانا؛ آدھار پر لوگوں کے اعتماد کو مزید مضبوط کرنا؛ نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا اور موجودہ ٹیکنالوجیز کی اپ گریڈیشن؛ اور بین الاقوامی رسائی میں اضافہ۔ ماضی قریب میں آدھار سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔

بایومیٹرکس پر مبنی جعلسازی کی روک تھام:

a) بائیو میٹرک سروس پرووائیڈرز (بی ایس پیز) فی الحال 10 فنگر پرنٹس اور دو آئی آر آئی ایس کے ساتھ جعلسازی کی روک تھام کے لیے چہرے کی تصویر کو اضافی بائیو میٹرک انتساب کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

b) موجودہ بی ایس پیز میں مختلف افراد کے مخلوط بائیو میٹرکس کا پتہ لگانے کی صلاحیتیں ہیں۔

c) ایک ہی اندراج کے لیے متعدد افراد سے غیر معمولی بایومیٹرکس کے استعمال کی نشاندہی کر نا۔

d) غلط انگلیاں، غیر انسانی انگلیاں، لیس دار انگلیاں، الٹی آئی آر آئی ایس امیجز، آنکھیں بند کرنا وغیرہ جیسے عمل  کے ذریعہ اندراج کی کوشش کا پتہ لگانے کی صلاحیت۔

e) توثیق کے لین دین میں فنگر پرنٹس کے جاندار ہونے کی ایک مضبوط چیکنگ جاری ہے۔ نئے دو عنصر/پرت کی توثیق فنگر پرنٹ کی اصلیت (جاندار) کی توثیق کرنے کے لیے اضافی چیکس کا اضافہ کر رہی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی جعلسازی کی کوششوں کے امکانات کو ختم کیا جا سکے۔

f) اسی طرح، چہرے کی توثیق کے ساتھ، جانداری کی جانچ کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے، اور اس کی وجہ سے تصدیق کی کامیابی کی شرح بھی بلند ہوئی ہے۔

آدھار اندراج کو مضبوط بنانا/ایکو سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنا:

a) شرپسند آپریٹرز کو سسٹم کا غلط استعمال کرنے سے روکنے کے لیے اندراج مشینوں میں جی پی ایس باڑ لگا دی گئی ہے۔ ایک آپریٹر کو یو آئی ڈی اے آئی ڈیٹا سینٹر کے ساتھ باقاعدگی سے اندراج مشین کی اسناد کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے اور فی مشین  یومیہ صرف ایک محدود تعداد میں اندراج کی اجازت ہے۔

b) آدھار کی  سوفیصد عمومیت کے قریب پہنچنے کے ساتھ، بالغوں کا اندراج اب محدود تعداد میں مراکز پر ہو رہا ہے۔ صرف اندراج کرنے والی  ایجنسیوں کے بھروسہ مند اور تصدیق شدہ آپریٹرز کو نئے اندراج کرنے کی اجازت ہے۔

c) تمام نئے بالغ افراد کے اندراج کے معیار کی جانچ کے لیے ریاستی حکومتوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

d) آدھار کے اندراج اور اپ ڈیٹ کے لیے درکار معاون دستاویزات کی ایک تازہ ترین اور صارف دوست فہرست کو مشتہر کر دیا گیا ہے۔

(e یو آئی ڈی اے آئی  آپریٹرز کے درمیان منحرف رویے کا پتہ لگانے کے لیے باقاعدگی سے معائنہ کرتا ہے ۔ یو آئی ڈی اے آئی آپریٹرز کی بینچنگ اور دوبارہ تربیت باقاعدگی سے کرتا ہے۔

f) دھوکہ دہی کی کوششوں کی وجہ سے پچھلے ایک سال میں کل آپریٹرز میں سے تقریباً 1.2 فیصد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ایسے معاملات میں ضروری تعزیری کارروائی کی جاتی ہے۔

g)  شرائط وضوابط کی بہتر پابندی کو یقینی بنانے کے لیے رجسٹراروں، اندراج کی ایجنسیوں اور آپریٹرز کے کرداروں اور ذمہ داریوں کو مزید واضح کرنے کی غرض سے رجسٹراروں کے ساتھ سرگرمیوں کی شرائط پر نظر ثانی کی گئی ہے۔

h) آدھار نمبر جاری ہونے سے پہلے رہائشیوں کی تصدیق کو مزید بڑھانے کے لیے، آدھار اندراج/اپ ڈیٹ کے لیے جمع کرائے گئے دستاویزات کے سو فیصد معیار کی جانچ کو لاگو کیا گیا ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی اپنے ماحولیاتی نظام کی سالمیت اور سلامتی کو برقرار رکھنے کو سب سے زیادہ ترجیح دیتا ہے اور رہائشیوں کو خبردار کرنا چاہے گا کہ وہ کسی غیر تصدیق شدہ معلومات سے گمراہ نہ ہوں۔ وہ یو آئی ڈی اے آئی تک اس کے آفیشل چینلز جیسے کہ اس کے ٹول فری نمبر 1947، ای میل: help@uidai.gov.in یا اس کے سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔

**********

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.3113



(Release ID: 1909471) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi