وزارات ثقافت

سول -20 انڈیا 2023 کے چوتھے مکمل اجلاس  کی انسیپشن کانفرنس  ‘مہذب معاشرے کی تنظیمیں اختراع اور ٹیکنولوجی کی  اعلی کار ہیں ’کے موضوع پرمرکوز

Posted On: 21 MAR 2023 5:03PM by PIB Delhi

: ناگپور، 21 مارچ 2023

ناگپور میں آج (21،مارچ ،2023)منعقد سول -20 انڈیا 2023  کا چوتھا مکمل اجلاس  ‘مہذب معاشرے کی تنظیمیں اختراع اور ٹیکنولوجی کی اعلی کار’کے موضوع پر مرکوز تھا۔اس اجلاس کی صدارت ،سول 20انڈیا ،2023 کے شیرپا  اور سفیر  وجے نامبیار نے کی ۔اجلاس میں سول -20 انڈیا 2023 کے درج ذیل ایگزیکیوٹو گروپوں کو شامل کیا گیا:ٹیکنولوجی ،سکیورٹی اور شفافیت ،روایتی  فنون،دستکاری اور ثقافت کا تحفظ اور سکیورٹی،ذریعہ معاش اور روزگار کے روایتی  اور بہترین طریقے،تعلیم اور ڈیجیٹل  تبدیلی۔اس اجلاس میں مالی مسئلوں پر خصوصی کمیٹی کو بھی شامل کیا گیا۔

اس اجلاس کے مقررین  میں انٹیل کارپوریشن کے ڈائریکٹر ایلیسن لن ریچرڈس،دستکاری ہاٹ سمیتی کی صدر اور بانی جیا جیٹلی،انٹرنیشنل کولجیئٹ پروگریمنگ کنٹیسٹ (آئی سی پی سی)گلوبل فاؤنڈیشن میں ڈولپمنٹ ڈائریکٹر ویرونیکا سوبولیوا،انٹرنیشنل  ایڈوائزری کمیٹی میں سول -20 انڈیا 2023 کے رکن،بینی  بیچوری  اور ایکیبیکی کی فاؤنڈر  وشپالا ہنڈیکری شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1TNH1.jpg

سی -20 ،2023 میٹنگ کے سفیر اور شیرپا وجے نامبیار  نے ناگپور میں سی-20 فاؤنڈنگ میٹنگ کے دوسرے دن ‘مہذب معاشرے کی تنظیمیں اختراع اور ٹیکنولوجی کی  اعلی کار ہیں’پر ایک مکمل سیشن کی صدارت کی

اجلاس کے دوران تبادلہ خیال میں حصہ لینے والے ان ورکنگ گروپوں کے کوآرڈینیٹروں میں ڈین ،امرتا وشو ودیاپیٹھم  ڈاکٹر کرشنا شری اچیوتھن اور امریتا کریئٹ کی بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر پریما  ناڈنگڑی،شامل تھیں۔دوارا ریسرچ کی دیپتی جارج،جو مالی مسئلوں پر خصوصی کمیٹی  کی کنوینر ہیں ،نے بھی اجلاس کے دوران بات چیت کی۔

ڈاکٹر کرشنا  شری اچیوتھن  نے کہاکہ  ہم سبھی  کی ایک دوسری دنیا یعنی  ڈیجیٹل دنیا میں گہری چھاپ ہے۔ڈاکٹر کرشنا  نے کہاکہ  ٹیکنولوجی ،حقیقی دنیا  اور ڈیجیٹل دنیا کے درمیان ایک پل ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکنولوجی کو اپنانے سے پہلے اس کے منفی اثرات  کی جانچ کی جانی چاہئے۔اس کے بعد انہوں نے  سائبر سکیورٹی کی اہمیت کے بارے میں بات چیت کی۔ڈاکٹر کرشنا  نے کہاکہ سائبر،عالمی وبا کووڈ-19 سے کہیں زیادہ شدید ہوگی۔ڈاکٹر کرشنانے کہاکہ ٹیکنولوجی کی لت بھی تشویش کا موضوع ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکنولوجیز مفید خدمات فراہم کرسکتی ہیں لیکن یہ بے حد خطرناک بھی ہیں۔

وشپال ہنڈیکری  نے کہاکہ آج بھارت  میں تقریباً 200 ہنر  خطرے میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ دستکاری  کے معاملے میں ،تشویش  کے دو مسئلے ہیں،پہلا،مانگ کے حق میں مستند دستکاری کے بارے میں آگاہی کا فقدان تھا اور سپلائی سائیڈ کے دستکاروں کے پاس آگے بڑھنے کی مالی صلاحیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دستکاری کو سماجی تبدیلی کے ایک آلے کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر پریما نیڈونگڑی نے کہا کہ ان کا ورکنگ گروپ تعلیم کے شعبے میں درج ذیل امور پر توجہ مرکوز کرتا ہے: تعلیم برائے زندگی اور عالمی شہریت، معذور افراد کے لیے تعلیم، مہارت کی ترقی، سیکھنے اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مساوات، ڈیجیٹل تبدیلی اور ڈیجیٹل رسائی اور ہنگامی حالات میں تعلیم۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ورکنگ گروپ 'دیویانگجن بیداری مہم' بھی چلا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2SOA9.jpg

ڈاکٹر پریما نیڈونگڑی، ہیڈ، سکول آف کمپیوٹنگ، امرتا وشوا ودیاپیٹھم، ‘مہذب معاشرے کی تنظیمیں اختراع اور ٹیکنولوجی کی  اعلی کار ہیں’پر ایک مکمل سیشن میں اپنے خیالات کا اظہار کرتی ہوئیں

دیپتی جارج نے کہا کہ مالیاتی نظام نے حکومتوں کے ساتھ ساتھ کاروباری اداروں کو بھی بااختیار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی شعبے کے چیلنجز سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی خلاء ایک بڑی رکاوٹ ہے اور ترقی پذیر ممالک کو ہمیشہ اپنے پالیسی فیصلوں میں ٹریڈ آف کرنا پڑتا ہے۔ جی-20 کو جدید مالیاتی آلات کی بنیاد پر ترقی کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی نظام سے ترقی پذیر ممالک کے اخراج کے مسئلے کو بھی حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی ادائیگی کے لیے ایک انسانی نقطہ نظر کے ساتھ نظام کی ضرورت ہے۔

ایلیسن ِلن رچرڈز نے کہا کہ ہندوستان جو کہ دنیا کا ایک بہت اہم حصہ ہے، جی-20 کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ٹیکنالوجی کی بات کی اور کہا کہ ماضی میں جو افسانوں میں دکھایا جاتا تھا اب وہ منظر عام پر آ رہا ہے۔ ٹیکنالوجی کا مستقبل بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ تاہم، ٹیکنالوجی کا اپنا منفی پہلو بھی ہے، مثال کے طور پر لت اور جعلسازی۔ سائبر حملے بڑھ رہے ہیں اور خاص طور پر بزرگ شہری اس کی زد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی  کو غلط معلومات اور جعلی خبروں کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

جیا جیٹلی نے اس بات کی تعریف کی کہ دستکاری گفتگو کا حصہ بن رہی ہے۔ انہوں نے دستکاری کے بارے میں نوآبادیاتی تفہیم کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر بات کی، جو دستکاری کو صرف ایک آرائشی شے کے طور پر دیکھی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سمجھنے کے لیے دستکاری کو سمجھنا ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج دستکاری صرف مصنوعات بنتی جا رہی ہے اور ثقافت کا عنصر ختم ہوتا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3XTS4.jpg

جیا جیٹلی، صدر اور بانی، دستکاری ہاٹ سمیتی، ناگپور میں سی -20 کی انسیپشن  میٹنگ کے دوسرے دن میں ‘مہذب معاشرے کی تنظیمیں اختراع اور ٹیکنولوجی کی  اعلی کار ہیں’پر منعقدہ مکمل سیشن میں اظہار خیال کرتی ہوئیں

ویرونیکا سوبولیوا نے تعلیم اور ڈیجیٹل تبدیلی کے میدان میں مہذب معاشرے کی تنظیموں کے کردار کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی کی تنظیمیں کمیونٹی سے جڑی ہوتی ہیں اور وہی حقیقی اداکار ہیں جو تعلیمی میدان میں تبدیلیاں لا سکتے ہیں کیونکہ سول سوسائٹی کی تنظیمیں گراس روٹ لیول کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی کام کر رہی ہیں۔ سول سوسائٹی بھی ٹیکنالوجی کو فروغ دے سکتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4NL1Z.jpg

آئی سی پی سی گلوبل فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر آف ڈویلپمنٹ ویرونیکا سوبولیوا خطاب کر رہی ہیں۔

ناگپور میں سی-20 کی اسنیپشن میٹنگ کے دوسرے دن ‘مہذب معاشرے کی تنظیمیں اختراع اور ٹیکنولوجی کی  اعلی کار ہیں’ کے موضوع پر مکمل سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

بینی بیچوری نے زور دے کر کہا کہ ٹیکنالوجی میں تمام تر ترقی کے باوجود کچھ قومیں اب بھی پیچھے رہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مالیت تک غیر مساوی رسائی سے پیدا ہونے والی ڈیجیٹل تقسیم کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔

*********************

(ش ح ۔  ا م)

U.No. 3098



(Release ID: 1909463) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Marathi , Hindi