امور داخلہ کی وزارت
ملک میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر سیکیورٹی کی صورتحال میں پچھلے پانچ برسوں میں نمایاں بہتری آئی ہے
Posted On:
21 MAR 2023 6:01PM by PIB Delhi
ملک میں پچھلے پانچ برسوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ حکومت ہند نے 2015 میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی اور ایکشن پلان کو منظوری دی تھی۔ اس پالیسی میں ایک کثیر الجہت حکمت عملی کا تصور پیش کیا گیا ہے جس میں سیکورٹی سے متعلق اقدامات، ترقیاتی مداخلتیں، مقامی کمیونٹیز کے حقوق اور استحقاق کو یقینی بنانا وغیرہ شامل ہیں۔
اس پالیسی کو مستقل نافذ العمل رکھنے کے نتیجے میں ملک بھر میں بائیں بازو کے انتہا پسندانہ تشدد میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے تعلق رکھنے والے پرتشدد واقعات کی تعداد 2010 کے مقابلے میں 2022 میں 77 فیصد کم ہوئی ہے۔ نتیجے میں (سیکیورٹی فورسز + عام شہریوں) کی ہونے والی اموات کی تعداد میں بھی 2010 کے مقابلے میں 2022 میں 90 فیصد کمی آئی ہے۔ چھتیس گڑھ میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران بائیں بازو کی انتہا پسندی سے تعلق رکھنے والے پرتشدد واقعات اور اموات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
سال
|
بائیں بازو کے انتہا پسندوں کے برپا کردہ پرتشدد واقعات
|
سیکورٹی فورسز کی طرف سے شروع کردہ واقعات
|
سیکورٹی فورسز کے ہلاک شدگان
|
ہلاک ہونیوالے شہری
|
ہلاک ہونیوالے بائیں بازو کے انتہا پسند
|
1.
|
2018
|
275
|
117
|
55
|
98
|
125
|
2.
|
2019
|
182
|
81
|
22
|
55
|
79
|
3.
|
2020
|
241
|
74
|
36
|
75
|
44
|
4.
|
2021
|
188
|
67
|
45
|
56
|
48
|
5.
|
2022
|
246
|
59
|
10
|
51
|
31
|
6.
|
2023 (28 فروری 23 تک)
|
37
|
04
|
7
|
10
|
1
|
یہ جانکاری مملکتی وزیر برائے امور داخلہ جناب نتیا نند رائے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No:3070
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1909298)
Visitor Counter : 163