مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

اے ایم آر یو ٹی (امرُت)کی کامیابی

Posted On: 20 MAR 2023 5:49PM by PIB Delhi

وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور کے تحت اٹل مشن برائے بحالی اور شہری تبدیلی (اے ایم  آریو ٹی)، جو جون 2015 کو شروع کیا گیا تھا، حکومت ہند کے ذریعہ 01 اکتوبر 2021 کو شروع کی گئی اے ایم  آریو ٹی 2.0  کے تحت شامل کیا گیا ہے، جس کے تحت  اے ایم  آریو ٹی کے تمام جاری اور اہل منصوبوں کے لئے فنڈنگ 31 مارچ 2023 تک جاری رہے گی۔

اے ایم  آریو ٹی (امرُت) کے تحت، ریاستوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ امرُت مشن کے وسیع فریم ورک کے اندر پروجیکٹوں کو منتخب کرنے، آگاہ کرنے، تجویز کرنے اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی اعلیٰ کمیٹی سے منظوری کے بعد نافذ کریں۔ مزید، امرُت رہنما خطوط میں ریاستی سطح پر اس اسکیم کے نفاذ کی نگرانی اور دیکھ بھال کرنے کے لیے ریاست کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ریاستی ہائی پاورڈ اسٹیئرنگ کمیٹی (ایس ایچ  پی ایس سی) کی تشکیل کے لیے مخصوص انتظامات ہیں۔

مزید برآں، مشن کے رہنما خطوط کے تحت تشکیل دی گئی اعلیٰ کمیٹی بھی وقتاً فوقتاً  امرُت مشن کا جائزہ، نگرانی اور دیکھ بھال کرتی ہے۔ اب تک، امرُت پروجیکٹوں کی منظوری، جائزہ اور نگرانی کے لیے 27  ایپکس کمیٹی کی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں امرُت کے تحت کئے گئے کام کی جانچ اور نگرانی کے لیے تمام مشن ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آزاد جائزہ اور نگرانی کرنے والی ایجنسیاں (آئی آر ایم ایز) قائم کی گئی ہیں۔  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ فراہم کردہ پروجیکٹوں کی پیش رفت کا پتہ لگانے کے لئے ایک کلی طور پر وقف شدہ  امرُت پورٹل ہے۔ نیشنل مشن ڈائریکٹوریٹ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور یو ایل بی کو وقتاً فوقتاً مسائل کو حل کرنے اور پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کے لیے رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں ریاستوں/ یو ایل بیز کی صلاحیت سازی میں اضافہ ہوا ہے اور اس طرح اس نے امرُت  اسکیم کے تحت اہم پیش رفت حاصل کی ہے۔ نیتی آیوگ نے امرُت  سمیت مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے لیے تیسرے فریق کا جائزہ بھی لیا ہے۔  رپورٹ فروری 2021 میں شائع ہوئی ہے اور اسے تسلی بخش پایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) کے ریاستی سالانہ ایکشن پلانز (ایس اے اے پیز) کو منظوری دی ہے،  جس میں پورے مشن کی مدت کے لیے 77,640 کروڑ روپے کی رقم ہے، جس میں 35,990 کروڑ روپے کی عہد بند مرکزی امداد (سی اے) شامل ہے۔  اب تک، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 82,565 کروڑ روپے کے 5,882 پروجیکٹوں کو  منظوری دی  ہے، جن میں سے  35,932 کروڑ  روپے کے 4,802 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں، ٹھیکے دیئے گئے ہیں اور  46,632 کروڑ  روپے کے 1,080 پروجیکٹوں پر کام جاری ہے۔  مزید برآں، تقریباً 69,219 کروڑ روپے کے مجموعی کاموں کو فزیکل طور پر مکمل کر لیا گیا ہے اور 61,980 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے ہیں۔ آج تک، 137 لاکھ پانی کے نل کے کنکشن اور 105 لاکھ سیوریج کنکشن (بشمول فیکل سلج اور سپٹیج مینجمنٹ-  ایف ایس ایس ایم کے ذریعے احاطہ کیے گئے گھرانوں) کو بالترتیب 139 لاکھ پانی کے کنکشن اور 145 لاکھ سیوریج کنکشن کے مقابلے میں امرُت  اور ہم آہنگی کے ذریعے فراہم کیے گئے ہیں۔  امرُت پروجیکٹوں کے ذریعے 6,347 ملین لیٹر فی دن ( ایم ایل ڈی) کی کل سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت تیار کی جا رہی ہے۔ جس میں سے 2,840 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ کی گنجائش پیدا کی گئی ہے اور 1,437 ایم ایل ڈی صلاحیت کو ری سائیکل/ دوبارہ استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ امرُت نے 2,322 پارک پروجیکٹوں کی ترقی کا باعث بنا  ہے، جس میں 4,512 ایکڑ ہری بھری جگہیں شامل کی گئی ہیں۔ مزید برآں، پارک کے جاری منصوبوں کے ذریعے 908 ایکڑ سبز جگہیں شامل کی جائیں گی۔ امرت کے تحت 692 طوفانی پانی کی نکاسی کے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں 2,960 واٹر لاگنگ پوائنٹس کا خاتمہ ہو گیا ہے اور مزید 801 واٹر لاگنگ پوائنٹس کے خاتمے کا عمل جاری ہے۔  ٹرانسپورٹ اور انفرا سٹرکچر کے ماحول دوست موڈ کو فروغ دینے کے لیے، 273 گرین موبیلٹی پروجیکٹس کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ ان پروجیکٹوں کے لیے 35,990 کروڑ  روپے کے مرکزی حصہ کے مقابلے میں اب تک 31,784 کروڑ  روپے جاری کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ک۔ ق ر

3039U-



(Release ID: 1909051) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi