بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام
Posted On:
16 MAR 2023 2:18PM by PIB Delhi
ایم ایس ایم ای کی وزارت نے 540 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جن میں 212 مشترکہ سہولت مراکز (سی ایف سی) کے قیام سے متعلق ہیں اور مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ای-سی ڈی پی) کے تحت انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ (آئی ڈی) کے 328 پروجیکٹ شامل ہیں، جن میں سے 92 کامن فیسیلٹی سینٹرس (سی ایف سی) پروجیکٹ اور 200 انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ (آئی ڈی) پروجیکٹ اب تک مکمل ہو چکے ہیں۔ منظور شدہ منصوبوں کے ساتھ ساتھ تکمیل شدہ منصوبوں کی تفصیل منسلک ہے (ضمیمہ)۔
ایم ایس ای – سی ڈی پی کے تحت، کامن فیسیلٹی سینٹرس (سی ایف سی) کے لیے 18.00 کروڑ روپے (زیادہ سے زیادہ قابل اجازت پروجیکٹ لاگت 20.00 کروڑ روپے کا 90 فیصد )
انفراا سٹرکچر ڈیولپمنٹ (آئی ڈی) پروجیکٹ کے لیے 8.00 کروڑ (زیادہ سے زیادہ قابل اجازت پروجیکٹ لاگت 10.00 کروڑ روپے کا 80 فیصد ) اور فلیٹڈ فیکٹری کمپلیکسز (ایف ایف سی) کے لیے 12.00 کروڑ روپے (زیادہ سے زیادہ قابل اجازت پروجیکٹ لاگت 15.00 کروڑ روپے کا 80 فیصد ) پرانے رہنما ہدایات کے مطابق فراہم کیے گئے تھے، جسے اسکیم کی نئی رہنما ہدایات کے مطابق تبدیل کر کے کامن فیسیلٹی سینٹرس (سی ایف سی) کے لیے 21.00 کروڑ روپئے (زیادہ سے زیادہ قابل اجازت منصوبے کا لاگت 30.00 کروڑ روپے کا 70 فیصد )، نئے صنعتی اسٹیٹ/فلیٹڈ فیکٹری کمپلیکس کے قیام کے لیے 10.50 کروڑ روپے (زیادہ سے زیادہ قابل اجازت پروجیکٹ لاگت 15.00 کروڑ کا 70 فیصد )، اور موجودہ انڈسٹریل اسٹیٹ / فلیٹڈ فیکٹری کمپلیکسز کے اپ گریڈیشن کے لیے 6.00 کروڑ (زیادہ سے زیادہ قابل اجازت پروجیکٹ لاگت 10.00 کروڑ کا 60 فیصد ) کردیا گیا ہے۔
پچھلے تین سالوں اور موجودہ سال میں سے ہر ایک کے دوران ایم ایس ای۔ سی ڈی پی کے تحت جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیل اور خرچ کی گئی اصل رقم ذیل میں دی گئی ہے:
سال
|
مختص کی گئی رقم
|
جاری / خرچ کی گئی رقم
|
|
(کروڑ روپے میں)
|
2019-20
|
227.90
|
226.339
|
2020-21
|
116.28
|
116.28
|
2021-22
|
156.50
|
135.59
|
2022-23
(13.03.2023 تک)
|
120.00
|
104.93
|
*****
ضمیمہ
ایم ایس ای – سی ڈی پی کے تحت منظور شدہ منصوبوں کے ساتھ ساتھ تکمیل شدہ منصوبوں کی تفصیل
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
منظور شدہ سی ایف سی
|
تکمیل شدہ
|
منظور شدہ آئی ڈی مراکز
|
تکمیل شدہ
|
کل میزان (سی ایف سی+ آئی ڈی)
|
1
|
آندھرا پردیش
|
8
|
2
|
14
|
8
|
22
|
2
|
اروناچل پردیش
|
0
|
0
|
1
|
1
|
1
|
3
|
آسام
|
1
|
1
|
16
|
14
|
17
|
4
|
بہار
|
2
|
1
|
0
|
0
|
2
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
0
|
0
|
11
|
6
|
11
|
6
|
گوا
|
2
|
1
|
0
|
0
|
2
|
7
|
گجرات
|
16
|
2
|
2
|
2
|
18
|
8
|
ہریانہ
|
10
|
3
|
28
|
28
|
38
|
9
|
ہماچل پردیش
|
1
|
0
|
5
|
1
|
6
|
10
|
جموں و کشمیر
|
1
|
1
|
9
|
6
|
10
|
11
|
جھارکھنڈ
|
1
|
0
|
2
|
0
|
3
|
12
|
کرناٹک
|
24
|
12
|
5
|
4
|
29
|
13
|
کیرالہ
|
16
|
12
|
12
|
8
|
28
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
3
|
0
|
25
|
14
|
28
|
15
|
مہاراشٹر
|
30
|
14
|
5
|
5
|
35
|
16
|
منی پور
|
3
|
0
|
8
|
6
|
11
|
17
|
میگھالیہ
|
1
|
0
|
0
|
0
|
1
|
18
|
میزورم
|
1
|
0
|
2
|
2
|
3
|
19
|
ناگالینڈ
|
3
|
0
|
2
|
1
|
5
|
20
|
اوڈیشہ
|
7
|
3
|
9
|
3
|
16
|
21
|
پنجاب
|
7
|
2
|
20
|
3
|
27
|
22
|
راجستھان
|
2
|
1
|
35
|
30
|
37
|
23
|
سکم
|
1
|
0
|
0
|
0
|
1
|
24
|
تمل ناڈو
|
46
|
26
|
51
|
35
|
97
|
25
|
تلنگانہ
|
1
|
0
|
23
|
3
|
24
|
26
|
تری پورہ
|
0
|
0
|
4
|
4
|
4
|
27
|
اترپردیش
|
11
|
4
|
18
|
8
|
29
|
28
|
اتراکھنڈ
|
1
|
0
|
3
|
3
|
4
|
29
|
مغربی بنگال
|
13
|
7
|
9
|
5
|
22
|
30
|
جزائر انڈمان و نکوبار
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
31
|
چنڈی گڑھ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
32
|
دادر و نگر حویلی
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
33
|
دمن و دیو
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
34
|
دہلی
|
0
|
0
|
8
|
0
|
8
|
35
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
1
|
0
|
1
|
|
کل
|
212
|
92
|
328
|
200
|
540
|
یہ اطلاع بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں کے کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 2828
(Release ID: 1907754)