تعاون کی وزارت

بنیادی زرعی قرض سوسائٹیوں کو خود کار بنانا

Posted On: 15 MAR 2023 5:13PM by PIB Delhi

امدادی  باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک بھر میں 63,000 بنیادی زرعی قرض سوسائٹیوں (پی اے سی ایس)/ وسیع میدان کثیر المقاصدسوسائٹیز (ایل اے ایم پی ایس)/ کاشتکار خدمت  سوسائٹیز (ایف ایس ایس) کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ پروجیکٹ جس پر کل مالیاتی اخراجات 2,516 کروڑ روپے ہیں اور جو  29 جون 2022 کو کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور (سی سی ای اے) کی طرف سے منظور کیا گیا ہے ، زیر نفاذ ہے۔

فی الحال، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 54,752 پی اے سی ایس/ایل اے ایم پی  ایس/ایف ایس ایس  کے کمپیوٹرائزیشن کی تجویز موصول ہوئی ہے اور مرکزی حصہ جس کی رقم  201.18 کروڑ روپے ہے، ہارڈ ویئر کی خریداری، میراثی ڈیٹا کی ڈیجیٹلائزیشن اور سپورٹ سسٹم کے قیام کے لیے جاری کی گئی  ہے۔ پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹس (پی ایم یوز) کو مرکزی اور ریاستی سطحوں پر این اے بی اے آر ڈی نے قائم کیا ہے۔ نابارڈ کے ذریعہ منتخب کردہ قومی سطح کے پروجیکٹ سافٹ ویئر وینڈر (این ایل پی ایس وی) کے ذریعہ سافٹ ویئر کی ترقی شروع کردی گئی ہے۔

اس پروجیکٹ میں تمام فنکشنل پی اے سی ایس کو ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پر مبنی مشترکہ سافٹ ویئر پر لانا شامل ہےجو  انہیں اسٹیٹ کوآپریٹو بینکوں (ایس ٹی سی بیز) اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں (ڈی سی سی بیز) کے ذریعے نابارڈ کے ساتھ جوڑےگاجس سے ادا کیے گئے قرض کی  باز ادائگی  کے بارے میں توازن  برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔

امداد باہمی کی وزارت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے، پی اے سی ایس کے لیے ماڈل بائی لاز تیار کیے ہیں تاکہ کثیر المقاصد امداد باہمی  سوسائٹیز بننے کے لیے ان کی سرگرمیوں کو متنوع بنایا جا سکے۔ 05جنوری 2023 کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پی اے سی ایس کے ذریعے اپنانے کے لیے ماڈل بائی لاز کو مشتہر  کیا گیا ہے اور  ان کے متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ کے تابع کر دیا گیا ہے۔ ماڈل بائی لاز پی اے سی ایس کو 25 سے زیادہ کاروباری سرگرمیاں انجام دینے کے قابل بنائے گا جیسے ڈیری، ماہی گیری، خوراک اناج کا ذخیرہ، ایل پی جی/سی این جی/پیٹرول/ڈیزل کی تقسیم، کامن سروس سینٹرز، فیئر پرائس شاپس (ایف پی ایس)، کمیونٹی ایریگیشن، کاروبارسے  متعلقہ سرگرمیاں وغیرہ۔ مشترکہ قومی سافٹ ویئر ماڈل بائی لاز میں مذکور تمام سرگرمیوں کی حمایت کرے گا جس میں پی اے سی ایس کے ذریعے کھاد، بیج وغیرہ جیسی ان پٹس  کی فراہمی شامل ہے۔

تاہم زرعی قرضوں کی معافی وزارت امداد باہمی  کے دائرہ کار میں نہیں آتی ہے۔

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 (ش ح۔ا ک۔ ر ب  (

 

U. No. : 2794



(Release ID: 1907463) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Telugu