خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
آنگن واڑی مراکز کی جدیدکاری
Posted On:
15 MAR 2023 5:21PM by PIB Delhi
ملک میں آنگن واڑی مراکزکے بنیادی ڈھانچے کی جدیدکاری/ازسرنوترقی اورانھیں بہتربنانے کے لئے وقتاًفوقتاًمختلف اقدامات کئے گئے ہیں جیساکہ درج ذیل میں بیان کیاگیاہے :
سکشم آنگن واڑی کے تحت پورے ملک میں ،دولاکھ آنگن واڑی مراکز (اے ڈبلیوسیز)( 40000آنگن واڑی مراکز سالانہ) کو بہترتغذیاتی فراہمی اور ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور6سال سے کم عمرکے بچوں کی ترقی کے لئے تعلیم کی غرض سے مضبوط اور جدیدبنایاجائے گا۔اس سال سکشم آنگن واڑیوں کے لئے امنگوں والے اضلاع میں 40ہزار اے ڈبلیو سیز کی شناخت کی گئی ہے جس میں انٹرنیٹ /وائی فائی کنکٹی وٹی ، ایل ای ڈی اسکرین ، اسمارٹ لرننگ اور آڈیوویژول اشتہارات اور بچوں کے لے موزوں سیکھنے کے آلات سمیت بہتربنیادی ڈھانچہ شامل ہے ۔ رواں مالی سال یعنی مالی سال 23-2022میں اے ڈبلیوسیز کی تجدیدکاری کے لئے ریاستوں کو فنڈز جاری کئے گئے ہیں ،جس کے لئے رواں مالی سال کے لئے استعمال باقی نہیں ہے ۔
ہرآنگن واڑی مرکز میں بیت الخلاء کی تعمیر پرآنے والے خرچ پرنظرثانی کر کے اسے 12ہزارروپے سے بڑھا کر36ہزارروپے کردیاگیاہے اور پینے کے پانی کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے اخراجات پرنظرثانی کرکے اسے 10ہزارروپے سے بڑھا کر17ہزارروپے کردیاگیاہے ۔
ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں کو مشورہ دیاگیاہے کہ وہ سرکاری ملکیت والی آنگن واڑی عمارتوں میں بارش کے پانی کو جمع کرنے کا کام شروع کریں ۔
مالی سال 26-2025میں ختم ہونے والی پانچ سالہ مدت کے لئے منریگاکے ساتھ انضمام کے تحت 50ہزار اے ڈبلیو سیز (سالانہ 10 ہزاراے ڈبلیو سیز کے حساب سے )تعمیرکئے جائیں گے ۔
فرنیچر، سازوسامان وغیرہ کی خریداری کے لئے گرانٹس کی منظوری دی گئی ہے ۔
آنگن واڑی ورکرس (اے ڈبلیو ڈبلیوز) کو موثرطریقے سے خدمات کی فراہمی کے لئے اسمارٹ فون فراہم کئے گئے ہیں اورآنگن واڑی مراکز کو ترقی کی نگرانی کے آلات سے آراستہ کیاگیاہے ۔
یہ اطلاع خواتین واطفال کی ترقی کی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
رواں مالی سال 23-2022میں تجدیدکاری کے لئے منظورکئے گئے آنگن واڑی مراکز کی ریاست وارفہرست ضمیمہ -1میں ہے ۔
ضمیمہ -1
نمبرشمار
|
امنگوں والے اضلاع والی ریاستیں
|
مالی سال 23-2022کے لئے مختص کئے جانے والے سکشم اے ڈبلیو سی
|
1
|
آندھراپردیش
|
1150
|
2
|
اروناچل پردیش
|
100
|
3
|
آسام
|
2575
|
4
|
بہار
|
3600
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
4750
|
6
|
گجرات
|
1250
|
7
|
ہریانہ
|
10
|
8
|
ہماچل پردیش
|
100
|
9
|
جموں وکشمیر
|
150
|
10
|
جھارکھنڈ
|
6850
|
11
|
کرناٹک
|
100
|
12
|
کیرالہ
|
250
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
2220
|
14
|
مہاراشٹر
|
1150
|
15
|
منی پور
|
30
|
16
|
میگھالیہ
|
100
|
17
|
میزورم
|
100
|
18
|
ناگالینڈ
|
100
|
19
|
اڈیشہ
|
6000
|
20
|
پنجاب
|
100
|
21
|
راجستھان
|
215
|
22
|
سکم
|
100
|
23
|
تمل ناڈو
|
800
|
24
|
تلنگانہ
|
550
|
25
|
تریپورہ
|
200
|
26
|
اترپردیش
|
2350
|
27
|
اتراکھنڈ
|
350
|
28
|
مغربی بنگال
|
4750
|
میزان
|
40000
|
***********
(ش ح ۔ف ا۔ ع آ)
U -2790
(Release ID: 1907443)