الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ڈیجیٹل انڈیا جدت طرازی

Posted On: 15 MAR 2023 7:24PM by PIB Delhi

حکومت نے 2023-2022 کے بجٹ میں نمایاں طور پر اختراعی سمیت تیز ترقی کےامکانات رکھنے والے کے شعبوں کو فروغ دینے کے لیے موضوعاتی فنڈز کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت  نے ٹیکنالوجی اسٹارٹس اپ بشمول بشمول نمایاں طور پر اختراعی اسٹارٹ اپس کی معاونت  کے لیے کئی اسکیمیں/پروگرام شروع کیے ہیں ۔

نیسکوم کی اسٹریٹجک رپورٹ 2023 کے مطابق ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کی کل تعداد 27,000 ہے جن میں سے 3,200 سے زیادہ نمایاں طور پر اختراعی اسٹارٹ اپس (12 فی صد) ہیں۔ چونکہ نمایاں طور پر اختراعی اسٹارٹ اپس میں سرمائے سے بھرپور ترقی کی ضرورت ہے اس لیے کئی چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن میں ٹیکس کی ترغیبات، سرمایہ کاروں کا رابطہ، صارف اور سپلائر کا رابطہ، نرم لینڈنگ کے ساتھ عالمی سطح پر رسائی اور طویل مدتی پائیداری شامل ہیں۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے ملک میں ٹیکنالوجی کی قیادت میں اسٹارٹ اپ انوویشن ایکو سسٹم کو فروغ دینے اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کو تحریک دینے کے لیے متعدد فعال، پیشگی اور درجہ بندی کے اقدامات کیے ہیں۔ یہ فعال نقطہ نظر بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے کے لیے مستقل رکاوٹوں پر قابو پا کر مجموعی طور پراختراعی اسٹارٹ اپ ڈویلپمنٹکے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے بنائے گئے بہترین طریقوں سے تشکیل پاتا ہے۔ ذیل میں کچھ اہم اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے:

ٹائیڈ دوئم اسکیم: ٹکنالوجی انکیوبیشن اینڈ ڈیولپمنٹ آف انٹرپرینیورز (ٹائیڈ دوئم) اسکیم سال 2019 میں ٹیک انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کو 51 انکیوبیٹرز کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں اور تحقیق و ترقی کی اعلیٰ تنظیموں میں انکیوبیشن سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔ اس اسکیم سے تقریباً 2,000 ٹیک اسٹارٹ اپس کو انکیوبیشن معاونت فراہم کرنے کی امید ہے جس پر پانچ برسوں کی مدت میں مجموعی طور پر 264 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

ڈومین اسپیسیفک سینٹر آف ایکسیلنس: الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت  قومی مفاد کے مختلف شعبوں میں 26 سینٹرز آف ایکسیلنس قائم کرکے ان کو فعال کیا ہے تاکہ خود کفالت کو آگے بڑھایا جا سکے اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے شعبوں کو حاصل کرنے کے لیے صلاحیتیں پیدا کی جاسکیں۔ یہ مخصوص سینٹرز آف ایکسیلنس اختراعات کی جمہوریت سازی اور پروٹو ٹائپس کے حصول کے ذریعے ابھرتے ہوئے ہندوستان کو اختراعی مرکز بنانے میں معاون اور معاون کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

سمریدھ سکیم: حکومت نے اگست 2021 میں ’میٹ وائی کا اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر پروگرام برائے پروڈکٹ انوویشن، ڈیولپمنٹ اینڈ گروتھ (سمریدھ)‘ شروع کیا ہے جس کا مقصد موجودہ اور آنے والے ایکسلریٹروں کی مدد کرنا ہے۔ اس اسکیم کی کل لاگت 3 سال کی مدت کے لیے 99 کروڑ روپے ہے۔ سمریدھ اسکیم کے تحت کل 300 اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کیا جانا ہے۔

نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم (این جی آئی ایس) : نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم کو سافٹ ویئر پروڈکٹ ایکو سسٹم کی معاونت کرنے اور سافٹ ویئر پروڈکٹ 2019 پر قومی پالیسی کے ایک اہم حصے کو حل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اسکیم کو 12 مقامات سے شروع کرنے کی تجویز ہے یعنی اگرتلہ، بھیلائی، بھوپال، بھونیشور، دہرادون، گوہاٹی، جے پور، لکھنؤ، پریاگ راج، موہالی/چنڈی گڑھ، پٹنہ اور وجئے واڑہ میں۔ اس اسکیم میں حل پر مبنی آرکیٹیکچر ہے اور اس کا مقصد 3 سال کی مدت میں 300 ٹیک اسٹارٹ اپس کو ٹائر-2/3 شہروں میں 95.03 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ فراہم کرنا ہے۔

ای اینڈ آئی ٹی اسکیم میں بین الاقوامی پیٹنٹ کے تحفظ کے لیے معاونت: حکومت نے اس میں بین الاقوامی پیٹنٹ کے تحفظ کے لیے سپورٹ" کے عنوان سے ایک اسکیم شروع کی تھی۔ اسکیم کے تحت فراہم کردہ معاوضہ فی ایجاد زیادہ سے زیادہ 15 لاکھ روپے تک ہے یا پیٹنٹ کی درخواست فائل کرنے اور اس پر کارروائی کرنے میں ہونے والے کل اخراجات کا 50 فیصد تک ہے، اس میں سے جو بھی کم ہو۔

جینیسِس ( جین- نیکسٹ سپورٹ برائے اختراعی اسٹارٹ اپس ): الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت  نے دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں میں کامیاب اسٹارٹ اپس کو دریافت کرنے، ان کی معاونت کرنے، انہیں بڑھنے اور بنانے کے لیے ایک چھتری تلے پروگرام ڈیجیٹل انڈیا-جینیسِس شروع کیا ہے۔

یہ اطلاع الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1907337) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Telugu , Kannada