بھارت کا مسابقتی کمیشن
سی سی آئی نے بالترتیب ایپک کنسیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ اور انفراسٹرکچر یلڈ پلس II کے ذریعے ایل اینڈ ٹی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پروجیکٹس لمیٹڈ اور کڈگی ٹرانسمیشن لمیٹڈ کے 100فیصد ایکویٹی سرمایہ حصص کے حصول کی منظوری دے دی
Posted On:
15 MAR 2023 11:57AM by PIB Delhi
مسابقتی کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی ) نے مسابقتی ایکٹ، 2002 کے سیکشن 31(1) کے تحت بالترتیب ایپک کنسیشنز پرائیوٹ لمیٹڈ اور انفراسٹرکچر یلڈ پلس II کے ذریعے ایل اینڈ ٹی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پروجیکٹس لمٹیڈ اور کڈگی ٹرانسمشنل لمٹیڈ کے 100فیصد ایکویٹی سرمایہ حصص کے حصول کی منظوری دے دی۔
مجوزہ مجموعہ کے تحت درج ذیل کی حصولیابی کی جائے گی: -
- لارسن اینڈ ٹوبرو لمیٹڈ اور سی پی پی آئی بی انڈیا پرائیویٹ ہولڈنگز انکارپوریٹڈ سے ایل اینڈ ٹی آئی ڈی پی ایل کے ایکویٹی سرمایہ حصص کا 51فیصد اور 49فیصدبالترتیب، ای سی پی ایل کے ذریعے؛ اور
- آئی وائی پیII کے ذریعے کے ٹی ایل (یعنی ایل اینڈ ٹی آئی ڈی پی ایل کی مکمل ملکیتی ذیلی کمپنی) کے ایکویٹی سرمایہ حصص کا 100فیصد۔
ای سی پی ایل سی پی ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے اور مکمل طور پرآئی وائی پی II کی ملکیت ہے۔ ای سی پی ایل بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو فراہم کرنے، تیار کرنے، اپنی ملکیت میں رکھنے، دیکھ بھال کرنے، چلانے، ہدایات دینے، عمل درآمد کرنے، انجام دینے، بہتر بنانے، تعمیر، مرمت، کام کاج، انتظام، بندوبست ، کنٹرول اور منتقلی کا التزام کرتا ہے۔
آئی وائی پی II انفراسٹرکچر یلڈ ٹرسٹ کی ایک اسکیم ہے، جو انڈین ٹرسٹ ایکٹ، 1882 کے تحت ایک اٹل اور متعین معاونت فراہم کرنے والا سرمایہ کاری کا ٹرسٹ ہے اور سیکیوریٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (‘ ایس ای بی آئی’) کے ساتھ ایک زمرہ I - انفراسٹرکچر متبادل سرمایہ کاری فنڈ ۔ ایس ای بی آئی (متبادل سرمایہ کاری فنڈز) کے ضوابط، 2012 (‘ اے آئی ایف ریگولیشنز’) کے تحت رجسٹرڈ ہے۔آئی وائی پی II کا مقصد سرمایہ کاروں کو ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے طویل مدتی نقد ی کے بہاؤ اور ترقی کی بنیاد پر منافع کمانے کا موقع فراہم کرنا ہے اور بنیادی طور پر خصوصی مقاصد والے وسائل کی سیکیورٹیز، یا کمپنیوں یا انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ کی اکائیوں یا کسی دوسرے ڈھانچے میں اے آئی ایف کے ضوابط کے مطابق انفراسٹرکچر اثاثوں میں سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہے ۔
ایل اینڈ ٹی آئی ڈی پی ایل اپنی ذیلی کمپنیوں کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی، کام کاج اور دیکھ بھال کے کاروبار میں شامل ہے۔ ذیلی ادارے،15 سے 35 برس کی مدت پر محیط رعایتی معاہدوں کے ساتھ ، ڈیزائن- بلڈ فنانس-آپریٹ/ بلڈ- آپریٹ – ٹرانسفر/ بلڈ – آپریٹ – ٹرانسفر ایننویٹی/ بلڈ- آپریٹ- اوون – مینٹین موڈ کے تحت بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی،آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا / ریاستی حکام اور / یا بجلی کی بہم رسائی اور پیداوار / ٹرانسمیشن / تقسیم کاری کی کمپنیوں کے ساتھ رعایتی معاہدے کرتے ہیں۔ متعلقہ رعایتی مدت کے اختتام پر، عام طور پر تمام سہولیات متعلقہ سرکاری حکام کو منتقل کر دی جاتی ہیں۔
کے ٹی ایل بجلی کے اخراج کے لیے ضروری ٹرانسمیشن سسٹم تیار کرنے میں مصروف ہے۔
سی سی آئی کا تفصیلی حکم آنے والا ہے۔
*************
( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(
U. No.2731
(Release ID: 1907093)
Visitor Counter : 169