سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کہتے ہیں، ہندوستان دنیا کی علم پر مبنی معیشت کے طور پر تیزی سے اُبھر رہا ہے:


گلوبل انوویشن انڈیکس 2022 میں 81 ویں سے 40 ویں نمبر پر آنے کے بعد، ہمیں اب قریب ترین مدت میں سرفہرست 25 میں اور ہندوستان @ 100 کے ذریعے  سرفہرست  پانچ میں آنے کی خواہش کرنی چاہیے

جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان کے ملک کے سدا بہار نعرے  کے ساتھ جئے انوسندھان  کو شامل کرکے وزیر اعظم مودی نے اختراع کے شعبے کو بہت بڑے پیمانے پر رفتار بخشی  ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستان کے پاس تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے اور یہ  سب سے تیزی سے بڑھنے والے یونیکارن  کا گھر ہے۔ اسٹارٹ اپ بہت اہم ہیں کیونکہ وہ نئے آئیڈیاز اور ٹیکنالوجیز کا ذریعہ ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

آج ہندوستان کے ہنر مندی سے آراستہ  نوجوان ،  جن  میں خاص طور پر خواتین  شامل ہیں ،اسٹارٹ اپس کے ذریعے یا  کسی بھی دوسرے طریقے سے ، ایک فروغ پزیر اختراعی قیادت والی معیشت کے لیے کامیابی کی داستان رقم کر رہے  ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 14 MAR 2023 6:40PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی  سائنس ؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ ہندوستان دنیا کی علم پر مبنی معیشت کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے اور پچھلے کچھ سالوں میں، اس نے اختراع کاری اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دن دگنی رات چوگنی  ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان آج سائنسی اور تکنیکی صلاحیتوں کے لحاظ سے دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک شمار کیاجاتا ہے۔

2.jpg

سی آئی آئی شراکت داروں کی سربراں کانفرنس  کے 28ویں ایڈیشن کے مکمل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جو کہ صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہے، وزارت تجارت اور صنعت، حکومت ہند، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کسی بھی ملک کی اختراعی صلاحیت اس کے صنعتی شعبوں کی تشکیل اور اسے برقرار رکھنے، اقتصادی ترقی، ملازمتوں، دولت کی تخلیق اور ایک اسٹریٹجک برتری کو یقینی بنانے میں اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ کووڈ-19 وبائی مرض نے کاروباری دنیا کو ایک اہم سبق سکھایا – ‘جدت پیدا کریں یا  ختم  ہو جائیں’۔

وزیر موصوف  نے کہا کہ ہندوستان امرت کال کے پہلے ہی سال میں ایک مشن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ مشن 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کی اپنی خواہش کو حاصل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کی بنیاد  پر کام کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘اس لیے سماجی اقتصادی ترقی اور خوشحالی  کے اس مرحلے میں ٹیکنالوجی  کو مرکز ی حیثیت حاصل رہے گی’’ ۔

3.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت اس خواہش کی تکمیل کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تحقیق، اختراع اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے قومی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے پر واضح طور پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی سے چلنے والے، اور جدت پر مبنی ادارے جو اختراعی قوموں کے لئے  بنیاد فراہم کرتے ہیں، فنی محاورے والی حیثیت سے باہر آتے ہوئے قومی اقتصادی اورا سٹریٹجک طاقت کے ایک اہم جزو کی طرف بڑھ گئے ہیں۔

 وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں گلوبل انوویشن انڈیکس 2022 میں 81 ویں سے 40 ویں نمبر پر آنے کے بعدکم سے کم  عرصے میں  سرفہرست  25 میں اور ہندوستان کے 100 کے حساب سے سرفہرست پانچ میں آنے کی خواہش کرنی چاہیے۔ ‘‘ہمارے وزیر اعظم نے ایک جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان’’ کے ملک کے سدا بہار نعرے میں جئے انوسندھان کو شامل کرکے اختراع کے لیے زبردست حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پہلے کی پالیسی اقدامات اور سیاسی انتظامات میں اختراع کے لیے سازگار ماحول غائب تھا لیکن اب یہ ماحول ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سیاسی نظام کے ذریعے فراہم کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی صنعت دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اس میں انقلاب لانے اور ٹیکنالوجی کی تحریک لانے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریسرچ، اسٹارٹ اپس، تعلیمی برادری اور صنعتی دنیا   کا انضمام اب کوئی مطلوبہ متبادل نہیں ہے بلکہ ملک میں نوجوان اختراع کاروں کو راغب کرنے کی اشد ضرورت ہے، خاص طور پر ریاستوں میں جدید ترین  اور عالمی سطح پر مسابقتی اہمیت کی  حامل  مصنوعات اور اقدامات  کے ساتھ سامنے آنے کے لیے۔

4.jpg

صنعت کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے، وزیر  موصوف نے کہا کہ  توجہ  کا اصل مرکز نجی شعبے کی طرف سے  تحقیق و ترقی کے شعبے میں  ھیش کیا جانا والا تعاون  ہے، جو قومی جی ڈی پی کے 40 فیصد سے بھی کم ہے۔ یہ 70 فیصد سے زیادہ کی عالمی اوسط کے برعکس ہے، خاص طور پر ترقی یافتہ معیشتوں میں۔ صنعت کے لیے تحقیق و ترقی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانا اورکواڈکے دیگر رکن ممالک  کے ساتھ اسپانسرشپ ریسرچ کے ذریعے تعاون شروع کرنا ضروری ہے، جس کی حمایت مرکز کی پالیسی اور فنڈنگ سے ہوتی ہے۔

اسٹارٹ اپس کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف  نے کہا کہ ہندوستان میں تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے اور یہ  ملک  سب سے تیز رفتار سے ترقی کرنے والے  یونیکارن  کا گھر ہے۔ اسٹارٹ اپ بہت اہم ہیں کیونکہ یہ نئے آئیڈیاز اور ٹیکنالوجیز کا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار اسٹارٹ اپس کو یقینی بنانے کے لیے اسٹارٹ اپس کو شروع سے ہی مساوی  شراکت داروں کی  حیثیت سے  صنعتی برادری کے  ساتھ جوڑنا ضروری ہے۔ صنعتی برادری  اور حکومت کے ذریعہ  حمایت کئے جانا   بہت ضروری ہے۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ، اس ملک میں اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا کے حوالے سے ایک نئی بیداری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نتیجہ یہ ہے کہ ایک وقت میں ہمارے پاس  صرف 350 اسٹارٹ اپس  تھے ، جب کہ آج  ہمارے پاس 90,000 سے زیادہ  اسٹارٹ اپس ہیں اور اس کے علاوہ  ہمارے پاس 100 سے زیادہ ایک یونیکارن  ہیں’’۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کاذکر کیا کہ آج ہندوستان کے ہنر مندی سے آراستہ  نوجوان ،  جن  میں خاص طور پر خواتنی  شامل ہیں ،اسٹارٹ اپس کے ذریعے یا  کسی بھی دوسرے طریقے سے ، ایک فروغ پزیر اختراعی  قیادت والی معیشت کے لئے  کامیابی کی داستان رقم کر رہے ہیں ۔اس سے قیمتی دانشورانہ املاک پیدا ہو رہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ قابل ذکر روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے ہیں، ہمیں نگہداشت  اور امداد کی فراہمی کے لئے  بڑے کارپوریٹس کے ساتھ اسٹارٹ اپس کی ہم آہنگی پیدا کرنے پر غور کرنا چاہیے ۔خاص طور پر، خواتین کاروباریوں کی  ملک کے تحقیق، اختراعات اور ٹیکنالوجی کے ایکو سسٹم میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے’’۔

5.jpg

وزیر موصوف  نے اس بات پر زور دیا کہ ایک چست ودرست  اور باہمی تعاون پر مبنی اختراعی ماحولیاتی نظام ایک متحرک ماحولیاتی نظام کو فعال کرے گا۔ پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کو قومی اہداف سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘یہ وقت مناسب ہے کہ اجتماعی طور پر اختراعی ماحولیاتی نظام کے تمام شراکت داروں  کی صلاحیتوں  کو بروئے کار لایا جائے اور ہندوستان کو ٹیکنالوجی اور اختراعی قیادت کی اگلی سطح پر تیزی سے لے جایا جائے’’۔

*************

( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.2726


(Release ID: 1907059) Visitor Counter : 122
Read this release in: English , हिन्दी