زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کسانوں کا ذریعہ معاش

Posted On: 14 MAR 2023 7:02PM by PIB Delhi

نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کی طرف سے 2019 میں زرعی گھرانوں کی صورت حال کا جائزہ لینے اور دیہی ہندوستان میں گھرانوں کی زمین اور لائیواسٹاک ہولڈنگز کے بارے میں سروے میں دیہی گھرانوں کے اعداد و شمار فراہم کیے گئے ہیں جو ان کی آمدنی کے بڑے ذرائع سے درجہ بند ہیں۔ اس سروے کے مطابق، تقریباً 58.3% دیہی گھرانوں نے زرعی سرگرمیوں کو اپنی آمدنی کا اہم ذریعہ بتایا۔ زرعی مردم شماری 2015-16 کے مطابق، چھوٹے اور درمیانے آپریشنل ہولڈرز ملک کے کل آپریشنل ہولڈرز کا تقریباً 86 فیصد ہیں۔

زراعت کے لیے الگ بجٹ لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ تاہم، حکومت ہند اس شعبے کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے جو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ یہ اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے لیے بجٹ مختص بہت زیادہ ہے۔ یہ 2013-14 میں 27662.67 کروڑ روپے کے مقابلے  2022-23 میں بڑھ کر  132513.62  کروڑ روپے ہوگیا ہے۔

2017-18 میں، ہندوستان میں غذائی اجناس کی پیداوار کا تخمینہ 285.01 ملین ٹن (ایم ٹی ) تھا۔ ایف اے او  ایس ٹی اے ٹی  (ایف اے او  کے ڈیٹا بیس) سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق، دنیا  میں ہندوستان کی پیداوار، کھپت (گھریلو سپلائی) اور 2018 میں دالوں کی درآمد بالترتیب 28%، 30% اور 14% تھی۔

 یہ معلومات زراعت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  دی  ہے۔

**********

ش ح۔ ا م ۔

U. No.2720


(Release ID: 1907043)
Read this release in: English , Bengali