زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

این ایچ بی نے اپنی سبسڈی اسکیموں کے تحت درخواستیں داخل کرنے اور ان کی منظوری کے لیے آسان طریقہ کار کی شروعات  کی


نئے نظام کے تحت منظوری کا وقت 6 سے 8 ماہ سے کم کر کے 100 دن سے بھی کم کر دیا جائے گا، جس سے کاشتکار برادری کو کم سے کم دستاویزات کے ساتھ بہت مدد ملے گی

Posted On: 14 MAR 2023 8:21PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے تحت قومی باغبانی بورڈ (این ایچ بی) ملک میں تجارتی باغبانی اور کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے بیک اینڈ کیپٹل انویسٹمنٹ سبسڈی اسکیمیں چلاتا ہے۔ ان اسکیموں کے تحت، مقررہ لاگت کے اصولوں کے مطابق مختلف اجزاء کے لیے 35 سے 50 فیصد تک سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔

این ایچ بی کی اسکیموں کے تحت دستاویزات اور منظوری کے عمل کو آسان بنانے کے کاشتکار برادری کے مطالبے پر غور کرتے ہوئے، اس معاملے کا وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود نے جائزہ لیا اور ایک باضابطہ تشکیل شدہ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر، اسکیم کے ڈیزائن، دستاویزات اور منظوری کے عمل کا جائزہ لیا۔

نئی اسکیم کا ڈیزائن 15.03.2023 سے نافذ العمل ہوگا۔ آسان سکیم کے ڈیزائن کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:-

  1. این ایچ بی نے اب اصولی منظوری (آئی پی اے) اور گرانٹ آف کلیئرنس (جی او سی) کے دو مرحلے کے نظام کو ختم کر دیا ہے۔ اب آئی پی اےکی ضرورت نہیں ہوگی اور درخواست دہندہ بینک کی طرف سے مدتی قرض کی منظوری کے بعد این ایچ بی کو گرانٹ آف کلیئرنس کے لیے فوراً درخواست دے گا۔ این ایچ بی  کو آن لائن درخواست کی تاریخ سے 3 ماہ کے اندر منظور شدہ مدتی قرض کو درست سمجھا جائے گا۔
  2. خواہشمند درخواست دہندگان کو ان کے مجوزہ پروجیکٹ کے لیے بینکوں/ ایف آئیز سے منظور شدہ مدتی قرض حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے آئی پی اے سسٹم کو لیٹر آف کمفرٹ (ایل او سی) سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ تاہم، آئی پی اے کے برعکس ایل او سی لازمی نہیں ہے اور یہ صرف ان لوگوں کو جاری کیا جائے گا جو مجوزہ پروجیکٹ کے لیے بینکوں/ ایف آئیز سے اپنا مدتی قرض منظور کرنے کے لیے سہولت لیٹر کے طور پر چاہتے ہیں۔
  • iii. ایل او سی/ جی او سی حاصل کرنے کے لیے اب کم از کم دستاویزات درکار ہیں۔
  1. ایل او سی / جی او سی درخواست کی پروسیسنگ مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگی، بشمول درخواستوں کی جانچ اور منظوری۔ پلیٹ فارم کو ٹائم لائن مانیٹرنگ سسٹم کے ساتھ وسعت دے دی گئی ہے ، تاکہ پہلے سے طے شدہ نشانے کی ٹائم لائنز کے مطابق ہر قدم کی نگرانی کی جا سکے اور پروسیسنگ آفیسر/درخواست دہندہ کو باقاعدہ وقفوں پر الرٹس بھیجے جا سکیں اور اس کی بنیاد پر ایسکلیشن میٹرکس کو جگہ دی گئی ہے۔
  2. درخواست دہندہ ایل او سی/ جی او سی کے لیے اے آئی ایف یا این ایچ بی پورٹل پر درخواست دینے کے لیے آزاد ہوگا۔ اے آئی ایف کے تحت قرض کی منظوری کی صورت میں، پورا ڈیٹا اے آئی ایف پورٹل سے اے پی آئی کے ذریعے حاصل کیا جائے گا اور اضافی کم از کم مطلوبہ تفصیلات، اگر کوئی درخواست دہندہ کے ذریعہ آن لائن بھری جائے گی اور این ایچ بی پورٹل پرمحفوظ کی جائے گی۔
  3. این ایچ بی ڈی پی آر اور بینک تشخیصی نوٹ کے مختصر سانچوں کی پیروی کرے گا جیسا کہ این ایچ بی نے اے آئی ایف پر دستیاب ٹیمپلیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا ہے۔ درخواست جمع کروانے کے بعد، درخواست دہندہ کو خود بخود ایک ای میل بھیجی جائے گی جس کے ساتھ فنانسنگ بینک کو جواب/ تصدیقی لنک بھیجا جائے گا۔ متعلقہ بینک کو آن لائن دستاویزات کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔ بینک کی طرف سے دستاویزات کی تصدیق کی بنیاد پر این ایچ بی جی او سی جاری کرے گا۔
  4. جی او سی کے لیے جگہ کے معائنے کا مرحلہ ختم لر کے اس کی جگہ موبائل ایپ پر مبنی خود معائنہ کرنے کا طریقہ شروع کر دیا گیا ہے۔ جی او سی ایپلی کیشنز پر سوالات، اگر کوئی ہوں تو، درخواست گزار/ بینک کو سسٹم/ ای میل کے ذریعے خود بخود مطلع کیا جائے گا۔ سبسڈی کے دعوے کے دستاویزات بھی بینک/ درخواست دہندگان کے ذریعے آن لائن جمع کرائے جائیں گے۔

نظرثانی شدہ آسان عمل نہ صرف جی او سی /سبسڈی کی درخواستوں کی منظوری کے لیے ٹائم لائن کو مختصر کرے گا بلکہ اس سے کاشتکار برادری کو کم سے کم دستاویزات کے عمل میں بہت مدد ملے گی۔ نئے نظام سے جی او سی کی منظوری کے موجودہ وقت میں  جو 6 سے 8  ماہ ہے کمی  کر کے اسے 100 دن سے بھی کم کر دیا گیا ہے۔

۔۔۔

 

ش ح ۔ اس ۔ ت ح                                               

U2708



(Release ID: 1906997) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi