وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا نے گزشتہ دو مالی برسوں کے دوران 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نیز عمل در آمد کرنے والی ایجنسیوں کی 12035.07 کروڑ روپے کی تجاویز کو منظوری دی ہے
ملک میں مچھلی کی پیداوار گزشتہ تین برسوں کے دوران مجموعی طور پر 14.72 فیصد اضافے کے ساتھ 22-2021 میں 162.48 لاکھ ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
Posted On:
14 MAR 2023 6:42PM by PIB Delhi
گزشتہ دو مالی برسوں (21-2020 اور 22-2021) اور رواں مالی سال (23-2022) کے دوران پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ماہی پروری کے محکمے، ماہی پروری کی وزارت، جانوروں کی پرورش اور ڈیری نے 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی 12035.07 کروڑ روپے کے تجاویز کو منظوری دی ہے۔ ان میں مرکزکا حصہ 4536.36 کروڑ روپے کا ہے۔ مذکورہ مدت کے دوران مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر عمل در آمد کرنے والی ایجنسیوں کو جاری کردہ 2103.42 کروڑ روپے کے مرکزی فنڈ میں سے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت 1122.68 کروڑ استعمال کئے گئے ہیں جیسا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نیز دیگر عمل در آمد کرنے والی ایجنسیوں نے رپورٹ دی ہے۔ ملک میں مچھلی کی مجموعی پیداوار 22-2021 میں 162.48 لاکھ ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو 20-2019 میں 141.63 لاکھ ٹن تھی۔ اس میں گزشتہ تین برسوں کے دوران مجموعی طور پر 14.72 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حکومت ہند نے اس بے پناہ صلاحیت کو دیکھتے ہوئے ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے کی صلاحیت کو پائیدار اور ذمہ دارانہ انداز میں بروئے کار لانے اور بہتر اقتصادی منافع حاصل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ منجملہ اور باتوں کے ان اقدامات میں (1) تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مالی سال 21-2020 سے 25-2024 تک پانچ سال کی مدت کے لیے 20,050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک انتہائی اہم اسکیم پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کا نفاذ، (2) ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے رعایتی فنانس فراہم کرنے کے لئے 7,522.48 کروڑ روپے کے مجموعی فنڈ کے ساتھ فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد، (iii) ماہی گیری کے کسانوں کی عملی سرمائے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت فراہم کرنا شامل ہیں۔
یہ جانکاری ماہی پروری، پرورش مویشاں اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ع س ۔ ک ا
(Release ID: 1906954)
Visitor Counter : 102