جل شکتی وزارت
ریاستوں کی آبپاشی کی ترقی کے لیے جاری کیے گئے مرکزی فنڈز کی تفصیلات
Posted On:
13 MAR 2023 6:15PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے کہ آبی وسائل کےمنصوبوں کی منصوبہ بندی، سرمایہ کی فراہمی، عملدرآمد اور دیکھ بھال، ریاستی حکومتیں خود اپنے وسائل اور ترجیحات کے مطابق کرتی ہیں۔ آبی وسائل کے محکمے کے دریاؤں کی ترقی اور گنگا کے احیا ء(ڈی او ڈبیلو آر، آر ڈی آر ڈی اینڈ جی آر ) کے ذریعہ نافذ کی جارہی موجودہ اسکیموں کے تعلق سے حکومت ہند کا کردار محرک بننے، تکنیکی مدد فراہم کرنے اور بعض صورتوں میں ریاستوں کو جزوی طور پر مالی امداد فراہم کرنے تک محدود -ہے۔
ریاستوں کی آبپاشی کی ترقی کے لیے ڈی او ڈبیلو آر، آر ڈی آر ڈی اینڈ جی آر کے ذریعے جاری کیے گئے مرکزی فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) مرکزی حکومت کے ذریعہ16-2015 کے دوران شروع کی گئی تھی- جس کا مقصد کھیت پر پانی کی رسائی کو بڑھانا اور یقینی آبپاشی کے تحت قابل کاشت رقبہ کو بڑھانا، کاشتکاری کے دوران پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور اس کی بچت کرنا، پانی کے تحفظ کے پائیدار طریقوں کو متعارف کرانا ہے۔ اس کے لئے مندرجہ ذیل پروگرام کا نفاذ کیا جارہا ہے: تیز تر آبپاشی کے فائدوں کا پروگرام (اے آئی بی پی)، کمان علاقے کی ترقی اور آبی بندوبست(سی اے ڈی ڈبلیو ایم)، سطح زمین پر بہت چھوٹی آبپاشی (ایس ایم آئی) / آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی(آر آر آر) اور زیر زمین پانی سے آبپاشی۔
پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے تحت19-2018 سے منظور شدہ فنڈز اور آبپاشی کی گنجائش میں اضافہ کی تفصیلات بالترتیب ضمیمہ-I اور -II میں پیش کی گئی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے علاوہ مہاراشٹر، رینوکاجی، لکھوار، شاہ پور کنڈی اور پولاورم قومی پروجیکٹوں اور پنجاب نیز راجستھان کےمتعلقہ پروجیکٹ کے لئے بھی خصوصی پیکیج کے تحت مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
19-2018 اور 22-2021 کے دوران، مہاراشٹر کے لیے خصوصی پیکیج کے تحت 1.35 لاکھ ہیکٹراراضی کی آبپاشی کی صلاحیت پیدا کی گئی ہے اور راجستھان فیڈر اور پنجاب کے سرہند فیڈر کے ذریعے 0.77 لاکھ ہیکٹر اراضی کی آبپاشی کی صلاحیت کو مستحکم کیا گیا ہے۔ 19-2018 سے ان منصوبوں کے تحت منظور شدہ فنڈز اور آبپاشی کی صلاحیت میں اضافہ کو ضمیمہ III میں پیش کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 16-2015 کے بعد سے سی اے ڈی ڈبلیو ایم پروگرام کو پی ایم کے ایس وائی - ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) کے تحت لایا گیا ہے۔ پی ایم کے ایس وائی - ایچ کے کے پی پروگرام کے تحت 19-2018 سے سی اے ڈی ڈبلیو ایم کے کاموں کے لیے جسمانی اور مالیاتی پیش رفت کی ریاستوں کے لحاظ سے تفصیلات، جیسا کہ ریاستوں نے اطلاع دی ہے ضمیمہ-IV میں دی گئی ہے۔
سطح زمین کی بہت چھوٹی آبپاشی (ایس ایم آئی ) کی اسکیم اور آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آرآرآر) کی اسکیم اب پی ایم کے ایس وائی - ایچ کے کے پی کا حصہ بن گئی ہے ۔ ریاستوں کو آبپاشی کی صلاحیت اور گنجائش میں اضافہ اور بحالی کے کام کے لئے اب مرکزکی جانب سے امداد مختص کی جارہی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے 2018 کے بعد سے پی ایم کے ایس وائی - ایچ کے کے پی کے تحت ایس ایم آئی اور آرآرآر اسکیموں کی ریاستوں کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے مادّی اور مالی تفصیلات ضمیمہ V میں دی گئی ہیں۔
پی ایم کے ایس وائی - ایچ کے کے پی کے تحت، زیر زمین پانی کی آبپاشی اسکیم کا مقصد، چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو زیرزمین پانی کی آبپاشی کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ یہ اسکیم صرف ان علاقوں ملی میں لاگو ہوتی ہے جہاں زیر زمین پانی کی ترقی کا مرحلہ 60فیصد سے کم ہو اور اوسط بارش 750 ملی میٹر سے کم ہو۔ اس اسکیم کے تحت، 10 ریاستوں یعنی اروناچل پردیش، آسام، گجرات، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، تمل ناڈو، اتر پردیش، اور اتراکھنڈ میں 2019 سے اب تک 13 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ اروناچل پردیش، آسام، منی پور، ناگالینڈ، تریپورہ اور اتراکھنڈ ریاستوں میں 7 پروجیکٹ پہلے ہی کامیابی سے مکمل کئے جاچکے ہیں۔ پی ایم کے ایس وائی - ایچ کے کے پی –جی ڈبلیو کے تحت مختص کئے گئے فنڈز کی موجودہ صورتحال ضمیمہ VI میں دی گئی ہے۔ اب تک کل 30,948 کنویں تعمیر کیے جا چکے ہیں، 77,964 ہیکٹر اراضی پر کمان ایریا بنایا گیا ہے اور 68,538 چھوٹے اور پسماندہ کسان ان اسکیموں سے مستفید ہوئے ہیں۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ VII میں دی گئی ہیں۔
کین-بیتوا لنک پروجیکٹ (کے بی ایل پی )، نیشنل پرسپیکٹیو پلان کے تحت پہلا لنک پروجیکٹ ہےجسے مشترکہ طور پر (مرکز اور ریاستوں) نے کین-بیتوا لنک پروجیکٹ اتھارٹی (کے بی ایل پی اے) کے خصوصی مقصد کی گاڑی (ایس پی وی) کے ذریعے شروع کیا ہے تاکہ(مدھیہ پردیش میں 8.11 لاکھ ہیکٹر اور اتر پردیش میں 2.51 لاکھ ہیکٹر) سمیت 10.62 لاکھ ہیکٹر اراضی کےلئے سالانہ آبپاشی فراہم کی جا سکے۔ 22-2021 کے آر -ای میں اس پروجیکٹ کے لیے 4,300 کروڑ روپے مختص کئے گئے اور 23-2022 میں 1,100 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اضافی بجٹ مختص کرنے کے ساتھ 22-2021 میں 4,639.46 کروڑ روپے کا استعمال کیا گیا۔ کے بی ایل پی کے مرحلہ 1 اور 2 پر اب تک 7,998.42 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔ اس میں مرکزی گرانٹ سے 5,260.46 کروڑ روپے اور ریاست مدھیہ پردیش سے 2,737.96 کروڑ روپے شامل ہیں۔
ANNEXURE-I
The funds sanctioned under PMKSY-AIBP since 2018-19 (in Rs. crore)
S.No.
|
State/UT
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
(so far)
|
(99 AIBP Projects)
|
1
|
Andhra Pradesh
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2
|
Assam
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
41.90
|
3
|
Bihar
|
37.82
|
11.98
|
14.12
|
0.00
|
0.00
|
4
|
Chhattisgarh
|
0.00
|
4.09
|
6.45
|
3.12
|
0.00
|
5
|
Goa
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
6
|
Gujarat
|
1047.29
|
485.35
|
177.96
|
357.28
|
0.00
|
7
|
UT of Jammu & Kashmir
|
16.92
|
5.07
|
9.50
|
0.00
|
0.00
|
8
|
Jharkhand
|
305.88
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
9
|
Karnataka
|
197.00
|
163.42
|
231.22
|
0.00
|
0.00
|
10
|
Kerala
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
11
|
Madhya Pradesh
|
81.01
|
26.45
|
19.96
|
59.47
|
66.35
|
12
|
Maharashtra
|
527.54
|
291.68
|
301.85
|
279.07
|
17.61
|
13
|
Manipur
|
21.93
|
30.50
|
23.51
|
11.75
|
24.87
|
14
|
Odisha
|
119.38
|
90.65
|
76.39
|
0.00
|
0.00
|
15
|
Punjab
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
204.00
|
16
|
Rajasthan
|
95.15
|
7.04
|
93.61
|
0.00
|
0.00
|
17
|
Telangana
|
2.00
|
214.04
|
162.82
|
43.95
|
0.00
|
18
|
Uttar Pradesh
|
397.16
|
407.68
|
391.84
|
0.00
|
23.90
|
19
|
UT of Ladakh
|
0.00
|
0.81
|
0.81
|
0.00
|
0.00
|
20
|
Uttarakhand
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
38.58
|
|
Total (A)
|
2849.08
|
1738.76
|
1510.04
|
754.64
|
417.22
|
(6 New AIBP projects)
|
(6 New AIBP projects)
|
1
|
Jihe Kathapur project (Maharashtra)
|
_
|
_
|
_
|
6.48
|
0.00
|
2
|
Nadaun project ( Himachal Pradesh)
|
_
|
_
|
_
|
2.25
|
0.00
|
3
|
Parwan multipurpose project (Rajasthan)
|
_
|
_
|
_
|
41.43
|
0.00
|
4
|
Kannadian channel (Tamil Nadu)
|
_
|
_
|
_
|
9.04
|
0.00
|
5
|
ERM of Sukla irrigation project (Assam)
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
41.98
|
6
|
ERM of Loktak LIS (Ph-I) (Manipur)
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
0.00
|
|
Total (B)
|
_
|
_
|
_
|
59.20
|
41.98
|
|
Grand Total (A+B)
|
2849.08
|
1738.76
|
1510.04
|
813.84
|
459.2
|
ANNEXURE-II
Irrigation Potential Created under PMKSY-AIBP since 2018-19 (in Th Ha.)
S.No.
|
State/UT
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
(99 AIBP Projects)
|
1
|
Andhra Pradesh
|
2.03
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2
|
Assam
|
1.17
|
0.00
|
0.00
|
7.10
|
3
|
Bihar
|
0.20
|
1.87
|
0.20
|
6.56
|
4
|
Chhattisgarh
|
0.00
|
0.04
|
0.10
|
0.00
|
5
|
Goa
|
0.18
|
0.00
|
0.00
|
0.09
|
6
|
Gujarat
|
98.63
|
28.69
|
13.91
|
12.29
|
7
|
UT of Jammu & Kashmir
|
0.00
|
5.26
|
0.90
|
0.36
|
8
|
Jharkhand
|
0.00
|
0.00
|
0.61
|
0.00
|
9
|
Karnataka
|
6.87
|
1.93
|
1.34
|
0.00
|
10
|
Kerala
|
0.80
|
0.95
|
0.00
|
0.00
|
11
|
Madhya Pradesh
|
16.18
|
11.22
|
1.74
|
2.64
|
12
|
Maharashtra
|
74.10
|
66.22
|
33.24
|
43.14
|
13
|
Manipur
|
2.39
|
0.00
|
3.79
|
0.92
|
14
|
Odisha
|
13.10
|
15.20
|
3.82
|
4.43
|
15
|
Punjab
|
0.00
|
0.00
|
1.44
|
21.93
|
16
|
Rajasthan
|
0.12
|
0.07
|
0.00
|
0.00
|
17
|
Telangana
|
9.73
|
3.74
|
20.36
|
40.88
|
18
|
Uttar Pradesh
|
384.88
|
181.97
|
48.49
|
20.06
|
19
|
UT of Ladakh
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
|
Total (A)
|
610.38
|
317.16
|
129.94
|
160.40
|
(6 New AIBP projects)
|
(6 New AIBP projects)
|
1
|
Jihe Kathapur project (Maharashtra)
|
_
|
_
|
_
|
7.90
|
2
|
Nadaun project ( Himachal Pradesh)
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
3
|
Parwan multipurpose project (Rajasthan)
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
4
|
Kannadian channel (Tamil Nadu)
|
_
|
_
|
_
|
4.12
|
5
|
ERM of Sukla irrigation project (Assam)
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
6
|
ERM of Loktak LIS (Ph-I) (Manipur)
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
|
Total (B)
|
--
|
--
|
--
|
12.02
|
|
Grand Total (A+B)
|
610.38
|
317.16
|
129.94
|
172.42
|
ANNEXURE-III
“Comparative spending of central funds by the Ministry”
S.No.
|
Name of Project(s)
|
Total CA released (in Rs. crore)
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23 (so far)
|
1
|
Special Package for Maharashtra
|
500.00
|
300.00
|
400.00
|
725.00
|
10.77
|
2
|
Renukaji National Project
|
_
|
_
|
_
|
1,048.54
|
0.00
|
3
|
Lakhwar National Project
|
_
|
_
|
_
|
0.00
|
38.58
|
4
|
Shahpur Kandi National Project
|
0.00
|
60.00
|
147.45
|
49.14
|
0.00
|
5
|
Polavaram National Project
|
1,400.00
|
1,850.00
|
2,234.20
|
1,898.80
|
0.00
|
6
|
Relining of Rajasthan Feeder & Sirhind Feeder
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
278.05
|
0.00
|
S.No.
|
Name of Project(s)
|
Total Irrigation Potential (IP) created in Th.Ha.
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
1
|
Special Package for Maharashtra
|
43.73
|
45.61
|
22.14
|
23.81
|
2
|
Renukaji National Project
|
This is largely a drinking water project. Hence, no irrigation potential is envisaged. Further, this project was included in 2021-22.
|
3
|
Lakhwar National Project
|
This project was included in 2021-22.
|
4
|
Shahpur Kandi National Project*
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
5
|
Polavaram National Project**
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
6
|
Relining of Rajasthan Feeder & Sirhind Feeder
|
0.00
|
11.63
|
17.48
|
48.71
|
ANNEXURE-IV
Status of CADWM component for 99 Prioritized Projects under PMKSY
Sl. No.
|
Name of the State/UT
|
Financial Progress (CA Progress)
(Amount in Rs. crore)
|
Physical Progress
(Area in Th. Ha.)
|
CA release 18-19
|
CA release 19-20
|
CA release 20-21
|
CA release 21-22
|
Progress 2018-19
|
Progress 2019-20
|
Progress 2020-21
|
Progress 2021-22*
|
1
|
Andhra Pradesh
|
69.18
|
0.00
|
0.00
|
0.000
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.93
|
2
|
Assam
|
3.55
|
0.00
|
4.00
|
0.000
|
11.92
|
7.97
|
3.51
|
2.00
|
3
|
Bihar
|
14.42
|
0.00
|
0.00
|
0.000
|
4.00
|
2.47
|
3.04
|
1.02
|
4
|
Chhattisgarh
|
9.93
|
0.00
|
0.00
|
0.000
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2.07
|
5
|
Goa
|
0.00
|
0.00
|
3.84
|
0.000
|
0.75
|
0.08
|
0.20
|
0.00
|
6
|
Gujarat
|
347.04
|
0.00
|
0.00
|
0.000
|
260.17
|
1.59
|
1.57
|
59.57
|
7
|
Jammu & Kashmir
|
1.70
|
0.00
|
1.87
|
0.000
|
0.97
|
0.53
|
0.19
|
0.03
|
8
|
Jharkhand
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.000
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
9
|
Karnataka
|
13.49
|
3.79
|
11.34
|
0.000
|
8.92
|
3.79
|
0.10
|
3.44
|
10
|
Kerala
|
0.00
|
0.00
|
2.69
|
0.000
|
0.00
|
0.30
|
0.30
|
0.00
|
11
|
Madhya Pradesh
|
70.91
|
0.00
|
43.32
|
15.758
|
46.94
|
17.40
|
24.10
|
12.60
|
12
|
Maharashtra
|
26.09
|
0.00
|
46.23
|
28.878
|
40.81
|
19.65
|
24.23
|
16.17
|
13
|
Manipur
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2.085
|
5.03
|
0.00
|
3.64
|
0.00
|
14
|
Orissa
|
3.65
|
0.00
|
34.47
|
0.000
|
19.08
|
9.61
|
8.03
|
4.25
|
15
|
Punjab
|
0.00
|
0.00
|
18.08
|
0.000
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
20.53
|
16
|
Rajasthan
|
7.43
|
10.22
|
31.26
|
61.258
|
7.08
|
0.46
|
9.11
|
22.77
|
17
|
Telangana
|
26.12
|
0.00
|
0.00
|
0.000
|
0.00
|
10.68
|
0.00
|
0.00
|
18
|
Uttar Pradesh
|
0.00
|
150.00
|
6.00
|
0.000
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
|
TOTAL :
|
593.51
|
164.01
|
203.10
|
107.97
|
405.66
|
74.54
|
78.01
|
145.38
|
* CCA progress as reported by States.
ANNEXURE-V
The state-wise; year-wise physical and financial details of SMI and RRR schemes under PMKSY-HKKP since 2018
SMI SCHEMES (Rs in crore and IPC in Th-Ha)
|
Sl No.
|
State
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
CA released
|
IP created
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP created
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP created
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP created
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP created
|
Nos. of schemes completed
|
1
|
Arunachal Pradesh
|
22.25
|
0.58
|
130
|
17.49
|
2.79
|
14
|
104.69
|
0.09
|
0
|
142.73
|
0.00
|
0
|
41.95
|
0
|
0
|
2
|
Assam
|
428.34
|
9.95
|
0
|
414.06
|
6.73
|
15
|
205.62
|
0.00
|
143
|
275.20
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
3
|
Bihar
|
32.28
|
9.70
|
12
|
16.14
|
8.66
|
27
|
10.65
|
1.30
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
4
|
Chhattisgarh
|
0.00
|
0.50
|
4
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
5
|
Himachal Pradesh
|
66.20
|
2.15
|
12
|
147.91
|
5.46
|
13
|
59.80
|
7.76
|
63
|
60.31
|
3.62
|
15
|
0
|
0
|
0
|
6
|
J&K & Ladakh
|
31.71
|
12.34
|
11
|
68.58
|
2.24
|
2
|
97.59
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
7
|
Jharkhand
|
0.00
|
4.60
|
38
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
8
|
Karnataka
|
0.00
|
0.00
|
5
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
30.00
|
0
|
0
|
9
|
Madhya Pradesh
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
2
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
10
|
Manipur
|
0.00
|
0.70
|
102
|
0.00
|
0.00
|
0
|
69.26
|
5.79
|
0
|
75.98
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
11
|
Meghalaya
|
31.50
|
0.00
|
0
|
22.22
|
3.07
|
37
|
57.07
|
3.66
|
14
|
100.47
|
4.76
|
14
|
37.5
|
0.65
|
15
|
12
|
Mizoram
|
0.00
|
0.00
|
0
|
11.34
|
1.59
|
0
|
7.65
|
0.49
|
0
|
4.66
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
13
|
Nagaland
|
35.33
|
2.02
|
0
|
20.46
|
1.98
|
0
|
35.99
|
0.00
|
60
|
40.89
|
0.00
|
0
|
1.57
|
0
|
0
|
14
|
Sikkim
|
16.61
|
0.25
|
0
|
9.13
|
0.83
|
0
|
9.33
|
0.00
|
156
|
9.71
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
15
|
Tripura
|
0.00
|
0.00
|
0
|
9.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
16
|
Uttarakhand
|
61.00
|
1.96
|
137
|
31.78
|
4.61
|
96
|
0.00
|
2.58
|
68
|
29.63
|
0.00
|
0
|
0
|
0.45
|
0
|
|
Total
|
725.20
|
44.77
|
451
|
768.11
|
37.95
|
206
|
657.65
|
21.67
|
504
|
739.58
|
8.38
|
29
|
111.03
|
1.10
|
15.00
|
RRR Scheme
|
Sl No.
|
State
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
CA released
|
IP restored
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP restored
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP restored
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP restored
|
Nos. of schemes completed
|
CA released
|
IP restored
|
Nos. of schemes completed
|
1
|
Andhra Pradesh
|
2.70
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
2
|
Bihar
|
6.26
|
0.00
|
0
|
11.82
|
0.00
|
6
|
0.00
|
17.87
|
0
|
8.62
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
3
|
Gujarat
|
8.81
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.14
|
3
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
1.58
|
0.55
|
5
|
4
|
Madhya Pradesh
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
3
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
5
|
Manipur
|
0.00
|
0.00
|
0
|
24.26
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
6
|
Meghalaya
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.03
|
4
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
7
|
Odisha
|
0.00
|
2.51
|
62
|
0.00
|
1.46
|
33
|
34.54
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
5.10
|
0.11
|
5
|
8
|
Rajasthan
|
0.00
|
2.85
|
21
|
11.96
|
0.00
|
14
|
0.00
|
0.00
|
1
|
0.00
|
0.00
|
1
|
9.30
|
0
|
0
|
9
|
Tamil Nadu
|
7.03
|
0.74
|
31
|
16.75
|
0.00
|
0
|
1.25
|
0.82
|
53
|
17.43
|
0.10
|
7
|
0
|
1.26
|
41
|
10
|
Telangana
|
0.00
|
8.51
|
214
|
0.00
|
3.62
|
57
|
0.00
|
0.80
|
66
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
9.57
|
96
|
11
|
Uttar Pradesh
|
0.00
|
2.35
|
8
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
0
|
0
|
|
Total
|
24.80
|
16.96
|
336
|
64.79
|
5.25
|
120
|
35.79
|
19.49
|
120
|
26.05
|
0.10
|
8
|
15.98
|
11.49
|
147
|
ANNEXURE -V
ANNEXURE -VI
Fund release to the State in FY- 2019-20, 2020-21, 2021-22 and 2022-23 under PMKSY-HKKP-GW Scheme
Sl.No
|
State
|
Projects
|
Project cost in crore
|
CA released in 2019-20 (in crore)
|
CA released in 2020-21(in crore)
|
CA released in 2021-22 (in crore)
|
CA released in 2022-23 (in crore)
|
1
|
Assam
|
Assam Phase-I
|
246.07
|
132.87
|
13
|
37.8
|
0
|
2
|
Assam Phase-II
|
292.96
|
0
|
10
|
242.29
|
0
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
Arunachal Pradesh Pahse-I
|
45.3
|
24.46
|
10
|
5.985
|
0
|
4
|
Arunachal Pradesh Pahse-II
|
44.95
|
24.15
|
0
|
15.295
|
0
|
5
|
Gujarat
|
Gujarat
|
140.34
|
6
|
0
|
28.5
|
24.85
|
6
|
Nagaland
|
Nagaland
|
18.15
|
9.75
|
0
|
5.85
|
0
|
7
|
Manipur
|
Manipur
|
61.68
|
0
|
33.306
|
21.09
|
0
|
8
|
Mizoram
|
Mizoram
|
16.04
|
0
|
8.66
|
0
|
0
|
9
|
Tamil Nadu
|
Tamil Nadu
|
9.13
|
0
|
3.67
|
1.61
|
0
|
10
|
Tripura
|
Tripura Phase-I
|
13.31
|
7.15
|
0
|
2.38
|
0
|
11
|
Tripura Phase-II
|
48.34
|
0
|
0
|
26.1
|
0
|
12
|
Uttarakhand
|
Uttarakhand
|
15.89
|
0
|
1.36
|
12.36
|
0
|
13
|
Uttar Pradesh
|
Uttar Pradesh
|
46.37
|
16.69
|
0
|
0
|
10
|
|
Total
|
998.53
|
221.07
|
80.0
|
399.26
|
34.85
|
ANNEXURE- VII
Status of Irrigation Project under PMKSY-HKKP-GW (as on 31st January, 2023)
S.No
|
Projects
|
Wells constructed
Nos.
|
Project Command
Ha
|
Beneficiaries
Nos
|
1
|
Assam-Ph-I
|
4,779
|
19,116
|
19,643
|
2
|
Assam Phase-II
|
4,916
|
19,532
|
17,200
|
3
|
Arunachal Pradesh-Ph-I
|
473
|
1,785
|
3,350
|
4
|
Arunachal Pradesh Ph –II
|
519
|
1,957
|
3,633
|
5
|
Nagaland
|
262
|
667
|
264
|
6
|
Tripura Ph-I
|
231
|
339
|
851
|
7
|
Tripura Ph-II
|
883
|
735
|
1,166
|
8
|
Manipur
|
550
|
2,057
|
1,445
|
9
|
Mizoram
|
133
|
333
|
296
|
10
|
Uttar Pradesh
|
16,005
|
27,944
|
16,505
|
11
|
Uttarakhand
|
206
|
1,030
|
1,085
|
12
|
Gujarat
|
1,826
|
1,866
|
1,908
|
13
|
Tamil Nadu
|
163
|
603
|
1,192
|
|
Total
|
30,948
|
77,964
|
68,538
|
*****
ش ح۔ع م ۔ ج
UNO-2673
(Release ID: 1906704)