کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بالو کی غیر  قانونی کھدائی

Posted On: 13 MAR 2023 5:36PM by PIB Delhi

  کانکنی ، کوئلہ اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ کانکنی اور معدنیات (فروغ اور ضابطہ) ایکٹ 1957(ایم ایم ڈی آر ایکٹ) کی دفعہ 3(ای)کے تحت بالو ایک چھوٹا معدنیات ہے۔ ایم ایم ڈی آر کی دفعہ 15 ریاستی سرکاروں کو چھوٹے چھوٹے معدنیات کے سلسلے میں کان پٹوں یا دیگر معدنیات رعایتوں کو ضابطوں سے لیس کرنے اور ان سے جڑے مقاصد کے لئے قانون بنانے کا اختیار دیتی ہے۔اس لئے چھوٹے معدنیات  پر ضابطہ سازی ریاستی سرکاروں کے اختیار اور انتظامی ڈومین کے تحت آتا ہے۔

اس کے علاوہ  ایم ایم ڈی آر ایکٹ کی دفعہ 23 سی ریاستی سرکاروں کو معدنیات کی ناجائز کانکنی اور ٹرانسپورٹ اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے اور اس سے   جڑے مقاصد کے لئے قانون بنانے کا اختیار دیتی ہے۔اس لئے ناجائز کھدائی پر کنٹرول ریاستی سرکاروں کے اختیار اور انتظامی دائرے میں آتا ہے۔

حالانکہ کانکنی کی   وزارت نے ریت کھدائی میں استحکام، دستیابی ، اہلیت اور شفافیت کے مقاصد کے ساتھ ریاستوں کے درمیان اعلیٰ   روایتوں کو شامل کرتے ہوئے ریاستوں کے کانکنی محکموں کے مشورے سے ایک ’ریت کھدائی ڈانچہ‘تیار کیا ہے۔ ریت کھدائی ڈانچہ ضروری کارروائی کے لئے تمام ریاستی سرکاروں کو بھیجا گیا ہے۔اس کے علاوہ ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے پائیدار ریت کھدائی انتظام ضابطہ   2016 جاری کیا ہے، جو  دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ بالو  کھدائی کے ضابطوں کو بھی مخاطب کرتا ہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ ن ع

 (U: 2628)


(Release ID: 1906585)
Read this release in: English