وزارت دفاع

اندرون ملک منصوبوں کی وجہ سے دفاعی سازوسامان کی درآمد میں کمی

Posted On: 13 MAR 2023 2:56PM by PIB Delhi

گزشتہ چند برسوں کے دوران ملک میں بہت سے اہم پروجیکٹوں کی وجہ سے ملک کے اندر دفاعی سازوسامان تیار کیا گیا، جن میں        155 ایم ایم آرٹلری گن سسٹم ‘دھنوش’، ہلکا جنگی طیارہ ‘تیجس’، زمین سے زمین پر نشانہ  لگانے والا میزائل سسٹم ‘آکاش’، مین بیٹل ٹینک ‘ارجن’، ٹی-90 ٹینک، ٹی-72 ٹینک، آرمرڈ پرسنل کیریئر‘بی ایم پی-ایس یو-30، ایم کے-1،  چیتا ہیلی کاپٹر، ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر، ڈورنیئر ڈی او-228،  ہائی موبلٹی ٹرک، آئی این ایس کلواری، آئی این ایس کھنڈیری، آئی این ایس چنئی، اینٹی سب مرین وار فیئر کوویٹ،  ارجن بکتربند مرمت اور بچاؤ گاڑی، پل لیئنگ ٹینک، بائی ماڈیولر چارج سسٹم (بی ایم سی ایس)، میڈیم بلٹ پروف وہیکل (بی ایم سی ایس)، ہتھیاروں کا پتہ لگانے والا رڈار (ڈبلیو ایل آر)، انٹیگریٹڈ ایئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم (آئی اے سی سی ایس)، سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیوز (ایس ڈی آر)، لکشیہ پیراشوٹ، واٹر جیٹ فاسٹ اٹیک کرافٹ، انشور پیٹرول ویسل، آف شور پیٹرول ویسل، فاسٹ انٹرسیپٹر بوٹ، لینڈنگ کرافٹ یوٹیلیٹی وغیرہ شامل ہیں۔

 

یہ پروجیکٹ گزشتہ چند برسوں کے دوران حکومت کی جانب سے دفاعی سازوسامان کی اندرون ملک ڈیزائن، فروغ اور تیاری کی حوصلہ افزائی کے لئے کئے گئے کئی پالیسی اقدامات اور اصلاحات کا نتیجہ ہیں۔ حکومت نے ملک میں دفاعی سازوسامان تیار کر کے دفاعی مینوفیکچرنگ میں خودکفالت حاصل کرنے کی جانب یہ اقدامات  کئے ہیں۔ ان اقدامات میں دیگر کے علاوہ دفاعی حصولیابی کے عمل کے تحت دیسی وسائل کے کیپٹل آئٹموں کی خریداری کو ترجیح دینا بھی شامل ہے۔  مشن ڈیف اسپیس کا آغاز، دفاعی مہارت کی اختراعی اسکیم کا  آغاز جس میں اسٹارٹ اپس اور مائیکرو، چھوٹی اور   درمیانی صنعتیں شامل ہیں۔ سرکاری خریداری پر عمل درآمد، جس میں (ہندوستان کے اندر تیاری کو ترجیح) آرڈر 2017 شامل ہے۔ دیسی تیاری کےتحت ایک پورٹل سری جن کا آغاز، جو ایم ایس ایم ای سمیت ہندوستانی صنعتوں کی جانب سے اندرون ملک تیاری کو فروغ دینے کے لئے ہے۔ آفسیٹ پالیسی میں اصلاحات، یہ تمام وہ اقدامات ہیں، جن سے دفاعی سازوسامان کی اندرون ملک تیاری کی جانب اہم پیش رفت ہو سکی ہے۔

 

ان پالیسی اقدامات کا مقصد دفاعی سازوسامان کی اندرون ملک ڈیزائن  اور تیاری کرنا ہے تاکہ  آگے چل کر دفاعی سامان کی درآمد میں کمی آ سکے۔ بیرونی ذرائع سے دفاعی سامان کی خریداری پر ہونے والے اخراجات جو 19-2018 میں 46 فیصد تھے، وہ دسمبر 2022 میں گھٹ کر 36.7 فیصد ہو گئے۔

 

یہ اطلاع دفاع کے وزیر مملکت  جناب اجے بھٹ نے آج راجیہ سبھا میں جناب وجے پال سنگھ تومر کو ایک تحریری جواب میں دی۔ 

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 

 



(Release ID: 1906561) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Urdu , Tamil , Telugu