نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

وائی 20 مشاورتی اجلاس میں عالمی صنفی پالیسی میں اصلاحات اور صنفی حساسیت کو اسکولی نصاب کا حصّہ بنانے کا مطالبہ


کیا جی 20 ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے حق میں کوئی بیان جاری کر سکتا ہے؟ وائی 20 نوجوان قیادت کا سوال

Posted On: 11 MAR 2023 6:27PM by PIB Delhi

ہم 21 ویں صدی کے عالمی معاشرے کو خواتین اور ایل جی بی ٹی کیو پلس کمیونٹی کے لیے بھی ایک محفوظ جگہ کیسے بنا سکتے ہیں! ایک ایسی دنیا جہاں صنفی فرق کی دیوار کے بغیر جو لوگوں کو تقسیم  کرتی ہے، ترقی کے پہیے کو سب مل کر آگے بڑھاتے ہیں۔آج پُنے کی سمبیوسس انٹرنیشنل یونیورسٹی (ایس آئییو) میں منعقد ہونے والی  وائی 20 کی چوتھی مشاورتی میٹنگ میں پینلسٹوں نے حکومت ہند کی نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے تعاون سے صنفی تنازعہ کے مسئلے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ میٹنگ کے دو مجموعی موضوعات تھے امن کی تعمیر اور مفاہمت - نا جنگ عہد کی شروعات - واسودھائیو کٹمبکم کا فلسفہ اور کام کا مستقبل: صنعت چہارم، اختراع اور 21ویں صدی کی مہارتیں۔

‘‘صنفی حساسیت کو اسکولی نصاب کا حصہ بنایا جائے گا’’

 

ایکٹوسٹ فار ہیومن رائٹس اور فرانس میں شی سیز کی بانی محترمہ تریشا شیٹی نے افغانستان میں خواتین کی غیر انسانی حیثیت کا ذکر کرتے ہوئے بحث کا آغاز کیا اور خواتین کے خلاف تشدد کے حوالے سے شماریاتی اعداد و شمار پر بات کی۔ انہوں نے تجویز دی کہ صنفی تشدد سے نمٹنے کے لیے صنفی حساسیت کو اسکولی نصاب کا حصہ بنایا جائے اور اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

‘‘متعدد صنفی شناختوں کا احترام کریں’’

سنگاما میں صنفی حقوق اور جنسی اقلیتوں کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر راجیش شرینواس نے 2018 میں ہم جنس پرستی کو غیرمجرمانہ عمل قرار دینے کی طرف ہندوستان کے بڑے قدم کا اعتراف کیا۔ انہوں نے ایل جی بی ٹی کیو پلس کمیونٹی کی آزادی اور ایک ہی جنس کے ساتھ تعلقات رکھنے کے قانونی حق رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے شناخت کی کثرت کا احترام کرنے اور معاشرے میں تبدیلیاں لانے کے لیے ایل جی بی ٹی کیو پلس کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔

‘‘عالمی سطح پر صنفی پالیسی میں اصلاحات کی ضرورت ہے’’

ایبادان واقع نائیجیریا میں بلیک گرلز ڈریم انیشیٹو کی بانی اور پروجیکٹ لیڈر محترمہ کریموت اوڈیبوڈ نے معاشرے میں موجود سنگین صنفی عدم توازن کے بارے میں اظہارِ خیال کیا۔ میٹنگ میں خواتین کے جنسی اعضا کو مسخ کرنے مردوں کی طرف سے خواتین کے جسم پر تضحیک آمیز پالیسیاں اور تحریک نسواں کے خلاف غیض جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ محترمہ کریموت نے دنیا بھر میں صنفی پالیسی میں اصلاحات کے لیے قیادت کے عہدوں پر خواتین کی زیادہ نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا۔

‘‘جنسی جرائم کی رپورٹنگ کو بہتر بنائیں’’

صنفی تشدد سے متعلق قوانین اور پالیسیوں کے کامیاب نفاذ پر محترمہ کریموت اوڈیبوڈ نے تجویز پیش کی کہ حکومت کو پالیسیوں کے نفاذ میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔محترمہ تریشا شیٹی نے مزید کہا کہ کسی بھی قانون کو اس وقت تک کامیابی سے نافذ نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ جرائم کی فعال طور پر رپورٹنگ نہ کی جائے۔

تیسری صنف کے پسماندگی کی وجوہ پر راجیش شرینواس نے جواب دیا کہ اس کی بڑی وجہ نوآبادیاتی ذہنیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہر حال ہندوستانی ثقافت میں ہم جنس کی خواہش کوئی اجنبی جذبہ نہیں۔ نوآبادیاتی ذہنیت نے اس معاملے کے گرد احساسِ شرمندگی پیدا کیا۔

امکانات کے جھروکوں اور پالیسی ساز سفارشات پر محترمہ کریموت اوڈیبوڈ نے اسکولوں میں صنفی رُخ پر انقلاب آفریں نصاب کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے رہنماؤں کے اپنے اعمال کے لیے جوابدہ ہونے اور باتوں اور وعدوں سے ہٹ کر صنفی پالیسی کے نفاذ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

مسٹر راجیش شرینواس نے  جی20 کو تجویز پیش کی کہ وہ 64 ممالک کے نام ہم جنس پرستی کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے ایک بیان جاری کریں۔

سیشن کی نظامت بین الاقوامی تعلقات، امن اور تنازعات کے مطالعہ کے شعبے میں کام کرنے والی ایک پیشہ ور ثنا ویدیا نے کی۔

مشاورتی میٹنگ کے سامعین میں نوجوان مندوبین، مقابلوں کے فاتحین، مدعوئین اور ہندوستان اور جی 20 ممالک کے طلباء شامل تھے۔

وائی 20 تمام جی 20 رکن ممالک کے نوجوانوں کے لیے ایک باضابطہ مشاورتی فورم ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر سکیں۔ وائی 20 کی چوتھی مشاورت کا موضوع’’امن کی تعمیر اور مفاہمت: ناجنگ عہد کا آغاز- واسودھیو کٹمبکم کا فلسفہ‘‘ ہے۔ ماحولیاتی ایکشن مشاورت کے چھ ذیلی موضوعات میں سے ایک ہے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1906091) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Marathi , Kannada