الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس ہب سے، آئندہ نسل کی مصنوعات اور ڈیوائسس کےایک ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ ہب میں تبدیل ہو گیا ہے: بنگلورو میں دی ڈیپ ٹیک سربراہ کانفرس میں وزیر مملکت ایس راجیو چندر شیکھر


حال ہی میں ، الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور ڈیپ ٹیک ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنے کے لیے، کرناٹک ریاست میں 300 ایکڑ پر مشتمل ایپل-فوکسکنن پلانٹ کا اعلان کیا گیا: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

اگلے تین سالوں میں حکومت ہند کے ہنر مندی پروگراموں کے تحت 18سے20 لاکھ کناڈیگا نوجوانوں کو روایتی سے صنعت سے متعلقہ مستقبل کے لیے تیار ہنرمندی میں ہنر مند بنایا جائے گا

Posted On: 09 MAR 2023 6:03PM by PIB Delhi

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج کہا کہ کووڈ کے بعد، الیکٹرانکس کی عالمی ویلیو چینز کو نئی شکل دی جا رہی ہے۔ ہندوستان نہ صرف ڈیزائننگ کے معاملے میں بلکہ مینوفیکچرنگ کے معاملے میں ہی نہیں بلکہ جدید ٹیکنالوجی اور اگلی نسل کی مصنوعات اور ڈیوائسس میں بھی زیادہ سے زیادہ استعدادی ہوتا جا رہا ہے۔ وہ آج بنگلورو میں این ای آئی ٹی وائی -نیسکوم سنٹر آف ایکسیلنس (سی او ای) آئی او ٹی اور اے آئی کے زیر اہتمامڈیپ ٹیک سمٹ - دیسی اختراع کے ذریعے تبدیلیکی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا،’’2014 تک، آئی ٹی/آئی ٹی ایز کا شعبہ زیادہ تر ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کی نمائندگی کرتا تھا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد، ڈیجیٹل معیشت کےشعبے میں مواقع تیزی سے وسیع ہوگئے ہیں اور اس نے انٹرنیٹ کنزیومر ٹیک، اے آئی، ڈیٹا پلس معیشت، الیکٹرانکس، خلاء، آٹوموبائل اور اسپیس جیسے شعبوں کا احاطہ کیا ہے۔ معیشت کے وہ حصے جو قدرے ڈیجیٹائزڈ تھے، اب ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیپ ٹیک کے تقاطع پر مستقبل کی ہر عمارت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ زیر اعظم نریندر مودی جی کی حکومت کے تحت، ڈیپ ٹیک، الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر کے شعبے اور اگلی نسل کی مصنوعات اور آلات کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ، ہماری ڈیجیٹل معیشت، اسٹارٹ اپس اور نوجوان ہندوستانیوں کے لیے اہم توجہ کا مرکز بننے جا رہے ہیں‘‘۔

حکومت کی ہنر مندی کی کوششوں اور مرکزی بجٹ میں اس کے لیے 8000 کروڑ روپے مختص کرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ’’ڈیجیٹل معیشت کی توسیع کے لیے قابلیت کے لیے درکار ٹیلنٹ ما حصل کو جگہ دی گئی ہے۔ اکیلے کرناٹک میں، اگلے تین سالوں میں 18سے20 لاکھ نوجوان بلیو کالر کے ساتھ ساتھ ہائی ٹیک، صنعت سے متعلقہ اور مستقبل کے لیے تیار ملازمتوں کے لیے ہنر مند ہوں گے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی ڈیجیٹل معیشت اب اختراع کے مخصوص مراکز تک محدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "جدت اور ہنر اب گروگرام یا بنگلورو جیسے ترقی یافتہ مراکز تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اب یہ نئے اور چھوٹے شہروں سے آتے ہیں۔" جناب راجیو چندر شیکھر نے نئے شعبوں کے بارے میں بھی بات کی کہ کرناٹک ٹیکنالوجی کا مرکز بن سکتا ہے اور اس تناظر میں انہوں نےبنگلورو سے بالکل باہر ایپل آئی این سی کے ایک سپلائر، فاکس کون کے ذریعہ لگائے جانے والے 300 ایکڑ پلانٹ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوانوں کے لیے نئے مواقع کھولے گا اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور ڈیپ ٹیک ایکو نظام کو متحرک کرے گا۔

وزیر موصوف کے خطاب سے پہلے، کئی اسٹارٹ اپس نے خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال میں اختراعات کی نمائش کی اور مرکز اور کرناٹک، دونوں حکومتوں سے مل رہے تعاون کے بارے میں بہت زیادہ بات کی۔ جناب راجیو چندر شیکھر نے بنگلورو میں آئی او ٹی/اے آئی میں ایم ای آئی ٹی وائی نیسکوم سنٹر آف ایکسی لینس کی کوششوں کی تعریف کی جو بنگلورو اور کرناٹک میں ڈیپ ٹیک ایکو نظام کو کیٹلائز کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اس موقع پر دیگر حاضرین میں ایس وی پی، ہیڈ آف سافٹ ویئر محترمہ کلاوتی –بطورسروس سولوشن اینڈ سافٹ وئیر سینٹر آف ایکسیلنس اور بھارت کے کنٹری ہیڈ برائے گلوبل فاؤنڈریز کے وی پی جناب جتیندر چڈہ شامل تھے جنہوں نے بھارت کی سیمی کنڈکٹر پالیسی کو متعلقہ قومیوں کی ’’بہترین پالیسی‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس سے کہا کہ وہ"اسی مقام پررہیں – وہاں بہت سارے مواقع پیدا ہوں گے‘‘۔

حال ہی میں، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال اور تشخیصی رسائی کو آگے بڑھانے کے لیے نئی، بہتر اور اختراعی ٹیکنالوجیاں تیار کرنے کے لیے سیمنز ہیلتھائنرز کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

*****

U.No. 2480

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1905455) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Hindi , Telugu