بجلی کی وزارت

ہندوستان کے پاس ایک جدید اور اسمارٹ بجلی کی ترسیل کا نظام ہوگا۔ حکومت نے ٹاسک فورس کی رپورٹ تسلیم کرلی


مستقبل کے لیے تیار ترسیلی نظام قابل تجدید توانائی کے زیادہ سے زیادہ مکسنگ، موجودہ ترسیلی صلاحیت کے بہتر استعمال، کم بندش  کے قابل بنائے گا اور سائبر حملوں اور قدرتی آفات کے خلاف لچک پیدا کرنے والا ہے

مصنوعی ذہانت اور مشینی لرننگ کا استعمال کرتے ہوئے پیش گوئی کی دیکھ بھال کی تکنیک استعمال کرنے کا نظام ٹرانسمیشن اثاثوں کی تعمیر اور معائنہ میں روبوٹ اور ڈرون استعمال کیے جائیں گے

بجلی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ ساتوں دن 24 گھنٹے قابل اعتماد اور سستی بجلی کے حکومت کے وژن کو حاصل کرنے اور پائیداری کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے جدید ٹرانسمیشن گرڈ ضروری ہے

سی ای اے  شناخت شدہ تکنیکی حلوں کو اپنانے کے لیے ضروری معیارات اور ضوابط وضع کرے گی اور کارکردگی کے معیار کی سطح طے کرے گی

Posted On: 07 MAR 2023 10:56AM by PIB Delhi

ملک میں جلد ہی ایک جدید اورا سمارٹ بجلی کی ترسیل کا نظام  ہو گا جس میں بروقت نگرانی اور گرڈ کا خودکار آپریشن، حالات کا بہتر اندازہ، پاور مکس میں قابل تجدید صلاحیت کا حصہ بڑھانے کی صلاحیت، ٹرانسمیشن کی صلاحیت کا بہتر استعمال، سائبر حملوں کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات کے خلاف زیادہ استحکام، مرکزی اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی، خود کو درست کرنے والے نظاموں کے ذریعے جبری بندش میں کمی وغیرہ ہیں۔ یہ اور دیگر سفارشات ٹرانسمیشن سیکٹر کو جدید بنانے اور اسے اسمارٹ اور مستقبل کے لیے تیار کرنے کے طریقے تجویز کرنے کے لیے ستمبر 2021 میں بجلی کی وزارت کی جانب سے پاور گرڈ کے سی ایم ڈی کی صدارت میں قائم کردہ ٹاسک فورس کی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ٹاسک فورس کے دیگر اراکین میں اسٹیٹ ٹرانسمیشن یوٹیلیٹیز، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی، سنٹرل ٹرانسمیشن یوٹیلیٹیز، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت،  آئی آئی ٹی کانپور، این ایس جی پی ایم یو اور ای پی ٹی اے کے نمائندے شامل تھے۔

کمیٹی کی رپورٹ کو حکومت نے گزشتہ ہفتے  بجلی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ کی صدارت میں ہونے والی بات چیت کے بعد قبول کر لیا تھا۔ ملاقات کے دوران وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کو 24 ساتوں دن 24 گھنٹےقابل اعتماد اور سستی بجلی فراہم کرنے اور پائیدار اہداف کو پورا کرنے کے حکومت کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے ایک جدید ٹرانسمیشن گرڈ بہت ضروری ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ ایک مکمل طور پر خودکار، ڈیجیٹل طور پر کنٹرول شدہ، تیزی سے کام کرنے والے گرڈ جو سائبر حملوں اور قدرتی آفات کے لیے بے حد مستحکم ہے، وقت کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس طرح کے نظام کو کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں مخصوص علاقوں کو الگ تھلگ کرنے کو یقینی بنانا چاہیے، تاکہ گرڈ کی حفاظت ہو اور بڑی بندش کو روکا جا سکے۔ ٹاسک فورس کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، جناب سنگھ نے سی ای اے کو ہدایت دی کہ وہ شناخت شدہ تکنیکی حل کو اپنانے کے لیے ضروری معیارات اور ضابطے وضع کرے اور کارکردگی کے معیارات کا تعین کرے تاکہ ملک میں ایک مضبوط اور جدید ٹرانسمیشن نیٹ ورک بنایا جا سکے۔

ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں تکنیکی اور ڈیجیٹل حلوں کے لیے متعدد سفارشات کی ہیں جسے ریاستی ٹرانسمیشن گرڈز کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے اپنایا جا سکتا ہے۔ان سفارشات کو موجودہ بجلی کے منتقلی کے نظام کی جدید کاری،تعمیر اور نگرانی میں اعلیٰ ٹکنالوجی کا استعمال، آپریشنز اور انتظام میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، ا سمارٹ اور مستقبل کے لیے تیار ٹرانسمیشن سسٹم اور افرادی قوت میں اعلیٰ مہارت سازی کے زمروں کے تحت پیش کیا گیا ہے۔ ٹاسک فورس نے مرکزی ریموٹ مانیٹرنگ، سب اسٹیشنوں کے آپریشن بشمول  ایس سی اے ڈی اے ، لچکدار اے سی ٹرانسمیشن ڈیوائسز (ایف اے سی ٹیز)، متحرک لائن لوڈنگ سسٹم (ڈی ایل ایل)، پی ایم یوز اور ڈیٹا اینالیٹکس کا استعمال کرتے ہوئے وائڈ ایریا کشادہ رقبے کی پیمائش کا نظام( ڈبلیو اے ایم ایس)، ہائبرڈ اے سی؍ ایچ وی ڈی سی نظام، اے آئی؍ایم ایل الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے پیش گوئی کرنے والے رکھ رکھاؤ کی تکنیک، ایچ ٹی ایل ایس کنڈکٹرز، پروسیس بس پر مبنی پروٹیکشن آٹومیشن اور کنٹرول جی آئی ایس؍ہائبرڈ ذیلی اسٹیشن، سائبر سیکیورٹی، انرجی اسٹوریج نظام اور ٹرانسمیشن اثاثوں کی تعمیر؍معائنے میں ڈرونز اور روبوٹس کا استعمال جیسے متعدد سفارشات کئے ہیں۔روبوٹ کے استعمال سے نہ صرف انسانی مداخلت کو کم کرنے اور زندگی کے خطرات کو کم کرنے کی توقع ہے بلکہ تعمیر اور دیکھ بھال کے دوران درستگی کو یقینی بناتے ہوئے وقت کی بچت بھی ہوگی۔ ٹاسک فورس نے عالمی ٹرانسمیشن یوٹیلیٹیز کی کارکردگی کی بنیاد پر ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی دستیابی اور وولٹیج کنٹرول کے لیے معیارات کی بھی سفارش کی ہے۔

قلیل مدتی سے درمیانی مدت کی سفارشات کو ایک سے 3سالوں میں لاگو کیا جائے گا جبکہ طویل مدتی اقدامات  کو3 سے 5 سال  کی مدت میں لاگو کرنے کی تجویز ہے۔

**********

(ش ح ۔ م ع۔ ع ر)

U-2389



(Release ID: 1904777) Visitor Counter : 137