خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
اترپردیش کے آگرہ میں موٹے اناج سے متعلق دوروزہ مہوتسو کا انعقادکیا گیا
وزیر مملکت ایس پی سنگھ بگھیل نے موٹے اناج کی کاشت کی حوصلہ افزائی کے لئے گیہوں کے مقابلے جوار کی کم از کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی ) کی حد کو زیادہ مقرر کرنے کے وزیر اعظم کے فیصلے کی ستائش کی
جناب بگھیل نے موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کو کرشی انتودیہ کا وقت بتایا
آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ملک میں موٹے اناج پر مبنی خرید کیندر قائم کئے گئے ہیں
Posted On:
04 MAR 2023 8:02PM by PIB Delhi
ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کی جانب سے اتر پردیش کے آگرہ میں تین سے چار مارچ 2023 تک دوروزہ موٹے اناج کے مہوتسو کا انعقادکیا گیا۔قانون وانصاف کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے اس ایوینٹ کا افتتاح کیا۔ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری سمیت متعددشخصیات بھی اس موقع پر موجودتھیں۔
افتتاحی خطاب کے دوران پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے گیہوں سے زیادہ موٹے اناج کی کم از کم قیمت مقرر کرنے کے وزیراعظم نریندر مودی کے فیصلے کی ستائش کی کیونکہ اس سے موٹے اناج کی کاشت کو اپنانے ، خاص طورسے ان خطوں میں جہاں پانی کی قلت ہے، کسانوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
بگھیل نے بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی مستقبل کوششوں کی بدولت اقوام متحدہ نے 2023 کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال قراردیا اور عالمی سطح پر اس پہل کی حمایت کرنے میں بھارت کو سب سے آگے رکھا اور موٹے اناج کے تعلق سے اس کی ایک مضبوط پہچان بنائی گئی ۔
جناب بگھیل نے جوار کے بین الاقوامی سال کو کرشی انتودیہ (کسانوں کی ترقی ) کا وقت بتایا۔ انہوں نے کہا کہ عام طورپر موٹے اناج کو غربت پرمبنی طرز زندگی سے جڑا ہوا مانا جاتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ اس تصور کو بدلنے کے لئے بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر موصوف ، جو آگرہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں ، نے موٹے اناج کے مہوتسوکی پہل اور اس ایوینٹ کے انعقاد کے لئے تمام اضلاع میں سے ایک کے طورپر آگرہ کو منتخب کرنے پر ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کا شکریہ اد ا کیا۔ اترپردیش ، ہندوستان میں سب سے اناج پید اکرنے والی ریاست ہے ۔ 21-2020 میں ملک کے کل اناج کی پیداو ار میں تقریباََ 18.89 فیصد ( 58.32 ملین میٹرک ٹن ) حصہ اسی ریاست کا ہے۔سال 20-2019 میں اترپردیش میں 2171836.00 میٹرک ٹن موٹے اناج کی پیداوار ہوئی ہے ۔ مختلف قسم کے موٹے اناج جیسے جوار ( سورگم)، پرل باجرہ ، کودو اور بارن یارڈ باجرہ ہیں، یہ خاص طورپر اترپردیش میں پیدا ہوتے ہیں۔ آگرہ ضلع میں مختلف قسم کے موٹے اناج خاص طورپر سورگم اور پرل باجرہ کی پیداوار ہوتی ہے۔سال 20-2019 میں آگرہ میں 99 میٹرک ٹن جوار اور 293964 میٹرک ٹن پرل باجرے کی پیداوار ہوئی تھی۔
موٹے اناج کے ثقافتی اثرات کے بارے میں جناب بگھیل نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ملک میں موٹے اناج پرمبنی خرید کیندر قائم کئے گئے ہیں اور اس طر ح کے اقدامات سے بین الاقوامی موٹے اناج کی پہل میں کافی تعاون حاصل ہوگا۔اس کے علاوہ انہوں نے موٹے اناج کے غذائی فوائد کا بھی ذکرکیا۔ وزیرموصوف نے یہ بھی بتایاکہ کس طرح موٹا اناج ذیا بیطس جیسے صحت مسائل سے نمٹنے میں مدد کرتا ہے۔
ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب منہاج عالم نے بتایا کہ حکومت ، ملک کی 20 ریاستوں اور 30 اضلاع میں موٹے اناج کے مہوتسو کا انعقاد کررہی ہے اور یہ اضلاع موٹے اناج کی تیار ی میں شامل اہم خطوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو موٹے اناج کے مہوتسو کے مقاصد اور اہم خصوصیات نیز موٹے اناج کی تیاری کے لئے جامع نقطہ نظرکی اہمیت کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے موٹے اناج کی مختلف خوبیوں جیسے کم پانی کی ضرورت اور علاقے کے مطابق سازگار حالات پر بھی بات کی ، جو موٹے اناج کو تجارتی طورپر اگائی جانے والی فصلوں کے سامنے مناسب متبادل بناتا ہے۔موٹا اناج مہوتسو کی میز بانی کرنے والی ریاستوں میں مدھیہ پردیش ، بہار ، تلنگانہ ،تمل ناڈو ، اترپردیش ،آسام ، گجرات ، آندھر ا پردیش ، اتراکھنڈ ،اوڈیشہ ، پنجاب ، کیرالہ ،راجستھان ، ہماچل پردیش ،کرناٹک ، مہاراشٹر ، چھتیں گڑھ ، ہریانہ ،مغربی بنگال اور جھارکھنڈ شامل ہیں۔
وزیرموصوف نے موٹے اناج کی اہمت اور اس پر مبنی قدر میں اضافہ سے متعلق مصنوعات کے لئے بازار کے بے پناہ امکانات کا ذکر کیا۔ جناب عالم نے اترپردیش میں موٹے اناج کی تیاری کے مواقع کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کے ذریعہ ڈبہ بند خوراک کے شعبوں کی مدد کرنے کے لئے کئے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں شراکت داروں کو بتایا نیز وزیر موصو ف نے ویلیو چین میں مالی ، تکنیکی اورکاروباری مدد فراہم کرکے چھوٹی سطح کی ڈبہ بند خوراک کے اداروں کو بااختیار بنانے میں چھوٹے پیمانے کی ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے تعاو ن کا ذکر کیا ۔
دوروزہ ایوینٹ کا مقصد موٹے اناج پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ تمام شراکت داروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا اور متعدد سرگرمیوں کا انعقاد تھا۔ان سرگرمیوں میں مختلف موٹے اناج پر مصنوعات کی نمائش و فروخت ، لائیو کچن اور موٹے اناج ریسیپی کی نمائش ، کھانا بنانے کا مقابلہ ، پینٹنگ مقابلہ ، کامیاب کہانیوں کو مشترک کرنا شامل ہیں ۔ موٹے اناج کی تیاری سے متعلق معلوماتی سیشن ، ڈبہ بند خوراک میں شامل صنعتی ماہرین اور چھوٹے پیمانے کی ڈبہ بند خوراک کے اداروں ایس ایچ جیز ، ایف پی اوز کے درمیان آپسی بات چیت کا سیشن اور اس کے بعد ثقافتی پروگرام شامل تھے۔
اس کے علاوہ وزارت ، موٹے اناج کے مہوتسو کے تحت نئی دلی کے پرگتی میدان میں تین سے پانچ نومبر 2023 تک ایک میگا فوڈ ایوینٹ ورلڈ فوڈ انڈیا 2023 کا بھی انعقاد کرے گی تاکہ تمام شراکت داروں یعنی اناج کی پیداوار کرنے والے ، ڈبہ بند خوراک کی تیاری کرنے والے ،آلات سازی ، لاجسٹکس کمپنیاں ، کولڈ چین کمپنیاں ، ٹکنالوجی کے فراہم کنندگان ، ماہرین تعلیم ، اسٹارٹ اپ اور اختراع کاروں ، خوراک کے خردہ فروش وغیرہ کو ایک منفرد پلیٹ فارم مہیا کیا جاسکے جہاں وہ اپنے مسائل اورترقی سے متعلق امور پر بات چیت کرسکیں ۔ یہ ایوینٹ اہم عالمی اور گھریلو خوراک کی کمپنیوں کی معزز شخصیات ، عالمی سرمایہ کاروں اور کاروباری ہستیوں کا اب تک کا سب سے بڑا پروگرام ہونے والا ہے ، جو ہندوستان کو خوراک کے تناظر میں مضبوطی فراہم کرے گا۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-2356
(Release ID: 1904543)
Visitor Counter : 163