امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج کرناٹک کے بنگلورو میں سیف سٹی پروجیکٹس کا آغاز کیا


جناب امت شاہ نے بنگلورو میں موبائل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور 112 گاڑیوں کے نئے بیڑے کو روانہ کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بنگلور سیف سٹی پروجیکٹ کا تصور پیش کیا، یہ پروجیکٹ مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پولیس کو ٹیکنالوجی سے لیس کرے گا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت سیف سٹی پروجیکٹ کے ذریعے پورے ملک کی پولیس  کے کام کاج کو  مرحلہ وار طریقے سے ایک نئی جہت دے رہی ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ اس بات پر اصرار کیا ہے کہ ٹیکنالوجی کا استعمال حساسیت کے ساتھ کیا جانا چاہئے اور ٹیکنالوجی کو غریب ترین افراد تک پہنچایا جانا چاہئے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیا گیا پولیس ٹیکنالوجی مشن ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہا ہے، یہ پہل قدمی ہندوستان کی پولیس کو آزادی کی صد سالہ تقریب کے موقع پر دنیا کی بہترین پولیس فورس بنانے میں مددگار ثابت ہوگی

پولیس کو چست اور حساس ہونا چاہیے تب ہی وہ عوام کی خدمت کر سکتی ہے کیونکہ خدمت کا جذبہ حساسیت سے آتا ہے

سیف سٹی پروجیکٹ کو 8 شہروں میں آزمائشی بنیادوں پر لاگو کیا جا رہا ہے، مرکزی حکومت نے اس پروجیکٹ کے لیے 2,840 کروڑ روپے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے

اس پہلے مرحلے میں 667 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، تقریباً 4,100  نگرانی کرنے والے  کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور کیمروں سے لیس 8 ڈرونز کے ساتھ سب سے جدید کمانڈ سینٹر بنگلور میں قائم کیا گیا ہے

جناب  مودی کا سیف سٹی پروجیکٹ مکمل طور پر میک ان انڈیا پروجیکٹ ہے، اس کے لیے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی نہ صرف بہترین ہے بلکہ 100 فیصد دیسی بھی ہے

30 سیکیورٹی گرڈز تیار کیے گئے ہیں جو کہ متاثرہ شخص کا رابطہ فوری طور پر کنٹرول روم سے قائم کرائیں گے

شہری علاقوں میں پولیس کے سامنے رسائی  اور رفتار دونوں ہی چیلنجز ہیں، اسی لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کا ہدف ہے کہ وہ پولیس کے طریقہ کار  کو احتیاطی اور فعال انداز میں مضبوط کرے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے سائبر جرائم کی ریئل ٹائم رپورٹنگ، فرانزک لیبارٹریوں کا ایک قومی نیٹ ورک قائم کرنے، ہیکاتھون کے ذریعے چیلنجوں کا حل تلاش کرنے، سائبر حفظان صحت کو یقینی بنانے اور ہر نوجوان تک سائبر سے متعلق  بیداری پھیلانے کے لیے کام کیا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سے پہلے کسی بھی حکومت نے داخلی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اتنے اقدامات نہیں کیے ہیں

حکومت نے ایک سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر(14سی) بنایا ہے،  جس کے تحت 7پلیٹ فارمز شروع کیے گئے ہیں، جو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں

جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے امن و امان کے میدان میں بہت سے  بہتر  اقدامات کیے گئے ہیں

Posted On: 03 MAR 2023 11:45PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج کرناٹک کے بنگلورو میں سیف سٹی پروجیکٹس کا آغاز کیا۔

a.jpg

جناب امت شاہ نے بنگلورو میں موبائل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر اور 112 گاڑیوں کے نئے بیڑے کو ہری جھنڈی دکھائی۔ اس موقع پر کرناٹک کے چیف منسٹر  جناب  بسواراج بومئی سمیت کئی معززین موجود تھے۔

b.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بنگلور سیف سٹی پروجیکٹ کا تصور پیش کیا تھا، اور یہ پروجیکٹ پولیس کو مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی سے لیس کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت سیف سٹی پروجیکٹ کے ذریعے مرحلہ وار طریقے سے پورے ملک کے پولیس نظام کو ایک نئی جہت دے رہی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹیکنالوجی کو حساسیت کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہئے اور ٹکنالوجی کو غریب ترین  افراد  تک پہنچنا چاہئے۔ پولیس کوچست اور حساس ہونا چاہیے تب ہی وہ عوام کی خدمت کر سکتی ہے کیونکہ خدمت کا جذبہ حساسیت سے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کیا گیا پولیس ٹیکنالوجی مشن ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہا ہے، اور یہ پہل قدمی  ہندوستان کی پولیس کو آزادی کی صد سالہ تقریب کے موقع پر دنیا کی بہترین پولیس فورس بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

c.jpg

جناب امیت شاہ نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کو 8 شہروں میں آزمائشی بنیادوں پر لاگو کیا جا رہا ہے، اور مرکزی حکومت نے اس پروجیکٹ کے لیے 2,840 کروڑ روپےفراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پہلے مرحلے میں 667 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، تقریباً 4,100  نگرانی والے کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور بنگلورو میں کیمروں سے لیس 8 ڈرونز کے ساتھ جدید ترین کمانڈ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب مودی کا سیف سٹی پروجیکٹ مکمل طور پر میک ان انڈیا پروجیکٹ ہے، کیونکہ اس کے لیے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی نہ صرف بہترین ہے بلکہ 100 فیصد مقامی بھی ہے۔ جناب شاہ نے بتایا کہ بنگلورو میں 30 سیکورٹی گرڈ تیار کیے گئے ہیں، جو متاثرہ  شخص  کا رابطہ  فوری طور پر کنٹرول روم سے قائم کرائیں  گے۔

d.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شہری علاقوں میں پولیس کے سامنے رسائی اور رفتار دونوں چیلنجز ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا یہ ہدف ہے کہ وہ پولیس کے نظام اور اس کے طریقہ کار کو احتیاطی اور فعال نقطہ نظر کے ساتھ مضبوط کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے سائبر کرائمز کی ریئل ٹائم رپورٹنگ، فرانزک لیبارٹریوں کا قومی نیٹ ورک قائم کرنے، ہیکاتھون کے ذریعے چیلنجوں کا حل تلاش کرنے، سائبر حفظان صحت کو یقینی بنانے اور ہر نوجوان تک سائبر کے تعلق سے بیداری  پہنچانے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سے پہلے کسی بھی حکومت نے داخلی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اتنے اقدامات نہیں کیے ہیں اور جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد امن و امان کے میدان میں بہت سے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت نے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سنٹر(14 سی) قائم کیا ہے جس کے تحت 7 پلیٹ فارم شروع کیے گئے ہیں، جو ایک دوسرے کے ساتھ تال میل کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ اس نظام میں ای پولیس، ای کورٹ، ای جیل، ای فرانزک اور ای پراسیکیوشن شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ای فرانزک‘ ایپلی کیشن ملک کی 117 فرانزک لیبز میں لاگو کی گئی ہے، 1300 جیلوں کو ‘ای جیل’سے منسلک کیا گیا ہے اور ملک کے 751 اضلاع میں ‘ای پراسیکیوشن’  کا آزمائشی کام کاج  شروع ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ آئی سی جے ایس کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیٹا ایکسچینج، سنگل پوائنٹ ڈیٹا انٹری سیکیورٹی، آن لائن اور پیپر لیس معلومات کا تبادلہ دوسرے مرحلے میں شروع ہوگا جس پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت 3500 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ‘این اے ایف آئی ایس ’ کے نام سے شروع کیے گئے نظام میں، ملک بھر میں لیے گئے مجرموں کے فنگر پرنٹس این سی آر بی کے پاس محفوظ کیے جاتے ہیں اور اس کے پاس اب تک 1 کروڑ سے زیادہ ریکارڈ دستیاب ہیں اور اس میں 300 کروڑ سے زیادہ ڈیٹا ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔ . انہوں نے کہا کہ 31 جنوری 2022 تک کرناٹک نے 5829 بار‘این اے ایف آئی ایس ’ کا استعمال کرتے ہوئے 5300 مجرموں کو گرفتار کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ‘1930’ ہیلپ لائن سائبر فراڈ کے لیے کھولی گئی ہے، اور گمشدہ اور استحصال کا شکار ہونے والے بچوں کے لیے بھی یہ مرکز بہت فائدہ مند ثابت  ہوا ہے۔ اس کے علاوہ سی ایف ایس ایل، حیدرآباد کو قوم کے لیے وقف کیا گیا ہے، نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی بھی بنائی گئی ہے اور یہ تمام سہولیات گزشتہ 2-3 سالوں میں شروع ہوئی ہیں۔

 

e.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے پی ایف آئی پر پابندی لگا دی ہے اور اب کوئی بھی کرناٹک میں امن کو خراب نہیں کر سکتا۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلورو میٹرو 53 کلومیٹر تک 13000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے اور اگلے سال تک یہ 100 کلومیٹر ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ بنگلورو مضافاتی ریل کے لیے 15,800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بنگلورو کے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس پروجیکٹ کو 40 ماہ میں مکمل کریں گے جو 40 سال سے زیر التوا تھا۔

f.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک میں 100 سے زیادہ یونیکورن اسٹارٹ اپس میں سے 40 صرف بنگلورو میں ہیں، جن کی مجموعی مالیت ایک بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی شعبے میں بنگلورو کا حصہ 25 فیصد ہے اور اب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی خلائی شعبے کو نجی شعبے کے لیے کھول دیا ہے۔ اس کے علاوہ 2.72 ہزار کروڑ  روپےکی سرمایہ کاری کے ساتھ ایف ڈی آئی کو راغب کرنے میں کرناٹک ملک میں پہلے نمبر پر ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی دفاعی مینوفیکچرنگ کے میدان میں ملک کو خود کفیل بنایا ہے۔

*************

 ( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.2352

 



(Release ID: 1904503) Visitor Counter : 105


Read this release in: English