وزارت سیاحت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ’’مشن موڈ میں سیاحت کی ترقی‘‘ کے موضوع پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کیا
سیاحت ہمیشہ سے ہماری سماجی اور ثقافتی تہذیب کا حصہ رہی ہے: وزیراعظم
ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بعد سب سے بڑا روزگار پیدا کرنے والا شعبہ سیاحت کا شعبہ ہو سکتا ہے: جناب جی کے ریڈی
Posted On:
03 MAR 2023 9:10PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج وزارت سیاحت کے ذریعہ منعقدہ ’’مشن موڈ میں سیاحت کے فروغ‘‘ کے موضوع پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کیا۔ یہ پوسٹ بجٹ ویبینارز کا ایک سلسلہ ہے جو حکومت کی طرف سے منعقد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد مرکزی بجٹ 2023 میں اعلان کردہ اقدامات کے مؤثر نفاذ کے لیے خیالات پر غورو خوض کرنا ہے۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ سیاحت ہمیشہ سے ہماری سماجی اور ثقافتی تہذیب کا حصہ رہی ہے۔ ہندوستان کی سیاحت متعدد پہلوؤں پر مشتمل ہے اور اسے ساحلی سیاحت، جنگلی حیات کی سیاحت، ایڈونچر ٹورازم، ثقافتی سیاحت، ساحل سمندر، مینگروو، ہمالیائی، روحانی سیاحت اور دیگر کے طور پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اس سال کے بجٹ میں سیاحتی مقامات کے فروغ کو ایک جامع انداز میں ترجیح دی گئی ہے اور اس کا مقصد کم از کم 50 سیاحتی مقامات تیار کرنا ہے جنہیں پھر عالمی سطح پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامات پر سیاحتی سہولیات کے فروغ سے سیاحت کا شعبہ یقینی طور پر پروان چڑھے گا۔ مثال کے طور پر، کاشی وشوناتھ مندر کے کاریڈو کی تعمیر نو کے ساتھ، 7 کروڑ سیاح اس شہر کا دورہ کر چکے ہیں۔ کاشی وشوناتھ دھام اور کیدارناتھ دھام لائیو ماڈل ہیں جو اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ سفر میں آسانی سے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوتا ہے۔ مزید تکنیکی ترقی اور بہتر انفراسٹرکچر اور صفائی ستھرائی کے ساتھ ڈیجیٹلائزیشن سیاحت کو فروغ دینے میں مدد کرے گی۔ سیاحوں کے لیے ایپس اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو جدید بنایا جا سکتا ہے تاکہ اسے تمام سیاحوں کے لیے قابل رسائی بنایا جا سکے۔ ہندوستان آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک مناسب حکمت عملی کے ساتھ سیاحوں کی آمد میں کافی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ مرکزی بجٹ 2023-24 میں سیاحت کی وزارت کو 2400 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے ڈیسٹینیشن ویڈنگز کو ایک آنے والا مقام ابھرتا ہوا شعبہ بتایا جس میں سیاحت کو بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ ریاستوں کے درمیان بین ثقافتی شادی کی رسومات کا تبادلہ اس شعبے کو مزید فروغ دے سکتا ہے۔ عالمی کانفرنسوں اور کھیلوں کے ایونٹس جیسے مزید پروگراموں میں شاندار سطح کا انفراسٹرکچر تیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے حالیہ فیفا ورلڈ کپ 2022 کی مثال دی، جس نے قطر کی معیشت کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچایا۔
پوسٹ بجٹ ویبینار میں 6 بریک آؤٹ سیشنز تھے جن میں سیاحت کی ترقی کے لیے مقام پر مرکوز نقطہ نظر، میل ملاپ - تعاون کی طاقت، سیاحت کے شعبے میں سرکاری۔ نجی شراکت داری کو مضبوط بنانا، سیاحت کے شعبے میں اختراع اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینا، سیاحت کے فروغ کے لئے ثقافتی ورثے اور سیاحت کے ذریعے نچلی سطح پر زندگیوں کو متاثر کرنا ان سیشنوں میں ریاستی، مرکزی وزارتوں کے ساتھ ساتھ صنعتی انجمنوں، ضلعی انتظامیہ، مقامی اداروں، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے کے ماہرین، انوسٹ انڈیا وغیرہ کے مختلف پینلسٹوں نے فعال طریقے سے شرکت کی۔
اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیاحت کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے مشن موڈ میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کا راستہ دکھانے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی تمام پینلسٹوں اور مقررین کا چیلنجوں پر قابو پانے اور بجٹ کے اعلانات پر عمل درآمد کی طرف بڑھنے کے لیے تجاویز اور خیالات پیش کرنے پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بعد سب سے بڑا روزگار پیدا کرنے والا شعبہ سیاحت کا شعبہ ہو سکتا ہے۔ حکومت ہند، ریاستی حکومتیں، نجی اسٹیک ہولڈرز اور سول سوسائٹی کو ملک کی سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ کم سے کم سرمایہ کاری کے ساتھ زیادہ سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔
سکریٹری سیاحت جناب اروند سنگھ نے اس موقع پر کہا کہ اس سال کے بجٹ نے ہمیں سیاحت کی ترقی کے لیے ایک نیا نقطہ نظر دیا ہے اور اس میں ریاستوں کی فعال شرکت، سرکاری پروگراموں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ مشن موڈ میں سیاحت کے فروغ پر توجہ دی گئی ہے۔ جناب اروند سنگھ نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ اس سال کا بجٹ سیاحت کی منصوبہ بندی، ترقی اور بندوبست کے لیے محکمے پر مرکوز اور اسکیم پر مبنی نقطہ نظر سے مقام پر مرکوز نقطہ نظر کی طرف تبدیلی کی وکالت کرتا ہے۔
اس موقع پر ثقافت کے سکریٹری جناب گووند موہن نے کہا کہ ثقافت کی وزارت کا بنیادی مقصد ہندوستانی ثقافت کو محفوظ کرنا، پھیلانا اور اس کو فروغ دینا ہے اور ہندوستانی ثقافت خیالات، مقامات، ہمارے ورثے کے پہلوؤں، پرفارمننگ آرٹ ، ویژول آرٹس اوریادگاروں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے۔ جس میں نہ صرف ہندوستان کے بلکہ بیرون ممالککے سیاحوں کی بھی بہت زیادہ دلچسپی ہے۔
ثقافت سیکرٹری نے ٹیکنالوجی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اے آئی ، وی آر اور دیگر ڈیجیٹل تکنیکوں کے استعمال سے یادگاروں کو نوجوان نسل کے لیے مزید دلچسپ مقامات کے طور پر تیار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی پی پی کے پاس ان یادگاروں کی قدر و قیمت بڑھانے اور انہیں ہندوستان کی دولت اور خوبصورتی کی زندہ مثال بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔
غور و خوض کرنے سے متعدد تجاویز اور نظریات سامنے آئے جو کہ موٹے طور پر درج ذیل ہیں:-
- مقام کی ترقی کے لیے مقامات کی منصوبہ بندی بہت ضروری ہے۔ ایکتا نگر کی طرز پر ماڈل کو نقل کرنے کی ضرورت ہے۔
- مقام کا بندوسبت اہم ہے جو سرکاری ایجنسیوں، نجی شراکت داروں اور مقامی کمیونٹیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جانا چاہیے۔
- خصوصی طور پر مہمان نوازی کے شعبے کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیا جائےجس کے لئے سرکار کے کئی محکموں اور ایجنسیوں کو پروموشن کے مختلف پروگرام چلانے ہوں گے۔ مقامات پر بھیڑ بھاڑ کا بندوبست کرنے کے لیے وزیٹر مینجمنٹ سسٹم نافذ کیا جائے۔ ملک بھر میں اور تمام مقامات پر ٹور گائیڈز کی مہارت کے کورسز شروع کرانے کی ضرورت ہے۔
- ہندوستان میں وراثت کی بے شمار یادگاریں ہیں جو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہیں بشرطیکہ ان کے پاس معیاری سیاحتی سہولیات اور سیاحتی تجربات ہوں۔ ان وراثتی مقامات پر سیاحت پر مرکوز ترقی کے لئے خصوصی اسکیمیں شروع کی جانی چاہئیں۔
ویبنار کا لنک: https://youtube.com/live/cOYm5okQjp0?feature=share
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-2307
(Release ID: 1904167)
Visitor Counter : 166