وزارتِ تعلیم
ہندوستان اور آسٹریلیا نے تعلیمی اہلیت کی باہمی شناخت کے لئے ایک فریم ورک طریقۂ کار پر دستخط کئے
تحقیقی اور علمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ہندوستان اور آسٹریلیا کے یونیورسٹی کے شعبوں کے درمیان ادارہ جاتی سطح کے مفاہمت ناموں کا بھی تبادلہ کیا گیا
آسٹریلیا انڈیا ایجوکیشن کونسل کے دائرے کو بڑھا کراس میں ہنر کی ترقی میں تعاون کو بھی شامل کیا گیا ہے
Posted On:
02 MAR 2023 6:28PM by PIB Delhi
بھارت اور آسٹریلیا نے قابلیت کی باہمی شناخت کے لئے ایک فریم ورک میکانزم پر دستخط کیے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان طلباء اور پیشہ ور افراد کی نقل و حرکت کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔ بھارت کے وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور آسٹریلیا کے وزیر تعلیم جناب جیسن کلیئر کے درمیان آج نئی دہلی میں دو طرفہ میٹنگ کے بعد اس سلسلے میں معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ یہ معاہدہ 21 مارچ 2022 کو منعقدہ دوسرے بھارت-آسٹریلیا ورچوئل اجلاس میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی اُس عہد بستگی کا ایک حصہ ہے، جس میں انہوں نے تعلیمی قابلیت کی باہمی شناخت کے لئے ایک مشترکہ ٹاسک فورس قائم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اسکولی تعلیم کے سکریٹری، جناب سنجے کمار؛ اعلی تعلیم کے سکریٹری جناب سنجے مورتی اور ہنر اور صنعتوں کے فروغ کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے میٹنگ میں شرکت کی۔
اس کے مطابق ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی جس میں تعلیم اور مہارت کی وزارتوں کے سینئر حکام اور دونوں طرف کے ضابطہ کار افراد شامل تھے۔ یہ معاہدہ ایک جامع میکانزم لے کر آیا ہے جو دونوں ممالک کی تعلیم اور ہنر کی قابلیت دونوں کا احاطہ کرتا ہے اور یہ تعلیم اور روزگار کے مقاصد کے لئے نوجوانوں کی دو طرفہ نقل و حرکت کو سہولت فراہم کرنے میں مدد کرے گا تاکہ باہمی طور پر مختلف سطحوں کی تعلیم اور مہارت کی اہلیت کو تسلیم کیا جا سکے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ آسٹریلیا اور ہندوستان دوطرفہ تعلقات کے کلیدی پہلو علم کے ستون کوبنانے کے لئے متحد ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ دونوں ممالک نے ہمارے دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے شراکت داری کے نئے فریم ورک بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ جیسا کہ ہندوستان نے تجویز کیا تھا، آسٹریلیا انڈیا ایجوکیشن کونسل (اے آئی ای سی) کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ ہنر مندی کی ترقی میں تعاون کو بھی شامل کیا جا سکے۔ جناب پردھان نے ستمبر میں منعقد ہونے والی 7ویں آسٹریلیا انڈیا ایجوکیشن اینڈ اسکل کونسل (اے آئی ای ایس سی) میٹنگ اور اس سال جون میں جی ٹوئنٹی وزرائے تعلیم کی میٹنگ کے لئے بھی وزیر کو مدعو کیا۔
قابلیت کی باہمی شناخت کے لئے جی ٹو جی میکانزم پر دستخط، آئی ای آئی ایف کریٹیکل اسکلز پروجیکٹ کا اعلان اور 11 ادارہ جاتی مفاہمت نامے بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان تعلیمی روابط میں ایک تاریخی لمحہ ہے۔مفاہمت کے اقرار ناموں کی اس پیش رفت سے تعلیم اور روزگار کے مقصد کے لئے طلباء اور پیشہ ور افراد کی دو طرفہ نقل و حرکت کے لئے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور مشترکہ امنگوں کا احساس کرنے کی خاطر تعلیم کو بھارت -آسٹریلیا کے باہمی تعلقات کو مزید بلندیوں تک لے جانے کی راہ ہموار ہو گی۔
وزراء نے دیرینہ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے، ہماری متحرک شراکت داری کو تقویت دینے اور تعلیم، ہنر کی ترقی، گہری تکنیکی تحقیق اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں مصروفیات کو بڑھانے پر اچھی بات چیت کی۔
آسٹریلیا کے وزیر تعلیم جناب جیسن کلیئر نے مشترکہ طور پر میڈیا کو جانکاری دیئے جانے کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر مندی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو وسیع کرنے کا نہایت خواہشمند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہونے والے معاہدے سے طلباء کے لیے ایک دوسرے کے ممالک میں تعلیم حاصل کرنا آسان ہو جا ئے گااور مختلف سطحوں کی تعلیم اور ہنر کی قابلیت کو بھی تسلیم کیا جائے گا۔ بھارت کی طرف سے لائی گئی قومی تعلیمی پالیسی کی ستائش کرتے ہوئے، آسٹریلیا کے وزیر نے کہا کہ یہ تعلیمی دائرہ کار میں کام کرنے والی ہے اور یہ پالیسی ملازمتوں، کاروبار، اقتصادی پیداواری صلاحیت اور تمام شعبوں میں مواقع پیدا کرکے بھارت میں تبدیلی کا ضامن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 2035 تک اپنے 50 فیصد نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم یا ہنر کی تعلیم فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور آسٹریلیا کو اس پروگرام میں ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کا اعزاز حاصل ہوگا۔ آسٹریلیا کی یونیورسٹیاں اپنے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ/دوہری ڈگریوں یا انسٹی ٹیوٹس کو ایک ساتھ لانے کے طریقہ ٔ کار کے ذریعے کام کرنے کے لئے نہایت پرجوش ہیں، جنہیں حال ہی میں قومی تعلیمی پالیسی(این ای پی) 2020 کے تحت سہولت بہم پہنچائی گئی ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آسٹریلیا تعلیم کے شعبے میں شراکت داری کو فروغ دے کر دونوں ممالک کے درمیان گہرےتعلقات کی حساسیت اور گہرائی کو مزید بڑھانا چاہتا ہے۔
میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جناب کلیئر نے کہا کہ آسٹریلیا کی حکومت بھارت میں زراعت کے شعبے میں ہنرکے تعلق سے پروگرام کو چلانے کے لئے 1.89 ملین ڈالر کا تعاون فراہم کرے گی جو بھارت کے لئے نہایت اہمیت کا حامل شعبہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آسٹریلیا ہندوستانی طلباء کے تعلیمی ویزوں کے التوا کو ختم کرنے کے لئے اولین ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہا ہے۔ جناب کلیئر نے مہمان نوازی کے لئے جناب پردھان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ سال کے آخر میں ان سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
آج کی دو طرفہ میٹنگ میں دونوں فریقوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت حال ہی میں لائی گئی مشترکہ/دوہری/جڑواں ڈگریوں کے طریقہ کار کے ذریعے طلباء کی نقل و حرکت کو فروغ دینے اور ہندوستانی اور آسٹریلیائی یونیورسٹیوں کے درمیان تحقیق اور تعلیمی تعاون کو بڑھانے جیسے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
حالیہ برسوں میں، آسٹریلیا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے اور اس سے بھی بڑھ کر پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے کے لئے بھارتی طلبہ کی پسندیدہ مقامات میں سے ایک مقام بن گیا ہے۔ مزید یہ کہ آسٹریلیا کے طلبہ کو بھارت آنے میں سہولت فراہم کرنے کی خاطر بالخصوص مختصر اور طویل مدتی مطالعہ، انٹرن شپ اور تحقیق کے لئے بات چیت جاری ہے۔ بھارت اور آسٹریلیا کے مابین ادارہ جاتی تعاون کے تحت خاص طور پر اعلیٰ تعلیم، ہنر مندی اور تربیت میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ بھارتی حکومت نے مشترکہ/دوہری ڈگری پروگراموں کی سہولت فراہم کرتے ہوئے غیر ملکی اداروں کے ساتھ شراکت داری کو آسان بنانے کی خاطر خاص طور پر اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں کئی اقدامات کئے ہیں۔ آسٹریلیا ہنر کی ترقی اور پیشہ ورانہ تربیت میں بھی ایک کلیدی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک صلاحیتوں کی تعمیر اور تربیت پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ کلیدی شعبوں میں مہارت کے ساتھ قریبی تعاون کے مواقع کی نشاندہی کر رہے ہیں اور خاص طور پر بدلتی ہوئی ضروریات اور آبادی کے لحاظ سے نئے دور کے کورسز پر توجہ بھی مرکوز کر رہے ہیں۔ دونوں ملکوں نے بھارت کی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) 2020کے بعد تعلیم کے معیار کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کے لئے نئے اقدامات کئے ہیں، جن میں مشترکہ/دوہری/جڑواں ڈگریوں کے ضوابط اور ہندوستان میں غیر ملکی یونیورسٹیوں کے کیمپس قائم کرنے کے لئےضابطے کا ایک مسودہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ، گجرات میں گفٹ سٹی کو گھریلو ضابطوں سے پاک غیر ملکی یونیورسٹیوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کی یونیورسٹیاں گفٹ سٹی میں کیمپس قائم کرنے کے لئے سرگرمی سے اپنی دریافت کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بھارت اور آسٹریلیا کے یونیورسٹی کے شعبوں کے درمیان آج کئی ادارہ جاتی سطح کے مفاہمت کےاقرار ناموں کا بھی تبادلہ کیا گیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم شعبوں میں تحقیقی اور علمی تعاون کو فروغ حاصل ہو گا۔ آسٹریلیا کے اس بڑے وفد سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ بھارت اور آسٹریلیا دونوں کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے ایک دوسرے کے ساتھ شراکت داری کے لئے کافی پرجوش ہیں ۔ یہ ادارے ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان حیاتیاتی اختراع کاری سے لے کر قانون تک وسیع پیمانے پر شعبوں میں باہمی تعاون کو آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ صنعتی حل تلاش کئے جا سکیں۔
آسٹریلیا کے تعلیم کے وزیر جناب جیسن کلیئر 28 فروری 2023 سے 4 مارچ 2023 تک نئی دہلی کے دورے پر ہیں تاکہ تعلیم کے میدان میں ہندوستان-آسٹریلیا تعلقات میں سہولت پیدا کی جا سکے۔ تعلیم کے وزیر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے جناب کلیئر کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے اور ان کا مقصد اگست 2022 میں مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان کے آسٹریلیا کے دورے کی کامیابی کو آگے بڑھانا ہے اور ایک ریگولیٹر ہندوستان اور آسٹریلیا پہلے ہی تعلیم کے شعبے میں بہت مضبوط تعلقات رکھتے ہیں۔ تعلیم کا شعبہ بھی بھارت - آسٹریلیا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک بہت ہی کلیدی ستون ہے اور جناب کلیئر کا دورہ ان تعلقات کو آگے لے جانے میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
جناب کلیئر اور ان کے وفد نے گزشتہ روز فِکّی( ایف آئی سی سی آئی) کے زیر اہتمام ایک تقریب میں تعلیمی، کاروباری اور صنعت کی سرکردہ شخصیات اور نمائندوں سے بات چیت کی۔ دورے پر آئے آسٹریلیا کے وائس چانسلرز نے ’’ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کا بدلتا ہوا چہرہ: مستقبل کی سمتیں اور مواقع‘‘ کے موضوع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک گول میز کانفرنس میں حصہ لیا۔ انہوں نے آج قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020کے تحت تعلیم کو بین الاقوامی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کی غرض سےیو جی سی میں ایک گول میزکانفرنس میں بھی حصہ لیا۔
وزیرموصوف جناب کلیئر اور ان کی ٹیم نے کل سری وینکٹیشورا کالج، دہلی یونیورسٹی اور کیندریہ ودیالیہ، دہلی کینٹ کا بھی دورہ کیا۔ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایڈم گلکرسٹ بھی وفد میں شامل تھے۔ وزیر اور ان کی ٹیم نے دونوں اداروں کے طلباء کے ساتھ بات چیت کی، کالج میں ایک دوستانہ کرکٹ میچ کھیلا، کیندریہ ودیالیہ میں اٹل ٹنکرنگ لیب میں اسکولی طلباء کی کچھ اختراعات دیکھی اور طلباء کی جانب سے پیش کی گئی کچھ ثقافتی کارکردگی کا بھی لطف لیا۔
دونوں وزراء نے کل رات ایک ساتھ انڈیا گیٹ کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے کرتویہ پتھ پر چہل قدمی کی اور نارتھ بلاک کے باہر آسٹریلیائی ڈومینین کالم دیکھا جو آسٹریلیا نے ہندوستان کو تحفے میں دیا تھا۔ اس میں پھولوں کے گرد لگانے کے لئے ایک باڑ فراہم کی گئی ہے، جس پر’’ آسٹریلیا-ٹو انڈیا ایم سی ایم ایکس ایکس ایکس‘‘لکھا ہوا ہے۔ یہ ان چار کالموں میں سے ایک ہے جو برٹش ایمپائر کے تحت ڈومینین نے دوستی اور اتحاد کی علامت کے طور پر پیش کیے ہیں۔
تعلیم کے وزیر جناب پردھان اورآسٹریلیا کے تعلیم کے وزیر جناب کلیئر نے اعلیٰ تعلیم، ہنر اور تحقیق کے شعبوں میں بین الاقوامی تعلیم کی فراہمی کو دریافت کرتے ہوئے ادارہ جاتی تعاون اور دو طرفہ نقل و حرکت کو بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
***
ش ح۔ ش م۔ ک ا
(Release ID: 1903863)
Visitor Counter : 265