ٹیکسٹائلز کی وزارت
مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل پیوش گوئل نے این آئی ایف ٹی(نیفٹ) کے زیر اہتمام منعقدہ کانووکیشن تقریب میں کہا‘‘اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کریں تاکہ آپ اپنے کیریئر کی طرح ملک کی تعمیر میں بھی اپنا کردار ادا کر سکیں،اٹھ کھڑے ہوں ، نئے نظریات سامنے لائیں’’
مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل پیوش گوئل کا این آئی ایف ٹی( نیفٹ) ، ممبئی کانووکیشن تقریب کے شرکاء کو مشورہ ، آئیے ہم داخلہ کے عمل کو آسان اور متوازن بنائیں ، کیمپس کی تجدید کریں، نصاب کو جدید بنائیں، ٹیکنالوجی متعارف کرائیں اور ضرورت مندوں تک تعلیمی رسائی کو وسعت دیں،
این آئی ایف ٹی(نیفٹ)، ممبئی نے 2022میں تعلیم مکمل کرنے والے 286 طلباء کو ڈگریاں تفویض کی ہیں
Posted On:
24 FEB 2023 8:49PM by PIB Delhi
ممبئی:
ٹیکسٹائل، کامرس اور صنعت اور امور صارفین اور خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر، پیوش گوئل، آج نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی این آئی ایف ٹی (نیفٹ) کے کھارگھر، نوی ممبئی میں واقع اس کے کیمپس میں 2022 میں تعلیم مکمل کرنے والے طلباء کے جلسہ تقسیم اسناد کے مہمان خصوصی تھے۔ اس سال، 2022 میں تعلیم سے فارغ ہونے والے طلباء میں سے 286 طلباء (یو جی 208اور پی جی 78) نے این آئی ایف ٹی ، ممبئی سے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں حاصل کیں۔ تقریب کے مہمان اعزازی رچنا شاہ، سکریٹری (ٹیکسٹائل)، وزارت ٹیکسٹائل اور چیئرپرسن،بی او جی۔ این آئی ایف ٹی اور روہت کنسل، ڈائریکٹر جنرل، این آئی ایف ٹی(نیفٹ) تھے۔
اس موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے ٹیکسٹائل، کامرس اور صنعت اور امور صارفین اور خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ادارہ عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے کس طرح ترقی کرسکتا ہے اور کہا، ‘‘یہ اچھا ہوگا اگر این آئی ایف ٹی اکیڈمک۔ کونسل ایسے کورسز کو شامل کرنے پر غور کرتی ہے جو عوامی مہارتوں جیسے کہ زبان، پریزنٹیشن، ٹریننگ کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ ہمیں جامع ترقی کے لیے جو انہیں باہر کی مشکل دنیا کے لیے تیار کرے گی۔ اپنے طالب علموں کی قدر میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ عوامی سطح پر اعتماد کے ساتھ بات کر سکیں، ۔ ہمیں عہدہ ڈائریکٹر جنرل کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ نئے دور کی ثقافت کی عکاسی ہو سکے۔ جیسا کہ وزیر اعظم نے نوآبادیاتی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی بات کی ہے، تقسیم اسناد کی تقریب کے لباس کو ہمارے روایتی لباس میں تبدیل کرنے کا ایک سوچا سمجھا طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔ اب جبکہ اس ادارے کی عمر 35 سال کی ہو چکی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ اسے ایک نئی شکل دی جائے اور اس کی تزئین و آرائش کی جائے، تاکہ طلباء مزید پرجوش ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔ میں نے این آئی ایف ٹی ممبئی سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ تمام این آئی ایف ٹی کیمپسز میں ٹیکنالوجی کی سطح کو دیکھیں، تاکہ نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جا سکے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادارے کو مزید عصری نصاب کے متعارف کرانے کی ضرورت ہے اور انڈسٹری انٹرن شپ کو چھ ماہ کی مدت تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔
تعلیم پر ہونے والے اخراجات کے حوالے سے، وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘میں نے این آئی ایف ٹی گورننگ کونسل سے کہا ہے کہ وہ کچھ وقت کے لیے فیسوں کو منجمد کرنے پر غور کرے، تاکہ ہر سال فیسوں میں اضافہ نہ ہو۔ ہمیں اپنے اسکالرشپ کو بڑھانے کی بھی ضرورت ہے تاکہ کم مراعات یافتہ طلباء کو بھی این آئی ایف ٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے اور انہیں واقعی اچھے فیشن ڈیزائنر بننے اور اپنی اور اپنے خاندان کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کا موقع ملے۔ داخلے کے عمل کو مکمل طور پر خالی رہنے دیں تاکہ ایک بار جب وہ میرٹ کی بنیاد پر داخل ہو جائیں تو ہم ان کی ضرورت کے مطابق اسکالرشپ دے سکیں’’۔
داخلہ کے عمل کو مزید آسان بنانے پر بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا۔‘‘میں یہ بھی سوچ رہا ہوں کہ ہمارے پاس داخلے کا ایک تیز اور زیادہ متوازن عمل ہوگا، جس میں درخواست سے لے کر حتمی داخلہ تک لگنے والے وقت میں 50فیصد کی کمی ہوگی۔ ہم اِسے دنیا بھر میں اپنائے جانے والے اچھے طریقوں کے مطابق داخلے کے دو دوروں میں تقسیم کرنے پر بھی غور کر سکتے ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو درخواست دینے کا موقع ملے۔ ہمیں اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے کے فارم کو مکمل طور پر آن لائن اور سادہ بنانا چاہئے’’۔
اس خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہ طلباء روایتی فن کو زندہ کرنے میں مدد کریں، وزیر موصوف نے کہا، ‘‘آئیے ہم اپنے طلباء کو ہینڈلوم اور دستکاری کے کلسٹروں میں بھیجیں، انہیں کچھ ڈیزائن بنانے کا موقع فراہم کریں اور اپنے دستکاروں کو ان کی مصنوعات کو جی ای ایم تک پہنچانے میں مدد کریں، تاکہ ان دوروں کو مزید مفید بنایا جا سکے اور اس کے ذریعہ بنکروں اور کاریگروں کی مدد بھی کی جاسکے۔ میں کچھ طلباء کو بھی دیکھتا ہوں جو روایتی فنون جیسے جی آئی آرٹس اور ورثے سے متعلق فنون کو بحال کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ کچھ طلباء بہت اچھے ایونٹ منیجر بھی بن سکتے ہیں، آپ میں سے کچھ میوزیم، آثار قدیمہ کی سوسائٹیوں کے لیے بھی ہماری ان کوششوں کے سلسلے میں جو یونیسکو کےثقافتی ورثے کے حامل مقامات کی بحالی کے لیے کی جاری ہیں، بہتر وسیلہ ثابت ہوسکتے ہیں’’۔
فارغ التحصیل طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، انہوں نے اپنی بات کااختتام کرتے ہوئے کہا، ‘‘گریجویشن ایک نئے مستقبل کا آغاز ہے، اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کریں تاکہ آپ اپنے کیریئر کی طرح قوم کی تعمیر میں بھی اپنا کردار ادا کر سکیں۔ رجحان ساز بنیں، سسٹم میں بالکل نئے آئیڈیاز ترتیب دیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اور آپ کے بعد آنے والے بیچز این آئی ایف ٹی کو قابل فخر بنانے جا رہے ہیں، آپ ہمارے بنکروں اور ہماری ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بااختیار بنائیں گے۔ اُٹھ کھڑے ہوں ، اپنے آپ کو لوگوں کے ہجوم میں گم نہ کریں، گھسا پیٹا راستہ نہ اپنائے ، فیشن صرف ایک کیریئر یا نوکری یا ایک محدود نقطہ نظر نہیں ہوسکتا، فیشن حقیقی زندگی میں اپنایا جانے والا ایک طریقہ ہے۔ آپ میں سے ہر ایک ایک شاندار کیریئر کا خاکہ بنانے جا رہا ہے جب آپ اپنے، اپنے خاندانوں اور قوم کے لیے ایک شاندار نئی زندگی کا خاکہ بنائیں گے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ امرت کال میں اس کیریئر کا آغاز کر رہے ہیں، آپ کی زندگی امرت جیسی ہوگی’’۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، رچنا شاہ، سکریٹری (ٹیکسٹائل)، ٹیکسٹائل کی وزارت اور چیئرپرسن، بی او جی۔ این آئی ایف ٹی نے طلباء کو یاد دلایا کہ انہیں بہترین اداروں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ ‘‘آپ کو ذہن میں رکھنا ہوگا کہ ہندوستان کے لیے ٹیکسٹائل کی ایک بہت گہری اور بہت طویل روایت ہے، مجھے امید ہے کہ آپ اس روایت کے سفیر کے طور پر اسے مزید مضبوط بنائیں گے۔’’، انہوں نے کہا۔ ‘‘فیشن کا منظرنامہ مسلسل ترقی کرتا جارہا ہے؛ اس کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ پائیداری اور ڈیجیٹائزیشن فیشن اور فیشن ٹکنالوجی کے دو اہم عناصر ہیں۔ آپ کی نسل کو پائیدار فیشن پر استوار کرنا چاہیے جو کہ موسمیاتی طور پر ساز گار ہو۔ ہمارے ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل کی بھرپور روایت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، آپ میں سے کچھ کاروباری بنیں گے قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں، آپ کو ہمارے ملک کے شاندار ورثے اور روایت کے تحفظ میں ایک اہم اور انتہائی سنجیدہ کردار ادا کرنا چاہیے’’۔
کانووکیشن کی پوری تقریب دیکھنے کے لیے لنک یہاں ہے۔
این آئی ایف ٹی(نیفٹ )ہندوستان کا پہلا ادارہ ہے جس نے فیشن کی تعلیم میں اپنی ڈگریاں تفویض کی ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے دی جانے والی ڈگریوں کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ اس موقع پر منعقدہ کانووکیشن کی تقریب میں گریجویٹس کو ڈگریاں دیتا ہے۔
این آئی ایف ٹی( نیفٹ) 1986 میں قائم کیا گیا، ملک میں فیشن کی تعلیم کا ایک اہم ادارہ ہے، اور یہ ٹیکسٹائل، ملبوسات، اور فیشن کی صنعت کو پیشہ ورانہ انسانی وسائل فراہم کرنے میں سرفہرست ہے۔ ‘فیشن کیپیٹل آف انڈیا’ میں سال 1995 میں قائم کیا گیا، آج این آئی ایف ٹی ممبئی نوی ممبئی میں 10 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، اس میں جدید ترین سہولیات اور عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ، انتہائی آراستہ تجربہ گاہیں اور مشین روم ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ میں مضبوط صنعتی روابط کے ساتھ اعلیٰ تربیت یافتہ فیکلٹیز ہیں۔ این آئی ایف ٹی ممبئی دو پوسٹ گریجویٹ اور چھ انڈرگریجویٹ پروگرام چلاتا ہے۔ پی جی کورسز ماسٹر آف ڈیزائن اور ماسٹر آف فیشن مینجمنٹ ہیں۔ یو جی کورسز بیچلر آف ڈیزائن لوازمات کی ڈیزائننگ میں، فیشن کمیونیکیشن، فیشن ڈیزائن، نٹ ویئر ڈیزائن، ٹیکسٹائل ڈیزائن، اور بیچلر آف فیشن ٹیکنالوجی ان اپیرل پروڈکشن ہیں۔ این آئی ایف ٹی کے فارغ التحصیل فن، دستکاری، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی پر پھیلے فیشن کے کاروبار کی باریکیوں کو سمجھتے ہیں اور بہت سی مہارتیں حاصل کرتے ہیں جو انہیں صنعت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے مطابق ڈھالتی ہیں۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ ر ض(
U. No.2100
(Release ID: 1902716)
Visitor Counter : 138