جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آبپاشی کے منصوبوں کے لیے فنڈز کی منظوری

Posted On: 06 FEB 2023 5:18PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات  دی کہ آبی وسائل کے منصوبوں کی منصوبہ بندی، فنڈنگ، عملدرآمد اور دیکھ بھال ریاستی حکومتیں خود اپنے وسائل اور ترجیحات کے مطابق کرتی ہیں۔ حکومت ہند کا کردار محرک ہونے ، تکنیکی مدد فراہم کرنے اور بعض صورتوں میں محکمہ آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی (ڈی او ڈبلیو آر ، آر ڈی اور جی آر ) کی طرف سے نافذ موجودہ اسکیموں کے حوالے سے جزوی مالی امداد تک محدود ہے ۔ آبی وسائل کے شعبے میں حکومت ہند کی طرف سے تعاون یافتہ تمام پروجیکٹوں کا مقصد ریاست میں پانی کی حفاظت  کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔

پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی )، مرکزی حکومت کے ذریعہ 2015-16 کے دوران شروع کی گئی تھی جس کا مقصد کھیتوں  میں پانی کی فراہمی  میں اضافہ کرنا اور یقینی آبپاشی کے تحت قابل کاشت رقبہ کو بڑھانا، کھیتی پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانا، پانی کے تحفظ کے پائیدار طریقوں کو متعارف کرانا  وغیرہ ہے، جو مندرجہ ذیل اجزاء پر مشتمل  ہیں: ایکسلریٹڈ ایریگیشن بینیفٹ پروگرام (اے آئی بی پی ) ، کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ(سی اے ڈی ڈبلیو ایم ) ، سطح کی معمولی آبپاشی (ایس ایم آئی ) / آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر) اور زمینی پانی سے آبپاشی۔ پی ا یم کے ایس وائی – اے آئی بی پی کے تحت 2018-19 سے جاری کردہ مرکزی امداد (سی اے)  اور اخراجات کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ I میں دی گئی ہیں۔

پی ا یم کے ایس وائی – اے آئی بی پی  کے علاوہ مہاراشٹر، رینوکاجی، لکھوار، شاہ پور کنڈی اور پولاورم نیشنل پروجیکٹس اور پنجاب کے راجستھان فیڈر اور سرہند فیڈر کی ازسرنوتشکیل کے لیے خصوصی پیکیج کے تحت مرکزی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ 19-2018 سے ان پروجیکٹوں کے تحت جاری کردہ مرکزی امداد اور کل اخراجات کو ضمیمہ II میں پیش کیا گیا ہے۔

مزید برآں، سی اے ڈی ڈبلیو ایم پروگرام کو16-2015 کے بعد سے پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) - ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی ) کے تحت لایا گیا ہے۔ پی ایم کے ایس وائی – سی اے ڈی ڈبلیو ایم کے تحت19-2018 سے جاری کردہ مرکزی امداد اور کل اخراجات کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ III میں دی گئی ہیں۔

سطح زمین کی معمولی آبپاشی (ایس ایم آئی ) اور آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی( آر آر آر) کی اسکیم اب پی ایم کے ایس وائی (ایچ کے کے پی ) کا حصہ بن گئی ہے۔ ریاستوں کو آبپاشی کی صلاحیت کی تخلیق اور بحالی کے لیے 19-2018 سے مرکزی امداد جاری کی جا رہی ہے۔ آبی اداروں کے ا یس ایم آئی اور ا ٓر ا ٓر آر کے تحت جاری کردہ مرکزی امداد اور کل اخراجات کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ IV میں دی گئی ہیں۔

پی ایم کے ایس وائی – ایچ کے کے پی ،زمینی پانی  کے ذریعہ آبپاشی ( پی ایم کے ایس وائی – ایچ کے کے پی-جی ڈبلیو آئی ) اسکیم 2019 سے منظور کی گئی ہے جس کا مقصد چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو یقینی زمینی پانی کے ذریعہ آبپاشی کے لیے ریاستوں کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ اسکیمیں صرف ان علاقوں میں لاگو ہوتی ہیں جہاں زیر زمین پانی کی نشوونما کا مرحلہ 60 فیصدسے کم ہو، اوسط بارش 750 ملی میٹر سے زیادہ ہو اور زیر زمین پانی کی سطح (15 ملین بی جی ایل سے کم) ہو ۔ پی ایم کے ایس وائی – ایچ کے کے پی-جی ڈبلیو آئی  کے تحت 19-2018 سے جاری کردہ مرکزی امداد اور کل اخراجات کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-V میں دی گئی ہیں۔

آبپاشی مردم شماری اسکیم کے تحت،چھٹی معمولی آبپاشی (ایم آئی ) اعداد شماری اور آبی ذخائر کی پہلی اعدادشماری ریاست / مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے ذریعہ اس مقصد کے لئے ہر ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شناخت کردہ نوڈل محکمہ کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ اسکیم کا بنیادی مقصد موثر منصوبہ بندی اور پالیسی سازی کے لیے چھوٹے آبپاشی کے ڈھانچے اور آبی ذخائر کا ایک جامع اور قابل اعتماد ڈیٹا بیس  تیار کرنا ۔19-2018 سے اس اسکیم کے تحت جاری اور استعمال شدہ ریاستی فنڈز کی تفصیلات ضمیمہ VI میں دی گئی ہیں۔

کین-بیتوا لنک پروجیکٹ (کے بی ایل پی ) ، نیشنل پرسپیکٹیو پلان کے تحت پہلا لنک پروجیکٹ کین-بیتوا لنک پروجیکٹ اتھارٹی  (کے بی ایل پی اے) کی خصوصی مقصدی وسیلے (ایس پی وی) کے ذریعے مشترکہ طور پر (مرکز اور ریاستوں)  کی طرف سے شروع کیا گیا ہے۔ کے بی ایل پی 10.62 لاکھ ہیکٹر (مدھیہ پردیش میں 8.11 لاکھ اور اتر پردیش میں 2.51 لاکھ ہیکٹر) کے رقبے کو سالانہ آبپاشی فراہم کرے گا۔ اس پروجیکٹ کے لئے  سال 22-2021 کے ترمیم شدہ تخمینہ میں 4300 کروڑ روپئے اور 23-2022 میں 1100 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ اضافی بجٹ مختص کئے جانے کے ساتھ، سال 22-2021 کے دوران 4639.03 کروڑ روپئے کی رقم کا استعمال کیا گیا ۔ کے بی ایل پی فیز I اور II پر 31.12.2022 تک خرچ کی گئی کل رقم   7,665 کروڑ روپے ہے۔ جس میں مرکزی گرانٹ سے 5,038.28 کروڑ اور ریاست مدھیہ پردیش سے 2626.70 کروڑ روپئے شامل ہیں ۔

 


Iضمیمہ ۔

19-2018 سے 99 پی ایم کے ایس وائی ۔ اے آئی بی پی پروجیکٹوں کے لئےمنظور کئےگئے  ریاست وار فنڈز / اخراجات

 

 

جاری شدہ مجموعی مرکزی امداد (کروڑ روپئے میں )

عارضی اخراجات  (کروڑ روپئے میں

نمبرشمار

ریاست / مرکز کے زیرانتظام علاقہ

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

1

آندھر ا پردیش

0.00

0.00

0.00

0.00

63.12

30.25

58.87

52.90

2

آسام

0.00

0.00

0.00

0.00

102.61

0

0

95.85

3

بہار

37.82

11.98

14.12

0.00

54.97

38.37

28.84

33.89

4

چھتیس گڑھ

0.00

4.09

6.45

3.12

31.83

21.35

30.32

11.94

5

گوا

0.00

0.00

0.00

0.00

28.22

76.86

28.17

28.53

6

گجرات

1047.29

485.35

177.96

357.28

2299.90

1047.30

1005.40

765.14

7

جموں و کشمیر کے  یو ٹی

16.92

5.07

9.50

0.00

11.02

78.10

10.93

6.36

8

جھارکھنڈ

305.88

0.00

0.00

0.00

437.13

415.15

90.31

248.96

9

کرناٹک

197.00

163.42

231.22

0.00

306.09

344.38

414.09

229.15

10

کیرالہ

0.00

0.00

0.00

0.00

6.84

7.69

0

1.95

11

مدھیہ پردیش

81.01

26.45

19.96

59.47

530.91

119.01

117.08

384.82

12

مہاراشٹر

527.54

291.68

301.85

279.07

3053.70

3125.50

1932

2088.20

13

منی پور

21.93

30.50

23.51

11.75

141.03

63.18

125.29

29.76

14

اوڈیشہ

119.38

90.65

76.39

0.00

924.70

785.44

629.79

538.75

15

پنجاب

0.00

0.00

0.00

0.00

0

0

16.68

63.44

16

راجستھان

95.15

7.04

93.61

0.00

237.50

0.78

54.22

5.77

17

تلنگانہ

2.00

214.04

162.82

43.95

1715.50

1103

740.55

608.92

18

اتر پردیش

397.16

407.68

391.84

0.00

2400.70

2933.90

1549.50

935.61

19

لداخ کے یو ٹی

0.00

0.81

0.81

0.00

1.43

0.81

0

0.26

 

کل (اے)

2849.08

1738.76

1510.04

754.64

12347.20

10191.06

6832.04

6130.20

 (6 نئے اے آئی بی پی منصوبے )

1

جیہے کتھاپور پروجیکٹ

_

_

_

6.48

_

_

_

47.20

2

نداؤن پروجیکٹ (ہماچل پردیش)

_

_

_

2.25

_

_

_

2.50

3

پروان کثیر مقصدی پروجیکٹ (راجستھان))

_

_

_

41.43

_

_

_

581.95

4

کنڑین چینل (تمل ناڈو)

_

_

_

9.04

_

_

_

68.66

5

سکلا سینچائی پروجیکٹ کا ای آر ایم (آسام)

_

_

_

0.00

_

_

_

0.00

6

لوک تاک ایل آئی ایس کا ای آر یم (فیز-1) منی پور

_

_

_

0.00

_

_

_

_

 

کل (بی)

_

_

_

59.20

_

_

_

700.31

 

کل میزان (اے + بی)

2849.08

1738.76

1510.04

813.84

12347.20

10191.06

6832.04

6830.51

*اخراجات کے اعداد وشمار میں مرکز کے ساتھ ساتھ ریاست کا حصہ بھی شامل ہے ۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

                                                               

 


IIضمیمہ ۔

 (سی اے) 19-2018 سے   جاری کردہ مرکزی امداد  اورمہاراشٹرا اور قومی پروجیکٹوں کے لیے خصوصی پیکیج کے لیے کیے گئے کل اخراجات

نمبرشمار

پروجکٹوں کے نام

جاری کردہ مجموعی مرکزی امداد (کروڑ روپئے میں )

مجموعی اخراجات (کروڑ روپئے میں )

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

1

مہاراشٹر کے لئے خصوصی پیکج

500.00

300.00

400.00

725.00

1667.12

2025.12

1807.93

1401.45

2

رینوکاجی نیشنل پروجیکٹ

_

_

_

1048.54

_

_

_

9.95

3

لکھوار نیشنل پروجیکٹ

_

_

_

0.00

_

_

_

311.36

4

شاہ پور کنڈی نیشنل پروجیکٹ

0.00

60.00

147.45

49.14

4.75

76.80

79.37

223.75

5

پولاورم نیشنل پروجیکٹ

1400.00

1850.00

2234.20

1898.80

1400.00

1330.20

1089.28

2635.39

6

راجستھان فیڈر اور سرحد فیڈر کی از سر نو تشکیل

0.00

0.00

0.00

278.05

0.00

80.51

140.83

764.62

 

مجموعی

1900.00

2210.00

2781.65

3999.53

3071.87

3512.63

3117.41

5346.52

 


IIIضمیمہ ۔

سال 19-2018 سے جاری کردہ مرکزی امداد (سی اے ) اور پی ایم کے ایس وائی – سی اے ڈی ڈبلیو ایم  کے تحت مجموعی اخراجات کی ریاست وار تفصیلات

نمبرشمار

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام

جاری کردہ مرکزی امداد (کروڑ روپئے میں )

اخراجات (کروڑ روپئے میں )

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22*

1

آندھرا پردیش

69.18

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.92

2.10

2

آسام

3.55

0.00

4.00

0.00

13.20

5.89

11.75

6.55

3

بہار

14.42

0.00

0.00

0.00

17.55

10.38

12.69

4.04

4

چھتیس گڑھ

9.93

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

5

گوا

0.00

0.00

3.84

0.00

9.09

10.96

4.31

0.00

6

گجرات

347.04

0.00

0.00

0.00

861.68

60.69

25.29

10.96

7

جموں و کشمیر

1.70

0.00

1.87

0.00

3.35

0.00

3.16

0.00

8

جھارکھنڈ

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

9

کرناٹک

13.49

3.79

11.34

0.00

40.29

17.78

17.38

7.83

10

کیرالہ

0.00

0.00

2.69

0.00

0.00

0.00

0.00

2.13

11

مدھیہ پردیش

70.91

0.00

43.32

15.76

120.51

53.41

40.11

27.97

12

مہاراشٹر

26.09

0.00

46.23

28.88

116.75

66.93

87.16

80.83

13

منی پور

0.00

0.00

0.00

2.09

0.00

0.00

15.82

0.00

14

اڑیسہ

3.65

0.00

34.47

0.00

109.37

62.74

23.46

13.97

15

پنجاب

0.00

0.00

18.08

0.00

0.00

0.00

0.00

50.38

16

راجستھان

7.43

10.22

31.26

61.26

14.85

22.17

21.90

84.46

17

تلنگانہ

26.12

0.00

0.00

0.00

0.00

5.22

0.00

0.00

18

اتر پردیش

0.00

150.00

6.00

0.00

0.00

0.00

0.47

0.00

 

کل :

593.51

164.01

203.10

107.98

1306.64

316.17

264.42

291.22

*ریاستوں کی اطلاع کے مطابق اخراجات

 

ضمیمہ ۔IV

سال 19-2018 سے جاری شدہ مرکزی  امداد (سی اے ) اور ا ٓبی ذخائر کے ایس ا یم آئی اورآر آر ٓر کے تحت مجموعی اخراجات کی ریاست وارتفصیلات

 

ایس ا ی ا ٓئی اسکیمیں

نمبر شمار

ریاست

جاری کردہ مرکزی امداد (کروڑ روپئے میں)

کئے گئے اخراجات (کروڑ روپئے میں )

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

1

اروناچل پردیش

22.25

17.49

104.69

142.73

--

0.67

43.49

0.00

0.00

--

2

آسام

428.34

414.06

205.62

275.20

--

451.54

58.62

60.74

0.00

--

3

بہار

32.28

16.14

10.65

0.00

--

32.14

18.88

0.00

0.00

--

4

چھتیس گڑھ

0.00

0.00

0.00

0.00

--

33.70

0.00

0.00

0.00

--

5

ہماچل پردیش

66.20

147.91

59.80

60.31

--

76.06

164.34

93.93

32.04

--

6

جموں و کشمیر اور لداخ

31.71

68.58

97.59

0.00

--

57.77

73.23

26.19

0.00

--

7

جھارکھنڈ

0.00

0.00

0.00

0.00

--

4.25

0.00

0.00

0.00

--

8

کرناٹک

0.00

0.00

0.00

0.00

--

0.00

0.00

0.00

0.00

--

9

مدھیہ پردیش

0.00

0.00

0.00

0.00

--

0.00

0.00

0.00

0.00

--

10

منی پور

0.00

0.00

69.26

75.98

--

22.23

0.00

91.26

0.00

--

11

میگھالیہ

31.50

22.22

57.07

100.47

37.5

35.00

28.80

78.82

97.56

51.31

12

میزورم

0.00

11.34

7.65

4.66

--

0.36

13.85

7.65

0.00

0.86

13

ناگالینڈ

35.33

20.46

35.99

40.89

1.57

26.08

20.46

0.00

0.00

--

14

سکم

16.61

9.13

9.33

9.71

--

16.61

9.13

9.33

0.00

--

15

تریپورہ

0.00

9.00

0.00

0.00

--

0.00

0.00

7.35

1.02

--

16

اتراکھنڈ

61.00

31.78

0.00

29.63

--

41.66

21.34

0.00

0.00

15.27

 

کل

725.20

768.11

657.65

739.58

39.07

798.06

452.13

375.26

130.62

67.44

 

 

آ ر  آر آر اسکیمیں

نمبرشمار

ریاست

جاری کردہ مرکزی امداد (کروڑ روپئے میں)

کئے گئے اخراجات (کروڑ روپئے میں )

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2018-19

2019-20

2020-21

2021-

22

2022-23

1

آندھرا پردیش

2.70

0.00

0.00

0.00

--

0.00

0.00

0.00

0.00

--

2

بہار

6.26

11.82

0.00

8.62

--

6.58

15.31

7.32

0.00

--

3

گجرات

8.81

0.00

0.00

0.00

--

3.87

4.18

0.00

0.00

--

4

مدھیہ پردیش

0.00

0.00

0.00

0.00

--

0.00

0.00

0.00

0.00

--

5

منی پور

0.00

24.26

0.00

0.00

--

1.95

7.43

12.06

1.90

--

6

میگھالیہ

0.00

0.00

0.00

0.00

--

0.00

3.48

0.00

0.00

--

7

اوڈیشہ

0.00

0.00

34.54

0.00

2.55

46.14

0.00

0.00

0.00

4.07

8

راجستھان

0.00

11.96

0.00

0.00

9.30

37.96

21.30

9.92

0.21

--

9

تمل ناڈو

7.03

16.75

1.25

17.43

--

19.52

0.00

32.64

7.35

19.46

10

تلنگانہ

0.00

0.00

0.00

0.00

--

69.07

36.29

0.00

0.00

118.43

11

اتر پردیش

0.00

0.00

0.00

0.00

--

0.00

0.00

0.00

0.00

--

 

کل

24.80

64.79

35.79

26.05

11.85

185.10

87.98

61.94

9.46

141.96

 


ضمیمہ ۔V

سال 19-2018 سے جا ری کردہ مرکزی امداداور پی ایم کے ایس وائی – ایچ کےکے کے پی – جی ڈبلیو کے تحت مجموعی اخراجات

نمبر شمار

ریاست

پروجیکٹس

پروجیکٹ کی لاگت

جاری کردہ مرکزی امداد (کروڑ روپئے میں )

اخراجات (کروڑ روپئے میں )

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

(Up to December, 2022)

2019-20 & 2020-21

2021-22

2022-23

(Up to December, 2022)

1

آسام

آسام فیز I

246.07

132.87

13

37.8

0

155.24

11.71

36.58

2

آسام فیز II

292.01

0

10

242.29

0

11.53

136.18

119.36

3

اروناچل پردیش

اروناچل پردیش

45.3

24.46

10

5.985

0

38.29

3.87

0

4

فیز-I

44.95

24.15

0

15.295

0

26.83

8.95

0

5

گجرات

اروناچل پردیش

163.29

6

0

28.5

24.85

2.10

51.84

27.28

6

ناگالینڈ

فیز II

18.15

9.75

0

5.85

0

0

10.83

4.25

7

منی پور

گجرات

61.68

0

33.306

21.09

0

18.49

32.08

0

8

میزورم

ناگالینڈ

16.04

0

8.66

0

0

0.545

8.535

1.17

9

تمل ناڈو

منی پور

9.13

0

3.67

1.61

0

6.1

0.92

1.65

10

تریپورہ

میزورم

13.31

7.15

0

2.38

0

4.84

3.63

2.34

11

تمل ناڈو

48.34

0

0

26.1

0

0

16.10

14.58

12

اتراکھنڈ

تریپورہ فیز I

15.89

0

1.36

12.36

0

0

7.84

7.40

13

اتر پردیش

تریپورہ فیز II

46.37

16.69

0

0

10

15.93

6.91

2.98

 

کل

1020.53

221.07

80.0

399.26

34.85

279.895

299.395

217.59

 


ضمیمہ ۔ VI

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

سال 19-2018 سےآبپاشی اعدادشماری ا سکیم کے تحت جاری کئےگئےاوراستعمال کئےگئےفنڈ(لاکھ روپئے می )

جاری کردہ

استعمال کردہ

 

 

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23(as on01.02.2023)

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

1

آندھرا پردیش

280.17

91.11

48.04

0.00

0.00

42.24

253.34

133.49

120.33

2

اروناچل پردیش

60.00

20.74

20.94

52.48

0.00

9.12

70.01

0.00

20.94

3

آسام

237.42

255.05

0.00

0.00

0.00

45.72

0.00

88.93

0.00

4

بہار

579.96

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

125.19

0.00

0.00

5

چھتیس گڑھ

187.94

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

44.05

46.56

0.00

6

گوا

31.98

24.11

23.62

31.28

0.00

26.1

22.27

25.80

31.28

7

گجرات

118.93

106.25

378.96

0.00

0.00

76.25

149.96

372.67

29.31

8

ہریانہ

114.66

16.23

9.89

25.09

0.00

12.54

33.56

10.55

13.77

9

ہماچل پردیش

315.54

24.71

28.04

271.96

0.00

310.75

26.42

28.34

31.38

10

جموں و کشمیر

137.78

16.02

0.00

0.00

0.00

0.00

102.7

16.17

0.00

11

جھارکھنڈ

167.00

0.00

0.00

166.98

229.42

10.63

77.59

185.62

145.68

12

کرناٹک

181.79

415.32

0.00

0.00

0.00

0.00

99.60

0.00

0.00

13

کیرالہ

78.09

39.24

44.12

91.70

23.60

42.84

79.30

83.73

60.78

14

مدھیہ پردیش

0.00

647.81

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

50.74

0.00

15

مہاراشٹر

136.99

260.31

0.00

0.00

438.71

0.00

150

0.00

0.00

16

منی پور

49.65

16.51

20.02

52.38

16.45

51.31

16.61

20.02

52.38

17

میگھالیہ

69.13

6.24

7.69

78.10

28.11

69.12

6.24

7.69

78.10

18

میزورم

26.51

7.45

0.00

14.01

5.73

20.89

1.68

3.66

26.39

19

ناگالینڈ

58.77

42.54

65.69

50.97

20.41

58.77

35.60

66.89

56.57

20

اوڈیشہ

456.04

397.80

45.56

39.50

356.35

34.74

48.37

142.37

365.68

21

پنجاب

154.45

153.73

0.00

0.00

61.00

97.52

7.48

85.55

0.00

22

راجستھان

434.80

30.24

49.08

608.23

13.48

285.80

34.20

163.78

49.98

23

سکم

99.07

19.17

104.91

22.23

49.10

83.19

34.07

92.11

22.79

24

تمل ناڈو

301.97

119.18

43.75

367.20

85.38

291.98

41.65

477.28

83.61

25

تلنگانہ

184.15

57.30

0.00

321.28

0.00

219.15

27.22

28.31

0.00

26

تریپورہ

32.87

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

32.87

27

اتر پردیش

426.45

1018.26

33.62

0.00

804.04

813.99

190.39

16.86

10.05

28

اتراکھنڈ

229.44

14.01

26.19

187.63

83.95

74.49

121.31

67.91

83.11

29

مغربی بنگال

0.00

439.42

0.00

438.95

0.00

0.00

403.10

0

387.35

30

انڈمان اور نکوبار

3.00

3.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

31

دہلی

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

0.00

32

پڈوچیری

0.00

3.97

0.00

0.00

0.00

0.00

2.29

0.00

0.00

 

کل

5154.56

4245.73

950.13

2819.98

2215.72

2677.14

2204.2

2215.03

1702.35

 

نوٹ: استعمال شدہ رقم کچھ معاملات میں جاری کردہ فنڈز سے زیادہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مالی سال میں استعمال کے لیے ریاستی حکومت کے پاس دستیاب فنڈز میں موجودہ مالی سال میں جاری کردہ رقم کے ساتھ ساتھ گزشتہ  جاری کردہ فنڈ میں سے ریاستی حکومت کے  پاس دستیاب غیر  استعمال شدہ فنڈ بھی شامل ہے۔

**********

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.1995


(Release ID: 1901671) Visitor Counter : 90


Read this release in: English